• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹمبرمافیا سرگرم ،پشاورمیں درخت لگانے کی بجائے 6ہزاردرخت کاٹ دیئے گئے

پشاور(نعمان جان)تحریک انصاف حکومت کے دعووں کے برعکس ٹمبرمافیا نے پشاور کے علاقے گڑھی چندن میں سرکاری اراضی پر لگے 6ہزار سے زائد درخت کاٹ دیئے جس کے خلاف مقامی لوگوں میں سخت غم وغصہ پایاجاتا ہے اور انہوں نے احتجاجا پولیس میں رپورٹ درج کرادی، ایک طرف تحریک انصاف کی حکومت خیبرپختونخوا میں بلین ٹری سونامی منصوبے کے ذریعے کروڑوں درخت لگانے کا دعویٰ کررہی ہےجبکہ دوسری طرف پشاور کے بعض علاقوں میں ٹمبرمافیا سرکاری درختوں کی بے دریغ غیرقانونی کٹائی میں مصروف ہے۔سیکرٹری محکمہ جنگلات کے مطابق علاقے میں محکمے کی کوئی سرکاری اراضی نہیں،درختوں کی کٹائی نجی اراضی پر ہوسکتی ہے،بلین ٹری منصوبے میں 2400ہیکٹراراضی کی گئی پلانٹیشن کوکوئی نقصان نہیں پہنچاہے، پشاور کےنواحی علاقے گھڑی چندن کی قومی مشران کمیٹی کے مشران نذرمعین ، صورت خان، احسان شیر، رئیس خان، حضرت گل اورولی الرحمٰن کی جانب سے تھانہ متنی پشاور میں دی گئی تحریری درخواست میں کہاگیا ہے کہ گڑھی چندن گائوں شاملاتی علاقہ ہے جہاں پر خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے لگائے گئے درختوں میں متعلقہ گائوں کے چند ٹمبرمافیادرختوں کو آٹومیٹک مشینری کے ذریعے کاٹ کرلیجارہے ہیں اور ملک وقوم کی مشترکہ اثاثہ جنگلات کو ذاتی مفاد کیلئے کاٹ رہے ہیں ، ایک طرف درخت لگائے جارہے ہیں جبکہ دوسری طرف ٹمبرمافیا غیرقانونی کٹائی میں ملوث ہے، درخواست میں کہا گیا کہ اس سے قبل کہ دیہات کے لوگ طیش میں آکر کوئی ایسا قدم اٹھائے کہ جس سے علاقے کا امن خراب ہو،درختوں کی کٹائی میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سےچند سال قبل میگا پروجیکٹ کے نام سے ایک منصوبہ شروع کیا گیا تھا جہاں لاچی کے درخت لگائے گئے تھے ،ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ دو دن میں 6ہزار درخت غیرقانونی طور پر کاٹے جاچکے ہیں اور اگر کٹائی جاری رہی توجنگلات کا نام ونشان تک مٹ جائے گا۔ واضح رہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت خیبرپختونخوا میں اربوں درخت لگانے کادعوی ٰ توکیا جارہا ہے مگرپشاورکے علاقے میں بڑےپیمانے پر جنگلات کی کٹائی حکومت اور متعلقہ محکموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ اس سلسلے میں سیکرٹری محکمہ جنگلات سید نذرحسین شاہ نے جنگ سے رابطہ کرنے پر بتایاکہ گڑھی چندن کے علاقے میں محکمہ جنگلات کی کوئی سرکاری اراضی نہیں ہے اور یہاں پر زیادہ تراراضی شاملات کی ہیں البتہ بلین سونامی ٹری منصوبے کے تحت محکمہ جنگلات نے گڑھی چندن اورجڑوبہ میں 2400ہیکٹررقبے پر جنگلات اگائے ہیں جن میں کیکر،فلائی،شیشم،چیڑکے پودے لگائے گئے ہیں اورعلاقے میںہماری پلانٹیشن پرکسی بھی قسم کی کٹائی نہیں کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہوسکتاہے ایسی کٹائی کمیونٹی جنگلات میں کی گئی ہو جہاں حکومت نے 2010اور2011میں مقامی آبادی کی شاملات میں جنگلات لگائے ہوں۔ انہوں نے گڑھی چندن میں 6ہزاردرختوں کی کٹائی سے لاعلمی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ درختوں کی کٹائی کےبارے میں میرے علم میں کوئی بات نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان درختوں کی کٹائی نجی اراضی میں ہوسکتی ہے تاہم سرکاری اراضی میں کٹائی کے بارے میںہمیں علم نہیں ہے۔
تازہ ترین