ایبٹ آباد (نمائندہ جنگ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں چھوٹے صوبوں کا قیام ضروری ہے، فاٹا کے ساتھ ہزارہ کو بھی الگ صو بہ بنایا جائے۔ ملک میں امن و امان کی ابتر صورتحال کے پیش نظر فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا فیصلہ درست نہیں ،انھوں نے ان خیالات کا اظہار ایبٹ آباد میں ایئر مارشل (ر) اصغر خان کی رہائش گاہ پر ان کے صاحبزادے علی اصغر خان سےتعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق سینٹر سید ہدایت شاہ ، سردار ابرار احمد ، مولانا شکیل اختر جدون ، طارق سلطان اعوان و دیگر بھی موجود تھے ۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی ابتر صورتحال کے پیش نظر فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا فیصلہ درست نہیں ہے کیونکہ امن و امان نہ ہونے کے باعث فاٹا کے لوگ وہاں موجود نہیں ہیں یہ فیصلہ قبائلی عوام کی خواہشات کے مطابق کیا جائے، ہمارا مئوقف ہے کہ فاٹا کو الگ صوبہ بنایا جائے اور صوبہ ہزارہ کی بھی ہماری جماعت بھرپور تائید کرتی ہے کہ ملک میں چھوٹے انتظامی یونٹس قائم کیے جائیں دونوں سیاسی راہنمائوں نے اپنے والد مولانا مفتی محمود (مرحوم) اور ایئر مارشل (ر) اصغر خان کی ماضی کی یادوں ، پی این اے اور ایم آر ڈی جمہوریت کی بحالی کیلئے ان کی سیاسی کاوشوں کو سراہا۔ مولانا فضل الرحمن نے ایئر مارشل (ر) اصغر خان کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ قوم ایک اہم قومی راہنما سے محروم ہو گئی ہے قبل ازیں مولانا فضل الرحمن نے سابق خطیب ہزارہ مفتی مولانا شفیق الرحمن قریشی کی وفات پر فاتحہ خوانی کیلئے انکی رہائش گاہ کیہال گئے اور انکے صاحبزادوں مولانا انیس الرحمن ، مولانا حمید الرحمن ، مولانا ذکاء الرحمن اور مولانا عبید الرحمن سے افسوس کا اظہار کیا۔