اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار)70برس گزرنے کے بعد بھی مفاد پرست سیاسی طبقے نے فاٹا، بلوچستان اور گلگت بلتستان کو متنازعہ بناکر وہاں کے باسیوں کو اپنے قانونی حقو ق سے محروم کر رکھا ہے۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے پیر کو غیر سرکاری تنظیم شہید بھٹو فائونڈیشن کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں’’گلگت بلتستان کی موجودہ حیثیت ‘‘کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئےکیا،سیمینارمیں سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما افراسیاب خٹک ، سینئر صحافی سلیم صافی، سابق آئی جی سند ھ پولیس افضل شگری ، پی ایم ایل این کے رہنماتابان سمیت دیگرسیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی، سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے افضل شگری نے کہا کہ سرتاج عزیزنے گلگت بلتستان کی آبادی کا تناسب معلوم کرنے کے حوالے سے ایک مثبت رپورٹ پیش کی تھی جس میں جی بی کو قومی اسمبلی میں چار سینیٹ میں تین سیٹس دینے کی تصدیق ہوئی تھی،انہوں نے کہا کہ جے بی سے متعلق وہ رپورٹ منظر عام پر آنے سے پہلے ہی غائب ہوگئی،مقررین نے مطالبہ کیا کہ وہ رپورٹ شائع کیا جائے ۔ افضل شگری مزید کہا کہ پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ رکھ کر بھی ہمیںمتنازعہ قراردیا جارہاہے، انہوںنے کہا 30سال پاکستان کی خدمت کی اور ہمیں کہا جارہا ہے کہ آپ پاکستان کا حصہ نہیں۔سلیم صافی نے کہا کہ گلگت بلتستان امن اور شائستگی کی علامت ہے،اس کے وسائل پروہاں کے باسیوں کا آئینی اور قانونی حق ہے ،انہوںن ے کہا کہ سی پیک جو کہ گیم جینجرمنصوبہ ہے ،اور جسکا مین گیٹ گلگت بلتستا ن سے گزرتا ہے لیکن بد قسمتی سے وہاں کے عوام کو کوئی نمائندگی نہیں دی گئی، گلگت بلتستان کو صوبے کی حیثیت دی جانی چاہئے ،اے این پی کے رہنماافراسیاب نے کہا کہ فاٹا ، بلوچستان اور کشمیر کامسئلہ ملا جلا ہے، 70سال گزرنے کے بعد بھی جے بی کے عوام آپنی آئینی حقوق سے محروم ہیں ،سب سے زیادہ محب وطن ، پر امن ،اور بے لوث قربانیاں دینے والوں کو حکمران طبقے نے اپنے جائزقانونی حقوق سے محروم کر رکھا ہے، انہوں نے حکومت وقت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے مسئلے کو وہاں کے عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے۔