• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Kasur Situation Was Tense Again

قصور شہر میں حالات پھر خراب ہونے لگے ، بعض تعلیمی اداروں میں جلد چھٹی دے دی گئی جبکہ پولیس کی بھاری نفری ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال پہنچ گئی۔مریضوں کے سوا عام شہریوں کا اسپتال میں داخلہ بند کر دیا گیا۔

شہر میں زینب کےقتل کےخلاف آج بھی لوگ سڑکوں پرجمع ہونا شروع ہوگئے اور مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ نے سڑکوں پررکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کردی ہیں ۔

پولیس مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ اسپتال کے باہر پہنچ گئی اور ان پر ہلکا لاٹھی چارج بھی کیا۔پولیس کو دیکھ کر راستے بند کرنے والے مظاہرین بھاگ گئے۔

پولیس علاقہ میں موجود مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیدل اور موٹر سائیکلوں پر مختلف شاہراہوں پر گشت کر رہی ہےاور وہاں موجود خاردار تاریں بھی ہٹادی ہیں۔

شہر کے کشیدہ صورتحال کے پیش نظر رینجرز کے جوانوں کا مختلف علاقوں میں گشت جاری ہے اور پولیس کی بھاری نفری بھی شہر میں موجود ہے۔

زینب قتل کیس کی تحقیقات کےلیے قائم جے آئی ٹی کے ارکان بھی قصور پہنچ گئےہیں اور ڈی پی او آفس میں متعلقہ حکام سے ملاقاتیں جاری ہیں ۔

واضح رہے کہ قصور میں 2 روز کے ہنگاموں کے بعد شہر کے حالات آج صبح بہتر ہوگئے تھے ۔دکانیں کھلنے کے علاوہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول کے مطابق رواں دواں ہوگیا تھا جبکہ تاجر تنظیموں نے بھی ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔

تازہ ترین