اسلام آباد ( رانا مسعود حسین‘جنگ نیوز ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےگزشتہ شام چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے ساتھ طویل ملاقات کی جس میں اہم قومی و عدالتی امور پر بات چیت کی گئی‘چیف جسٹس نے وزیر اعظم کو یقین دلایا کہ عدلیہ قانون کے مطابق اپنی آئینی ذمہ داریاں شفا فیت ،نیک نیتی اور بغیر کسی ڈراور خوف کے ادا کرتی رہے گی ‘ذرائع کے مطابق ملاقات میں حکومتی ‘ انتظامی ‘گورننس کے امور‘عام انتخابات اور حلقہ بندیوں پر تبادلہ خیال کیاگیا تاہم سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے مقدمات سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی ۔ منگل کی شب سپریم کورٹ کے ترجمان شاہد کمبوئو کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق یہ ملاقات وزیر اعظم کی جانب سے اٹارنی جنرل کے ذریعے بھجوائی گئی درخوا ست پر کی گئی ، جوچیف جسٹس کے چیمبر میں ہوئی‘دو گھنٹے تک انتہائی خوشگوار ماحول میں ہونے والی اس ملاقات میں وزیر اعظم نے چیف جسٹس کو عدالتی نظام کی بہتری کیلئے ہر ممکن معاونت کی پیشکش کی ، انہوںنے چیف جسٹس کو اس بات کی یقین دہانی بھی کروائی کہ حکومت عدلیہ کوفوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے تمام تر وسائل مہیا کرے گی تاکہ عوام کی انصاف تک رسائی ممکن ہو سکے ، انہوںنے چیف جسٹس کو ایف بی آر کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے اس حوالے سے ملک بھر کی مختلف عدالتوں میں چلنے والے مقدمات میں تاخیر اور اس سے ہونے والے نقصا نا ت سے آگاہ کیا ،جس پر چیف جسٹس نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان اقدامات کا جائزہ لیکر ٹیکس مقدمات جلد نمٹائے جائیں گے ‘ وزیر اعظم نے فاضل چیف جسٹس کی جانب سے مفاد عامہ کیلئے کئے جانے والے اقدامات میں مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے ان کے ویژن کے مطابق ملک بھر میں مفت تعلیم کی فراہمی، عوام کو صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے سرکاری اسپتالوں کی حالت بہتر کرنے ،میڈیکل کی تعلیم کی بہتری بالخصوص نجی میڈیکل کالجز کا معیار بہتر بنانے ، صاف پانی اور بہتر اور صاف شفاف ماحول کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی ، انہوںنے چیف جسٹس کو آگاہ کیا کہ مشترکہ مفادات کی کونسل نے واٹر پالیسی کی منظوری دے دی ہے‘یاد رہے کہ جسٹس میاں ثاقب نثار کے چیف جسٹس بننے کے بعد ان کی وزیرِ اعظم سے یہ پہلی ملاقات ہے ، پانامہ کیس کے فیصلے اور عدلیہ اور انتظامیہ کے مابین حالیہ کھچائو کے اس ماحول میں مبصرین اس ملاقات کو غیرمعمولی قرار دے رہے ہیں ، ملاقات کے بعد چیف جسٹس ، وزیرِ اعظم کو ان کی گاڑی تک چھوڑنے آئے اور تصویر بھی بنوائی گئی جو میڈیا کو جاری کی گئی ، قبل ازیں وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی بغیر کسی رسمی پروٹوکول کے سپریم کورٹ پہنچے تو چیف جسٹس نے ججز گیٹ پر وزیراعظم کا استقبال کیا،اس موقع پرسپریم کورٹ کی سکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کیے گئے تھے،یاد رہے کہ منگل کی شام سپریم کورٹ کے ترجمان کی جانب سے میڈیا کو جاری کیے گئے مختصر پیغام میں اس ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا، جبکہ اگلے پیغام میں 07.05بجے وزیر اعظم کی آمد سے متعلق آگاہ کیا گیا اور 08.59بجے صرف ملاقات کے اختتام پذیر ہونے سے متعلق پیغام بھجوایا گیا تھا ،جس کے بعد رات دیر گئے تک دونوں جانب سے کوئی اعلامیہ جاری نہ ہونے پر میڈیا اور عوام الناس میں چہ میگوئیاں شروع ہوگئیں ، تاہم 11.09بجے اعلامیہ جاری کیا گیا تو اس کے بعد میڈیا پر اس حوالے سے تبصرے شروع ہوگئے۔