برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) قصور کی بے قصور ننھی زینب کے قاتل تاحال گرفتار نہ ہونے پر اوورسیز کمیونٹی میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ یہ واقعہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان، آرمی چیف اعلیٰ احکام اور اس واقعہ پر بھرپور ایکشن لیں۔مجرم کو گرفتار کرکے سرعام پھانسی دیکر نشانِ عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ کوئی زینب یوں اس تقم کی درندگی کا نشانہ نہ بنے۔ اس ضمن میں پروفیسر طلعت سلیم نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ عالمی سطح پر پاکستانی خواتین کا مثبت امیج بلند کرنے والی کوششوں کو شدید دھچکا لگا۔ پاکستان پیپلز پارٹی برطانیہ خواتین ونگ کی صدر انجم جرال نے کہا بطور خاتون آج انتہائی شرمندگی کا سامنا ہے کہ میرے ملک میں بچیوں کی عصمتیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ممبر آف برٹش ایمپائر محمد سعید مغل نے کہا کہ اعلیٰ حکام اگر ماضی میں اس طرح کے واقعات کا سختی سے نوٹس لیتے تو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ جموں و کشمیر اقبالستان موومنٹ کے کنوینر راجہ امجد خان نے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غفلت برتنے والے پولیس احکام کو بھی اس معاملے میں شامل تشویش کیا جائے۔ انٹرنیشنل مسلم فورم کے چیئرمین صاحبزادہ محمد رفیق چشتی سیالوی نے کہا کہ مدینہ طیبہ کے بعد کلمہ کی بنیاد پر حاصل کی گئی ریاست پاکستان میں اگر اس قسم کے حالات رہے تو ہم کسی کو بھی منہ دیکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس چیف آرگنائز راجہ اسحٰق صابر نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر انتظامیہ چار دن قبل گمشدہ بچی کے کیس کو سنجیدگی سے دیکھتے تو یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ جماعت اہل سنت برطانیہ کے سینئر امیر پیر محمد طیب الرحمٰن قادری نے زینب کا قتل دراصل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ معاشرے ک بے حسی کا قتل ہے۔ پیپلز پارٹی کے صدر چوہدری شاہ نواز نے کہا کہ خادم اعلیٰ سیاست کے بجائے شرافت اور سنجیدگی سے کام لینا چاہئے۔ ہوائی اعلانات کے بجائے ٹھوس بنیادوں پر عملی اقدامات کرکے اس واقعے کو بے نقاب کرنا چاہئے۔ نوجوان سکالر پیر محمد عمران ابدالی نے کہا کہ اس قسم کے واقعات پورے معاشرے کے لئے بدنما داغ ہوتے ہیں۔ اعلیٰ عدالتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ متاثرہ فیملی کو انصاف مہیا کیا جائے۔ تنظیم مغلیہ برطانیہ کے قائم مقام صدر مرزا اختر محمود نے کہا کہ ننھی زینب کا قتل ہم سب کے منہ پر طمانچہ ہے۔ ہم سب کو اس ایشو پر کھڑا ہو ک راس واقعہ کے مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری علی شان نے اس قسم کے واقعات کی مکمل بندش اور خاتمے کیلئے عبرتناک سزائیں متعارف کروانا ہوں گی تاکہ آئندہ کوئی اس قسم کی جرات نہ کر سکے الحاج راجہ جاوید اقبال انکروی نے کہا کہ زینب کا قتل اس معاشے کی بے حسی کا قتل ہے اور عالمی سطح پر پاکستان کی بے حد بدنامی ہوئی ہے۔ بطور پوری قوم اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہمارے ہاں الٹی گنگا بہتی ہے۔ واقعہ کے بعد لکیر پیٹتے ہیں۔ چار دن تک کوئی قانون حرکت میں نہ آیا۔