مذہبی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کی بحالی کو دھچکا لگ گیا،ایم ایم اے کی سربراہی کے لئے مولانا فضل الرحمٰن کے نام پر اتفاق نہیں ہونے کی وجہ سے اہم اجلاس بے نتیجہ ہی ختم ہوگیا ۔
متحدہ مجلس عمل کی بحالی کا اہم اجلاس مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر ہوا ،جس میں سراج الحق،علامہ ساجد نقوی ،شاہ اویس نورانی ، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر اور دیگر بڑی مذہبی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔
اجلاس میں ایم ایم اے کی سربراہی سمیت دیگر معاملات میں ڈیڈلاک برقرار رہا ،مولانا فضل الرحمٰن دینی جماعتوں کے اتحاد کی سربراہی کے خواہاں ہیںاور سیکریٹری جنرل کے لئے لیاقت بلوچ اور جے یو پی کے اویس نورانی آمنے سامنے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے مذہبی جماعتوں کے اتحاد شامل جماعتیں لابنگ کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں ، منگل کے روز دوبارہ ہونے والا اجلاس نتیجہ خیز ثابت ہوسکتا ہے ۔
ایم ایم اے کے اجلاس میں کتاب کی انتخابی نشان کے حصول سمیت الیکشن کمیشن میں متحدہ مجلس عمل کی رجسٹریشن کے اہم فیصلے متوقع تھے، تاہم اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ملتوی کر دیا گیا۔
ایم ایم اے میں شامل سربراہان کل دوبارہ سر جوڑ کر بیٹھیں گے، اس سے قبل جب ایم ایم اے ٹوٹی تھی تو جماعت اسلامی کے امیر قاضی حسین احمد مرحوم اتحاد کے صدر تھے۔