مردان (ایجنسیاں)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیاہے کہ سپریم کورٹ سینیٹ کو مویشی منڈی بنانے والوں کو بلا کر ووٹ خریدنے اور بیچنے والوں کامکمل محاسبہ کرے‘ جب تک صفائی نہیں ہوگی موجودہ گند کے ساتھ سینیٹ نہیں چلے گا‘ جن لوگوں نے اپنی پارٹیوں کے ساتھ بے وفائی اور غداری کی ہے ، سیاسی جماعتوں کو بھی انہیں قبول نہیں کرنا چاہیے‘بابارحمتے پانامااسکینڈل کے دیگر 436ملزمان کو کب بلائیں گے ‘ رضاربانی کو متفقہ طورپرچیئرمین سینیٹ بنایاجائے۔جمعہ کو مردان میں عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہناتھاکہ پاکستان پر 73 ارب ڈالر بیرونی قرضہ ہے اورسوئس بنکوں میں قوم کے لوٹے گئے تین سو ارب ڈالر پڑے ہیں ‘ لوٹی گئی قومی دولت ملک میں آ جائے تو تمام مسائل حل ہوسکتے ہی ۔ نیب کرپشن کے 150 میگا اسکینڈلز کھولے اور سیکڑوں ارب روپے کے قرضے معاف کرانے والوں کو کٹہرے میں لائے‘سابق جرنیلوں ، ریٹائرڈ ججوں اور بیوروکریٹس میں سے جس نے بھی ملک کو لوٹاہے ، اس سے لوٹی گئی قومی دولت واپس لی جائے ۔ کرپٹ سیاستدانوںسے کہا جائے کہ چوری کی دولت واپس کریں یا اڈیالہ جیل جانے کے لیے تیار ہو جائیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کرپشن کا ناسور ختم کیے بغیر پاکستان کو ترقی و خوشحالی کے راستے پر گامزن نہیں کیا جاسکتا اور کرپشن کے پروردہ سیاستدانوں کا محاسبہ کیے بغیر کرپشن ختم نہیںہوسکتی ۔ سینیٹ کے حالیہ انتخابات میں ہونے والی ہارس ٹریڈنگ نے پوری قوم کے سر شرم سے جھکا دیے ہیں ۔