• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم نے چیف جسٹس کے سامنے ہاتھ جوڑے ہونگے، عمران

وزیر اعظم نے چیف جسٹس کے سامنے ہاتھ جوڑے ہونگے، عمران

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے یقین ہے شاہد خاقان عباسی نے چیف جسٹس کے سامنے ہاتھ جوڑے ہوں گے کہ نوازشریف کو چھوڑ دیں، یہ بھی شبہ ہے کہ دورہ امریکا میں بھی شاہد خاقان عباسی نے ہاتھ پاؤں جوڑے ہوں گے کہ نواز شریف کو بچایا جائے۔

کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے بہت خوشی ہوئی کہ چیرمین سینیٹ بلوچستان سے منتخب ہوئے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر اعظم نواز شریف پر تنقید کی اور کہا کہ میں شاہد خاقان عباسی سے پہلے ہی مایوس تھا ، نواز شریف کا نام تو کیس میں آنا ہی نہیں تھا ، انہوں نے تو بچوں کے نام پر بیرون ملک پراپرٹی لے رکھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کبھی نہیں ہوا کہ ملک کا وزیراعظم اپنی سپریم کورٹ اور اس کے فیصلے پر تنقید کررہا ہے، اگر وزیراعظم سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مان رہا تو وہ لوگ کیوں مانیں جو جیلوں میں بند پڑے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جب ساری جماعتوں نے 2013 کے الیکشن میں دھاندلی پر آواز اٹھائی تب شاہد خاقان عباسی کہاں تھے ، ہارس ٹریڈنگ شروع تو ن لیگ نے کی تھی ، جب آپ ہار گئے تو شروع ہوگئے کہ سینیٹ الیکشن میں دھاندلی ہوئی، نواز شریف ون پوائنٹ ایجنڈے پر ہیں کہ کسی نہ کسی طرح ان کی چوری بچ جائے۔

عمران خان نے وزیر اعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے چیف جسٹس سے کونسی چیز ڈسکس کرنی تھی ، انہوں نے چیف جسٹس کے سامنے ہاتھ جوڑے ہوں گے کہ نوازشریف کو چھوڑ دیں۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ باجوہ ڈاکٹرائن کو میں یہی سمجھا ہوں کہ وہ پاکستانی آئین قانون کے ساتھ کھڑے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ زرداری صاحب اتنےہی کرپٹ ہیں جتنے نوازشریف ہیں ، ہم نے نہ نوازشریف کا چیرمین آنے دیا ، نہ پیپلزپارٹی کا چیرمین آنے دیا، میں تو اسے اپنی بہت بڑی کامیابی سمجھتاہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ 2018 کے الیکشن میں کیا ہوگا ، کوئی نجومی بھی نہیں بتاسکتا ، میرا دل کہتاہے کہ تحریک انصاف کی حکومت ہوگی ، جس پارٹی کا سربراہ کرپٹ ہے ان سے الائنس نہیں ہوگا ، ہم تو 2018 کے الیکشن کی تیاری کررہےہیں ،2018 کا الیکشن ہماری ملکی تاریخ کا فیصلہ کن الیکشن ہوگا۔

تازہ ترین