کراچی(ٹی وی رپورٹ)ن لیگ کے رہنما سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ عمران خان نے سیاست میں آکر ذاتی حملے شروع کیے، عمران خان کوتمام تر دعوؤں کے باوجود ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے پیپلز پارٹی کو ووٹ دینا پڑا، آصف زرداری اگر رضا ربانی کے نام پر اتفاق کرلیے تو پیپلز پارٹی کا چیئرمین سینیٹ آجاتا، آخر کیا وجہ تھی کہ آصف زرداری کو چیئرمین سینیٹ کا عہدہ کسی اور کیلئے چھوڑنا پڑا، پاکستان میں سیاسی جماعتوں پر شب خون مارا گیا ، ہمارا خیال تھا سب نے ماضی سے سبق سیکھ لیا ہے، کچھ سیاستدان سنجیدہ سوالات اٹھارہے ہیں تو سوچنے کی ضرورت ہے،کہیں دیر نہ ہوجائے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کررہے تھے۔پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما سردار نبیل گبول،صدر قومی عوامی تحریک ایاز لطیف پلیجونے بھی گفتگو میں حصہ لیا۔ جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں جانتی ہیں وہ پارلیمانی سیاست میں نواز شریف کو شکست نہیں دے سکتی ہیں، نواز شریف عوام کے مینڈیٹ کے احترام کیلئے لڑ رہے ہیں، کسی جماعت کو مینڈیٹ ملے تو وقت بھی ملنا چاہئے، پیپلز پارٹی عوام کی خدمت کرتی تو پنجاب سے صاف نہ ہوجاتی، پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی کا امیدوار پنجاب میں صرف تیرہ سو ووٹ حاصل کرتا ہے۔سردار نبیل گبول نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی شروع سے ہی پیپلز پارٹی کے ہیں، بلوچستان کے آزاد پارلیمنٹرینز کا گروپ پیپلز پارٹی کا گروپ ہے، پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں بہت سے لوگوں کو حیران و پریشان کردیا ہے، سینیٹ الیکشن میں پیپلز پارٹی کی سپورٹ واضح نظر آئی، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بلوچستان میں چوبیس گھنٹے گزارے لیکن ن لیگ کا کوئی رکن اسمبلی ان سے ملنے نہیں گیا،نواز شریف نے کس کے کہنے پر آئی جے آئی بنائی، نواز شریف نے کس کے کہنے پر امریکی سفیر کے گھر صحافیوں سے کہا کہ بینظیر بھٹو کی حکومت کچھ دنوں کی مہمان ہے۔نبیل گبول کا کہنا تھا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کا کسی سے مقابلہ نہیں ہے، وقت کی کمی کی وجہ سے سندھ میں پیپلز پارٹی کے ترقیاتی کام گنوا نہیں سکتا، ن لیگ نے سپریم کورٹ کو ٹارگٹ کیا تو وہ جمہوریت نہیں رہے گی جو ہر سیاسی جماعت چاہتی ہے، مریم نے عجیب بات کی کہ زرداری کو ووٹ دینے والا عمران خان کو وٹ دے گا، آئندہ الیکشن میں تاخیر ہوتی نظرا ٓرہی ہے، انتخابی حلقوں کو بہت بڑا کردیا گیا ہے،نواز شریف نے ہوش کے ناخن نہیں لیے تو الیکشن کچھ دنوں کے بجائے کچھ سالوں کیلئے موخر ہوسکتے ہیں،احتساب بلاتفریق سب کا ہونا چاہئے، آنے والے دن سیاسی جماعتوں کیلئے آسان نہیں ہوں گے۔سردار نبیل گبول نے کہا کہ نواز شریف عدالت پر تنقید کو اپنی انتخابی مہم میں استعمال کررہے ہیں،نواز شریف نے اپنے خلاف فیصلہ آنے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر تقریر شروع کردی تو خطرناک نتائج ہوں گے۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سیاست میں سب لوگ زلفوں کے اسیر ہیں ، سیاستدان ایک دوسرے کے بارے میں بدقسمتی سے سچ کہہ رہے ہیں کہ اس کی ڈوری کہیں اور سے ہلائی جارہی ہے ، کسی کی ڈوریاں ابھی کھینچی جارہی ہیں کسی کی ماضی میں کھینچی گئی تھیں، یہاں جس کی ڈوری کھینچی جاتی ہے وہ کچھ وقت بعد احکامات جھٹکنے کی ہمت کرتا ہے اور خود کو باغی کہنے لگ جاتا ہے، تمام سیاستدانوں کی ڈوریاں صرف پاکستان سے نہیں کھینچی جاتیں بلکہ کچھ کی ڈوریاں عالمی اسٹیبلشمنٹ بھی کھینچتی ہے۔ ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں دیہی علاقوں کو تباہ کردیا، پی ٹی آئی کے پاس سندھ کے حوالے سے کوئی ویژن نہیں ہے، ن لیگ کی وفاقی حکومت نے بھی سندھ کو کچھ نہیں دیا، ایم کیو ایم نے سندھ چھوڑیں اردو بولنے والوں کیلئے بھی کچھ نہیں کیا، پاکستان کو شفاف راستے پر اداروں کو لانا ہے تو ہر ایک کا احتساب ہونا چاہئے، تمام اسٹیک ہولڈرز ڈائیلاگ کر کے پاکستان کے اہم مسائل کا حل سوچیں، زمینوں کی اصلاحات، صوبائی خودمختاری کیلئے ڈائیلاگ ہونا چاہئے۔لیڈرشپ کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستان آنے والے دو غیرملکیوں نے بھی پروگرام میں میزبان سے گفتگو۔لیڈرشپ کانفرنس میں شرکت کیلئے آنے والے جوناتھن نے کہا کہ پاکستان آکر بہت خوشی ہوئی یہاں کے لوگ انتہائی پرجوش ہیں، مغرب میں پاکستان کے بارے میں مثبت معلومات حاصل کرنا بہت مشکل ہے، میری فیملی اور دوستوں نے مجھے کہا پاکستان کا دورہ خطرناک ہوگا، کچھ دوست جو پہلے بھی پاکستان آچکے تھے وہ اپنے خوشگوار تجربے کے بار ے میں ہمیں بتاتے تھے، ہمیں نہیں پتا تھا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کے بغیر بھی ہوٹل سے باہر جاسکیں گے، پاکستان آئے تو آرام سے ہوٹل سے باہر جارہے ہیں، پاکستان کے بارے میں بیرون ملک منفی معلومات صرف ایک تاثر ہے، ان تاثرات کی وجہ وہ معلومات ہیں جو ہم تک پہنچ رہی ہیں۔ جوناتھن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لوگ بہت ذہین ہیں یہاں زبردست دماغ ہیں، پاکستان کے لوگ اس قابل ہیں کہ مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کرسکیں، پاکستان میں صرف سافٹ ویئر کی فروخت 3.3بلین کی ہے،انفرااسٹرکچر کے ذریعہ اس ملک کے پیسے میں اضافہ ہورہا ہے،گاؤں کے لوگ جنہیں کئی دن شہروں تک پہنچنے میں لگتے تھے اب نئی شاہراہوں کے ذریعہ صرف آٹھ گھنٹوں میں پہنچ سکتے ہیں۔لیڈرشپ کانفرنس میں شرکت کیلئے آنے والے ڈین نے کہا کہ پاکستان آنے کا فیصلہ کیا تو لوگوں نے کہا کیا تم یکطرفہ ٹکٹ لے رہے ہو، اب میں سوچتا ہوں کاش یکطرفہ ٹکٹ لیا ہوتا تاکہ میں واپس نہ جاسکتا، پاکستان نے آئی ٹی کے شعبہ میں پانچ سال میں تین گنا ترقی کی ہے، یہاں 3.35بلین کی سافٹ ویئر مارکیٹ ہے اس کا مطلب ہے کام بہتری کی طرف جارہا ہے، پاکستان دنیا کا پہلا ملک بننا چاہتا ہے جس کے پاس 5G ہو ، اس بارے میں دنیا کو بتایا جائے تو یہ حیران کردینے والی کہانی ہے، پاکستان میں مکمل طور پر خودکار اسپتال ہیں جو شاندار بات ہے، نیشنل انکیوبیشن سینٹر کے دورے پر وہاں مختلف لوگوں کی کہانیاں سن کر اور ان کے کام دیکھ کر میں بہت متاثر ہوا، چھوٹی آبادیوں کیلئے کام کرنے والے افراد کو مزید طاقت دی جائے، پاکستان کی خاتون آئی ٹی منسٹر بہترین خاتون ہیں جو دیگر خواتین کیلئے مشعل راہ ہیں، پاکستان کے پاس موقع ہے کہ دیگر ممالک سے آگے نکل سکے، پاکستان کی تہذیب مجھے سب سے زیادہ لبھاتی ہے، یہاں کی تہذیب ایک اثاثہ ہے جس میں ایک کہانی چھپی ہے۔ ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ عباسی شہید اسپتال کراچی ڈاکٹر نعمان ناصر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھاری اسکولز بیگز کی وجہ سے پانچ سے تیرہ سال تک کے اسکول جانے والے بچوں میں گردن، کمرکے نچلے حصے اور کندھوں کے درد کی شکایات میں اضافہ ہورہا ہے، ہر گھر میں کوئی نہ کوئی بچہ ضرور اس مسئلہ کا شکار ہے، بچہ ایک مخصوص حد سے زیادہ وزن اٹھائے گا توا س کے منفی اثرات ہوں گے، وزن اٹھانے میں پوسچر بھی بہت زیادہ اہم ہوتا ہے، اس حوالے سے باقاعدہ تحقیق کی بھی ضرورت ہے۔