خورشید محمود قصوری کی تحریک انصاف میں شمولیت کیلئے منعقد کئے گئے جلسہ عام کے بعد جس طرح جلسہ گاہ میں رکھی گئی کرسیوں کو مال غنیمت سمجھ کر ہاتھ صاف کیا گیا وہ منظر ایسا تھا جو کئی سالوں تک پاکستان کی سیا ست میں یاد رہے گا۔ یہ آج کے معاشرے کی وہ تصویر ہے جس میں ہم سالہا سال سے دیکھ رہے ہیں کہ لوگ یتیموں کا مال ہڑپ کر جاتے ہیں بزرگان دین کے مزارات پر آئے ہوئے عقیدت مندوں کی جیبیں کاٹ لی جاتی ہیں حج اور عمرہ کے مقدس نام پر دھوکے دیتے ہوئے کروڑوں ہضم کر لئے جاتے ہیں اور یہ تو پھر قصور میں ایک عام سے انسان کی سیا سی جماعت کا جلسہ تھا جس کی رکھی گئی کرسیاں لو ٹ لی گئیں کل تک قصور بابا بلھے شاہ، ملکہ ترنم نور جہاں اور قصوری میتھی کے نام سے مشہور تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس واقعہ کے بعد دنیا بھر میں یہ کرسی چور کے نام سے مشہور ہو جائے گا ۔ قصور کا جلسہ اپنے ساتھ انمٹ نشان تو چھوڑ ہی گیا ہے لیکن اس جلسہ عام میں میاں خورشید محمود قصوری اور دوسرے ق لیگی اراکین اسمبلی کی شمولیت پر چوہدری نثار علی خان نے حسب معمول پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سٹینڈ پر کھڑے ہو کر عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خورشید قصوری اور اس کے ساتھیوں کو جنرل مشرف کے کچرے سے تشبیہ دے دی لیکن نہ جانے یہ کہتے ہوئے وہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ گوجر خان سے جنرل مشرف کے سابق ضلع ناظم جاوید اخلاص کس کا کچرہ تھے؟۔ پرویزالہیٰ کے دست راست سابق سپیکر پنجاب اسمبلی ساہی کس کا کچرہ ہیں؟۔ کتنی عجیب سی بات ہے کہ جس دن ق لیگ سے تعلق رکھنے والا کوئی سابق وزیر یا مشیر مسلم لیگ نواز میں شمولیت اختیار کرتاہے تو اس کے چند گھنٹوں بعد اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سٹینڈ پر کھڑے ہو کر کہنا شروع کر دیتے ہیں کہ عمران خان جنرل مشرف کا کچرہ اکٹھا کر رہا ہے یا جنرل مشرف کے لاوارثوں کو ساتھ ملا کر خوش ہو رہا ہے حضور والا میڈیا سے اب کچھ بھی چھپا نہیں رہتا کیا وہ بتائیں گے کہ جنرل مشرف کے وزیر اعلیٰ سندھ ․․․ ارباب غلام رحیم کی منتیں کون کر رہا ہے؟ جنرل مشرف کے گورنر جنرل عبد القادر بلوچ ہر وقت ان کے پہلو میں کیوں نظر آ تے ہیں؟۔ اور جنرل مشرف کی ٹیم کے اوپننگ بلے باز میر ظفر الله جمالی کے ساتھ ان کے راز و نیاز اب کسی سے چھپے ہوئے نہیں ہیں یہ تو کوئی بات نہ ہوئی کہ جہانگیر ترین اور ان کے ساتھیوں نے تحریک انصاف میں شمولیت کا ا علان کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ مشرف کے لاوارثوں کو شامل کر رہے ہیں لیکن چوہدری صاحب نہایت ادب سے گذارش ہے کہ اسی دن منچن آباد سے جنرل مشرف کے ناظمین قلندر شا ہ، اصغر شاہ اور کالوکا برادران کو انہوں نے نواز لیگ میں شامل کیا ہے جو جنرل مشرف تو بہت دور کی بات ہے ان کی سیکیورٹی سٹاف کے ہاتھوں کو یہ کہہ کر چومتے تھے کہ یہ پاکستان کے مسیحا کی حفاظت کر تے ہوئے کار عظیم انجام دے رہے ہیں ابھی چند دن پہلے جب ہڑپہ ساہیوال سے جنرل مشرف کی ق لیگ کے اہم لیڈر ارشد لودھی نے میاں شہباز شریف سے ملاقات کے بعد نواز لیگ میں اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت شمولیت کا اعلان کیا تو چند گھنٹوں بعد چوہدری نثار صاحب نے عمران کو مشرف کے لاوارثوں سے تحریک انصاف کو سجانے کا طعنہ دے دیا ۔ (جاری ہے)