قصور میں پانچویں روز حالات میں بہتری آنے لگی اور معمولاتِ زندگی تقریباً بحال ہوگئے ہیں ، بیشتر اسکول اور مارکیٹیں تو کھل گئیں لیکن کم سن بچی زینب کے بہیمانہ قتل کا کرب اب بھی شہریوں کے چہروں سے عیاں ہے، ہر شخص ملزم کی گرفتاری کی خبر سننے کو بےتاب نظر آتا ہے ۔
دنیا کوامن، محبت اور پیار کاسچا پیغام دینے والےپنجابی کےعظیم صوفی شاعربابابلھےشاہ کاشہر قصور، کم سن بچی سے زیادتی اور لرزہ خیز قتل پریہ شہر4دن تک پُرتشددہنگاموں کی نذررہا، پانچویں دن معمولاتِ زندگی توبحال ہوگئے،کاروباری ادارےاورمارکیٹیں بھی کھل گئیںلیکن شہری ابھی غم کی کیفیت سے نہیں نکل سکے۔
قصورمیں بیشترتعلیمی ادارے کھل گئے اورطلباء وطالبات کی چہل پہل سےروایتی گہما گہمی اورزندگی کی رونقیں بھی واپس لوٹنے لگیں ۔
دوسری جانب کم سن زینب کااسکول اب بھی سائیں سائیں کررہاہے، کلاس روم میں اس کابنایاگیاایک چارٹ آویزاں ہے،جو اس کی ذہانت کی گواہی دے رہا ہے،فضا میں زینب کی یادیں ہیں اور خوف ہے، اساتذہ اور اسکول کا عملہ بتاتاہےکہ زینب ایک ہونہار طالبہ تھی۔
قصورمیں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کےلئےپولیس اور رینجرزگشت کر رہی ہیں،جے آئی ٹی اورپولیس کی تحقیقات بھی جاری ہے تاہم شہری ہیں کہ ملزم کی گرفتاری کی خبر سننےکوبےتاب نظر آتے ہیں۔