سابق صدر پرویزمشرف نے سیکیورٹی خدشات پر وطن واپسی موخر کردی،وہ اب 29 مارچ کو خصوصی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔
ادھر وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کہتے ہیں مشرف کے سیکیورٹی خدشات بے بنیاد ہیں، وطن واپسی کا فیصلہ بے جھجک ہو کر کریں۔
سابق صدر پرویزمشرف پاکستان میں اپنے قریبی رفقا کو آگاہ کردیاہےجبکہ سنگین غداری کیس میں عدالت نےپرویز مشرف کو 29مارچ کو طلب کر رکھا ہے اور مشرف کے وکلا بھی ان کی وطن واپسی کا اعلان کرچکےہیں۔
مگر ذرائع نے بتایا ہے کہ پرویز مشرف فی الحال وطن واپس نہیں آ رہے نہ ہی 29 مارچ کو خصوصی عدالت مین پیش ہوں گے۔
اس بارے میں پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا جب تک وہ خود اپنے موکل کی سیکیورٹی کے حوالے سے مطمئن نہیں ہوتے، انہیں وطن واپسی کا مشورہ نہیں دے سکتےاور ہم وزارت داخلہ کی سیکیورٹی پر اعتماد نہیں کرسکتے۔
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے پرویز مشرف کے سیکیورٹی خدشات اور اس بناء پر وطن واپسی موخر کرنے کو بے بنیاد قراردیا ہےاور وزارت دفاع پرویز مشرف کو سیکیورٹی دینے سے انکار کرچکی ہے۔
ادھر ذرائع کا کہنا ہےکہ مشرف کے وکیل اختر شاہ ایڈووکیٹ 29 مارچ کو خصوصی عدالت میں یہی موقف اپنائیں گے کہ ان کے موکل کو فول پروف سیکیورٹی نہیں مل سکی، اس لیے وہ وطن واپس آ کر عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔