• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وجاہت مسعود (20مارچ2018) دارا شکوہ، چوہدری نثار اور نیا دو قومی نظریہ

٭وجاہت صاحب آپ نے بہت بڑا سچ آشکار کر دیا۔ پاکستان کے عوام باشعور اور سب کچھ سمجھتے ہیں مگر اپنے اداروں کی غلطیوں اور حدود سے تجاوز کو ان کی عزت کے لیے قبول کرتے ہیں اور اپنے اصولوں، مفادات اور احساسات کی قربانی دیتے ہیں اور زور آوروں کی کالونی بن جاتے ہیں۔ مگر برداشت کی ایک حد ہوتی ہے۔ (عبدالجبار قریشی، ملتان)


٭وجاہت مسعود صاحب آپ کے کالم سے ایک شکایت ہے کہ دو قومی نظریہ پرانا اور نیا نہیں ہوتا۔اصل بات یہ ہے کہ جو دو قومی نظریے کو سمجھتا ہے وہ بحث نہیں کرتاآپ خود ہی بتا رہے ہیں کہ بعض اوقات سچائی بس آنسوؤں تک محدود کر دی جاتی ہےپھر جن کو آنسوؤں کی زبان ہی سمجھ نہیں آتی ان جیسوں کےلئے ڈنڈا ہی بہترین علاج رہ جاتا ہےپر پاکستان کی بد قسمتی یہ ہے کہ یہاں ڈنڈا ان کے ہی پاس ہے جن کی بھینس ہے باقی لوگ صر ف وہ ہیں جو آنسو بہا سکتے ہیں اور مزید بد قسمتی یہ ہے کہ یہ زبان کم ہی لوگ سمجھتے ہیں۔(لیلیٰ محفو ظ ،ملتان)

تازہ ترین