چوہدری نثار علی خان اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا پارلیمنٹ ہاؤس میں آمنا سامنا ہوا، وزیر اعظم بولے ، آپ کے بارے میں کچھ باتیں سننے کو مل رہی ہیں، چوہدری نثار نے جواب دیا میں نے تو ابھی کچھ نہیں کہا ، وزیر اعظم نے پوچھا سینیٹ کے انتخابات کے لیے تو آرہے ہیں ناں ؟ چوہدری نثار بولے ، جی آؤں گا ، پارٹی امیدواروں کو ووٹ بھی دوں گا ۔
شہباز شریف کو پارٹی صدر منتخب کرنے والی ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے غائب رہنے والے چوہدری نثار منظر عام پر آگئے۔
پارلیمنٹ کی مسجد میں نمازجمعہ ادا کی اور وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق کے ساتھ اس مقام پر پہنچےجہاں وزیراعظم نے پارٹی ارکان کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا تھا ۔
چوہدری نثار بینکوئٹ ہال کے اندر تو نہیں گئے تاہم باہر ہی پارٹی ارکان ان سے مصافحہ کرتے رہے ۔اسی دوران وزیراعظم اپنے چیمبر سےنکل کر وہاں پہنچے تو چوہدری نثار سے گرمجوشی سے ملے، پھر دونوں کی گپ شپ شروع ہو گئی۔
اس دوران سعد رفیق نےچوہدری نثار کا ہاتھ مسلسل تھامے رکھا، اسی دوران مزید ارکان اسمبلی بھی آگئےاور چوہدری نثار ظہرانے میں شرکت کی بجائے خواجہ سعد رفیق کےہمراہ اسپیکر چیمبر کی طرف چلے گئے، اس کےبعد وہ پارلیمانی پارٹی کےاجلاس میں بھی شریک نہ ہوئے اور پارلیمنٹ سے روانہ ہوگئے۔