ٹھٹھہ(نامہ نگار)گمشدہ قوم پرست کارکنان کی بازیابی کے لیے شروع کیے گئے لانگ مارچ کے شرکاء کا ٹھٹھہ پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا،شرکاء نے ہاتھوں میں گمشدہ کارکنان کی تصاویر، پرچم اور بینر اٹھائے ہوئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق جئے سندھ قومی محاذ آریسر گروپ کی جانب سے سندھ کے قوم پرست جماعتوں کے لاپتہ کارکنان کی بازیابی کے لیے گیارہ دن قبل بھٹ شاہ سے شروع کیا گیا پیدل لانگ مارچ جسقم آریسر گروپ کے مرکزی وائس چیرمین امیر حسن آزاد پنہور، سرمد میرانی، صالح آریسر و دیگر کی قیادت میں ٹھٹھہ پہنچا جہاں پر جئے سندھ تحریک کرنانی گروپ کے مرکزی صدر شبیر جمالی، سورہیہ سندھی سمیت قوم پرست جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنان کی جانب سے قافلے کے شرکاء کا والہانہ استقبال کیا گیا، لانگ مارچ کے شرکاء نے ہاتھوں میں گمشدہ کارکنان کی تصاویر، پرچم اور بینر اٹھائے ہوئے تھے۔ اس موقع پر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر حسن آزاد پہنور نے کہا کہ سندھ کے قوم پرست سیاسی کارکنان سمیت ایک سو سے زائد افراد کو گزشتہ کافی عرصہ سے لاپتہ کردیا گیا ہے جو کہ ریاست اور آئین کی خلاف ورزی ہے، 1991 کے پانی معاہدے میں سندھ سے نا انصافی ہوئی ہے، اس وقت سندھ خشک سالی کا شکار ہے اور پنجاب کی زمینیں آباد ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ کے تمام لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کرایا جائے، 1954 کے بعد سندھ میں آئے ہوئے تمام غیر مقامی لوگوں کو شہریت دینے کے بجائے سندھ سے بیدخل کیا جائے جبکہ سندھی زبان کی قدامت کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے قومی زبان کا درجہ دینے کے ساتھ ساتھ سندھ کے معدنی وسائل پر مقامی لوگوں کو حق دیا جائے۔