اسلام آباد(نمائندہ جنگ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے کہا ہے کہ سگنل لینے والا نہیں تاہم مجھے زرداری کیخلاف میمو گیٹ سے دور رہنا چاہیے تھا، میمو گیٹ کیس میں جانا غلطی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کی راہ میں کوئی چیز رکاوٹ ہےتو اسکا فوری سدباب ہوناچاہیے، مارشل لاء کے نیب جیسے قوانین فوراََ ختم کردینے چاہئیں۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ موجودہ اسمبلی کی مدت میں صرف دو ماہ رہ گئے ہیں اور چیف جسٹس کے انٹرویو اور ڈاکٹرائن سے متعلق تبصرے دیکھ رہا ہوں۔ نواز شریف نے کہا کہ چیف جسٹس کو انتخابات میں ایک گھنٹے کی تاخیر کی بھی بات نہیں کرنی چاہیے، اگر انکے خیال میں کوئی چیز مسائل پیدا کر رہی ہے تو اس کا سدباب ہونا چاہیے۔ توقع کرنی چاہئے کہ انتخابی عمل میں کوئی رخنہ نہ ڈالے، ووٹ امپائر کی انگلی سے نہیں لوگوں کے انگوٹھوں سے ملیں گے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت کیلئے ماضی میں بھی قیمت ادا کی اوراب بھی ادا کر رہا ہوں، سب جانتے ہیں میں سگنل لینے والا بندہ نہیں، میرے خلاف یلغار کی بڑی وجہ آئین و قانون کے ساتھ کھڑا ہونا ہے تاہم اس پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔نواز شریف نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ جب آصف زرداری پر میمو کیس بنایا گیا تو مجھے اس سے دور رہنا چاہیے تھا اور میرا میمو کیس سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے تھا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ کیس بنانے میں کون سی دیر لگتی ہے؟ جواز ہو یا نہیں، کیس بن جاتے ہیں اور میرے کیس میں پراسیکیوشن اور گواہوں سمیت کسی کو معلوم نہیں کہ کرپشن کب ہوئی؟ وزیراعظم ایک سفیر نامزد کرتا ہے اور آج اس کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ مخصوص نتائج حاصل کرنے کیلئے پرویز مشرف نے نیب بنایا جسے 2002 کے انتخابات سے قبل بری طرح استعمال کیا گیا اور خدشہ ہے کہ نیب کو اسی طرح اب پھر ہمارے خلاف استعمال کیا جائیگا، اس بات کا احساس آج تجربات کے بعد ہو رہا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ مارشل لاء ادوار کے قوانین ایک ہی بار ختم کر دئیے جانے چاہئیں، نیب سے بہتر قانون لایا جا سکتا ہے، ہماری ایک آئیڈیالوجی اور سوچ ہے جس کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ واجد ضیا گھنٹوں پرویز مشرف کے دروازے کے باہر بیٹھے رہتے تھے۔