لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف کے گھر کے باہر رکاوٹیں ہٹانے کا حکم د یتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کہ اگر انکی جان کو خطرہ ہے تو اپنی رہائش گاہ تبدیل کر لیں، میری رہائش گاہ کے باہر تو کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز شریف کی جان کو خطرہ ہے، اس لئے سکیورٹی بیرئزر لگائے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کون ہے حمزہ شہباز، میں کسی حمزہ شہباز کو نہیں جانتا۔بیریٹر ز ہٹائے جائیں، میں خود چیک کرونگا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی فل بینچ نے شاہراہوں پر لگائے گئے بیئریر ز کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی، اس دو را ن حمزہ شہباز کے گھر کے باہر رکاوٹوں کا ذکر ہوا دوران سماعت چیف جسٹس نے عدالتی حکم پر مکمل عملدرآمد نہ کرنے پر چیف سیکرٹری پنجاب زاہد سعید کی سخت سرزنش کی اور استفسار کیا کہ آپ نے بیئریر کیوں نہیں ہٹائے۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ راستہ بند کرنیوالا گیٹ ہٹا دیا ہے، حمزہ شہباز شریف کی جان کو خطرہ ہے، اس لئے سکیورٹی بیرئزر لگائے ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کون ہے حمزہ شہباز، میں کسی حمزہ شہباز کو نہیں جانتا،چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ حمزہ شہباز رکن قومی اسمبلی ہیں اور وزیر اعلی پنجاب کے بیٹے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ لوگ وہاں کیوں نہیں چلے جاتے جہاں انکی جانوں کو خطرے نہ ہوں۔چیف جسٹس نے واضح کیا کہ حمزہ شہباز کے گھر کے باہر رکاوٹیں ختم کریں ، میں خود چیک کرونگا، آئندہ حمزہ شہباز کے گھر کے باہر سکیورٹی اہلکار نیکریں پہن کر یا ننگے نہاتے نظر نہ آئیں۔ حمزہ شہباز کے گھر کے ارد گرد ہماری بہنیں اور بیٹیاں بھی رہتی ہیں، اگر آئندہ کوئی شکایت آئی تو سخت ایکشن لوں گا۔