گلاسگو(طاہر انعام شیخ)تحریک انصاف سکاٹ لینڈ کے رہنمائوں نے قصور کی معصوم بچی زینب کے ساتھ جنسی زیادتی اور بعد میں المناک قتل پر پریس کانفرنس میں واقعہ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ تحریک انصاف ویسٹ آف سکاٹ لینڈ کے صدر میاں علی احمد صوفی نے کہا کہ پاکستان کی حکومت بچوں کی جان کی حفاظت میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے۔ صرف 2017کے پہلے 6ماہ کے دوران جنسی زیادتی کے 768واقعات پیش آئے اور ان میں سب سے زیادہ صوبہ پنجاب میں تھے، تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری یاسر چوہدری نے کہا کہ یہ ایک سماجی مسئلہ ہے اور پوری قوم کو متحد ہوکر اس حوالے سے اقدامات کرنے چاہئیں۔ حکومت کو چاہئے کہ ان مجرمان کو گرفتار کرکے عبرتناک سزائیں دے۔ ممتاز رہنما ریاض قریشی نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں روزانہ دس بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایاجاتا ہے لیکن حکومت ان جرائم کو روکنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کرسکی ہے، اگر وہ عوام کے جان ومال کو تحفظ نہیں دے سکتی تو سبکدوش ہوجائے، رانا محمد سمیع نے کہا کہ حکومت نے بجائے مجرموں کو تلاش کرنے کے احتجاج کرنے والوں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا اور مزید دو افراد کو شہید کرڈالا، اس پر حکام کے خلاف قتل کا مقدمہ بنایاجائے، عمر برلاس نے کہا کہ حکومت کو اپنی ترجیحات تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ پولیس عوام کی حفاظت کرنے کے بجائے اعلیٰ حکام اور وزرا کی خدمات پر مامور ہے۔ یہ ایک مخصوص مراعات یافتہ طبقے کی حکومت ہے جسے عوام کے مسائل کا کوئی احساس نہیں، یاسمین علی نے کہا کہ عوام کا حکومت پر سے اعتماد ختم ہوچکا ہے۔ پرنس وسیم نے کہا کہ مجرمان کو سرعام پھانسی دے کر نشانہ عبرت بنایاجائے، ظفر اللہ خان نے کہا کہ بچوں کے اغوا اور جنسی زیادتی کے واقعات دہشت گردی میں آتے ہیں اس سلسلہ میں کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں چنانچہ قاتلوں کو فوراً سزائے موت دی جائے، زاہدہ رزاق نے کہا کہ کچھ انسانیت دشمن عرصے سے بچوں کے اغوا اور تشدد میں ملوث ہیں واقعہ صرف قصور تک محدود نہیں بلکہ دیگر کئی شہروں میں بھی اسی طرح کے واقعات ہورہے ہیں اور یہ حکومت اور متعلقہ اداروں کی واضح کوتاہی ہے۔