اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ17وزرائے اعظم مدت پوری کئے بغیرگھربھیج دیئے گئے ‘ فیصلے ایسے ہوتے رہے تو مزید 70سال پارلیمان کا مقدمہ لڑنا پڑے گا۔وہ منگل کو قومی اسمبلی میں اظہارخیال کررہی تھیں۔اس موقع پرجماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا ہے کہ عدلیہ اور پارلیمنٹ ملک کے اہم ستون ہیں، اداروں کے درمیان محاذ آرائی سے ملک کا نقصان ہو گا‘ اس معاملے پر قومی اسمبلی میں تفصیلی بحث کرائی جائے۔ سراج محمد خان نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ کی توہین کا اگر قانون ہے اس پر عملدرآمد کرایا جائے۔تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی ،جے یو آئی (ف) کی آسیہ ناصر،پیپلزپارٹی کی شازیہ مری ، ایم کیو ایم کے عبدالرشید گوڈیل ، تحریک انصاف کے رکن اسد عمر ، شیخ آفتاب احمد نے بھی بحث میں حصہ لیا۔اپنی تقریر میں مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ تمام ادارے آئین سے اور آئین پارلیمان سے جنم لیتا ہے، تمام اداروں کو آئین کے مطابق اپنا اپنا کردار ادا کرنا چاہے، منتخب وزیراعظم کو گاڈ فادر اور منتخب حکومت کو سسیلین مافیا کہنا کروڑوں عوام کی رائے کی نفی ہے، منتخب وزیراعظم کو تو بیک جنبش قلم گھر بھیج دیا جاتا ہے لیکن آئین کو ردی کی ٹوکری میں پھینکنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا‘ نواز شریف ایک شخص نہیںبلکہ ایک سوچ نظریہ اور جنون بن چکا ہے‘پشاور سے کراچی تک محمد نواز شریف کا جنون عوام پرطاری ہو چکا ہے۔