• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرفتار گریجویٹ منشیات فروش گروہ سوشل میڈیا پر شکار کرتا تھا

کراچی کے پوش ایریاز میں منشیات کی آن لائن بکنگ کرکے ہوم ڈلیوری دینے گروہ کے تمام ملزمان گریجویٹ ہیں، جن میں لڑکی سمیت دو ملزمان منشیات کے بھی عادی ہیں۔

ایس ایس پی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض نے بتایا ہے کہ کی لڑکی سمیت گروہ کے تمام ملزمان سوشل میڈیا پر طلباء و طالبات خاص طور پر اچھے گھرانوں کے لڑکوں اور لڑکیوں سے دوستی کرتے اور پھر ان سے ملاقاتوں کے دوران انہیں شروعات میں مفت منشیات فراہم کرتے۔

ملزمان انہیں منشیات کا عادی بنانے کے بعد من مانے نرخوں پر منشیات سپلائی کرتے تھے، ملزمان منشیات کے عادی ہونے کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعے بکنگ کرتے اور پھر ہوم ڈلیوری یا کسی بھی پبلک پوائنٹس یا کیفے میں بلا کر سپلائی دیتے تھے۔

ایس پی جاوید اکبر کے مطابق ملزمان کی فراہم کی گئی منشیات اتنی خطرناک تھی کہ ایک دو دفعہ استعمال کرنے کے بعد اس سے جان چھڑانا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔

ایس ایس پی جاوید اکبر کے مطابق یہ صرف ایک گروہ نہیں بلکہ ان کے پیچھے بڑے ہاتھ بھی ہیں جن کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزمہ مہوش آگسٹن عارف سونیا ڈرگ روڈ کی رہائشی ہے جو کراچی کے سینٹ جوزف کالج کی گریجویٹ ہیں،اسی طرح ملزم عثمان شکیل اور سعد رفیق بھی گریجویٹ ہیں۔

یہ ملزمان بھی پہلے کسی اور کے ہاتھوں منشیات کے عادی بنے جس کے بعد سپلائر بن گئے،ملزمان کا شکار عموماً نوعمر لڑکے اور لڑکیاں ہوتے ہیں۔

ایس ایس پی جاوید اکبر نے والدین اساتذہ اور تعلیمی اداروں کے مالکان اور سربراہان کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں چوکنا رہیں۔

انہوں نے کہا کہ گروہ کے بڑے سرگنا ابھی تک گرفت میں نہیں آئے ان کے مزید ساتھیوں بھی اس طرح کے دھندوں میں ملوث ہیں۔

ایس ایس پی کے مطابق ملزمان نے واٹس ایپ پر گروپ بنا رکھا ہے جس کے ذریعے سے وہ اپنے شکار افراد کو معلومات بھی فراہم کرتے تھے۔

ملزمان نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا ہے کہ اب تک کئی بڑے خاندانوں کے بچوں اور بچیوں کو منشیات کی لت میں لگا چکے ہیں۔

تازہ ترین