• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ مشیر کے روسی رابطوں کے پیوٹن فیملی کے ساتھ قریبی تعلقات

ٹرمپ مشیر کے روسی رابطوں کے پیوٹن فیملی کے ساتھ قریبی تعلقات

ماسکو: میکس سیڈون

’’ولادی میر پیوٹن کے ساتھ قریبی تعلقات سے نئے سوالات اٹھنے کا امکانات ہیں کہ آیا حالیہ پریس رپورٹس کہ رابرٹ میولر ان خطوط پر انکوائری کررہے تھے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایرک پرنس کریملن سے بیک ڈور بات چیت کے راستے تلاش کررہے تھے۔‘‘

بات چیت کی تفصیلات سے آگاہ متعدد لوگوں کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے شروع کے ہفتوں کے دوران نجی سیکیورٹی گروپ بلیک واٹر کے بانی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے قریبی مشیر ایرک پرنس نے ایک روسی سرمایہ دار سے ملاقات کی تھی جس کے ولادی میر پیوٹن کے خاندان کے ساتھ براہ راست تعلقات ہیں۔

اگرچہ سیچلز میں کیرل دیمتریو کے ساتھ ایرک پرنس کی ملاقات،جس کا خصوصی قونصل رابرٹ میولر نے جائزہ لیا ہے،پہلے ہی آشکار ہوچکی ہے۔ کیرل دیمتریو کے قریبی چھ افراد کے مطابق کیرل دیمتریو کے ولادی میر پیوٹن کے خاندان سے تعلقات کو وسیع پیمانے پر نہیں جانا جاتا ہے۔ ان کی بیگم ولدای میر پیوٹن کی چھوٹی بیٹی کی قریبی دوست ہیں۔

ولادی میر پیوٹن کے ساتھ قریبی تعلقات سے نئے سوالات اٹھنے کا امکانات ہیں کہ آیا حالیہ پریس رپورٹس کہ رابرٹ میولر ان خطوط پر انکوائری کررہے تھے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایرک پرنس کریملن سے بیک ڈور بات چیت کے راستے تلاش کررہے تھے۔

کیرل دیمتیو کی بیگم نتالیا پوپوا اور ولادی میر پیوٹن کی چھوٹی بیٹی یکاترینا تیخینونوا ایک ہی سال میں ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی میں تھیں، اور اب اپنی ٹیکنالوجی فاؤنڈیشن اننوپرکتیکا کی ڈپٹی ڈائریکٹر ہیں۔

مسٹر دیمتیو کے ساتھ کام کرنے والے تین افراد،ایک ریاستی بینکر، فیلو پرائیوٹ ایکوٹی کے چیف ایگزیکٹو اور ان کو سماجی طور پر جاننے والے ایک شخص کے مطابق محترمہ پوپوا کی مس تیخونوا کے ساتھ قریبی دوستی نے مسٹر دیمتریف کی 10 بلین ڈالر کے روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ چلانے کی ملازمت کو یقینی بنانے میں مدد کی اور کریملن میں انہیں طاقتور شخصیت بنایا۔

مسٹر دیمتروف اننوپرکتیکا کے بورڈ کے رکن ہیں اور پیٹرو کیمیکل جائنٹ سیبور کے بورڈ کے سابق رکن ہیں، جہاں محترمہ تیخینوف کے شوہر کیرل شمولوف ایک سینئر ایگزیکٹو ہیں۔ آر ڈی آئی ایف نے 2015 میں سیبور کو 1.75 بلین ڈالر کا قرض دیا تھا۔ جب مسٹر شامالوف اس کے 21.4 فیصد اسٹاک کے مالک تھے۔ 2017 میں انہوں نے اپنا حصہ 3.9 فیصد کم کردیا۔

ایک اور مقابل امیدوار کے والدین کے مطابق مس تیخنیوف کی مسٹر شاملوف کے ساتھ ایکروبیٹک اور راک اینڈ رول ڈانسنگ کی پرفارمنس میں مسٹر دیمتریو نے باقاعدگی سے شرکت کی ۔

واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق مسٹر میولر اس بات کا تعین کرنا چاہتے ہیں کہ مسٹر پرنس،جن کی بہن امریکی سیکرٹری بیٹسی ڈیوس ہیں، نے جنوری 2017 میں اپنی ملاقات میں آنے والی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کریملن کے ساتھ بیک چینل مذاکرات کی کوشش کی تھی۔ خاندان کے ساتھ سامنے آنے والے قریبی روابط ان خطوط پر انکوائری میں جان ڈالتے ہیں۔روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ کے ساتھ معاہدوں پر کام کرنے والے ایک شخص نے کہا کہ خاندان کا حصہ ہونے کی وجہ سے مسٹر دیمتریف سب سے اوپر پہنچ گئے۔

دونوں اخبارات نے رواں ماہ رپورٹ کیا کہ مطابق متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زید النہیان کے مشیر جارج نادر نے مسٹر میولر کی ٹیم کو بتایا کہ مسٹر بن زید نے امریکا روس تعلقات پر غیر رسمی طور پر تبادلہ خیال کیلئے دو افراد کے درمیان ملاقات کا انتظام کیا۔ 

ابو ظہبی کی مبادلہ ریاستی انویسٹمنٹ کمپنی کے آر ڈی آئی ایف کے ساتھ 2 بلین ڈالر کے مشترکہ فنڈ ہیں ، جو اس نے اسٹرٹیجک روسی کاروبار میں سرمایہ کاری کی ہے۔ مسٹر پرنس نے نومبر میں کانگریس کے تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ ان کی مسٹر دیمتریف کے ساتھ انتفاقیہ ملاقات ہوئی تھی جبکہ سیچلز میں متحدہ عرب امارات کے حکام کے ساتھ دیگر معاہدوں پر بات چیت ہوئی اور ایک بیئر پینے کے بعد چلا گیا ۔

اسٹین فورڈ اور ہارورڈ یونیورسٹیوں سے ڈگریاں حاصل کرنے والے مسٹر دیمتریو کی روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ چلانے کیلئے تقرری کی گئی جب کریملن نے 2011 میں روس میں مزید غیرملکی نجی ایکوئٹی سرمایہ کاری کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوشش کی۔

تین افراد نے کہا کہ ان کی محترمہ پوپوا سے شادی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترجیحی امیدواروں کو ہٹا کر ان کی ملازمت بچانے میں مدد کی جب انہوں نے اپنے فرانسیسی پاسپورٹ کو چھوڑنے سے انکار کردیا تھا۔

زیادہ تر سرکاری امدادی فنڈز کے برعکس روسی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کیلئے روسی ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ کی توجہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ شراکت داری پر مرکوز ہے۔2014 میں امریکی پابندیوں کے تحت آنے کے بعد سے اس فنڈ نے مشرق وسطیٰ اور ایشیائی سرمایہ کاروں کے ساتھ زیادہ تر کام کیا۔ ایرک پرنس نے تبصرہ سے انکار کردیا جبکہ مسٹر دیمتریو نے تبصرہ کی درخواستوں کو جواب نہیں دیا۔

گزشتہ سال مس پوپوا نے ابوظہبی اور سعودی عرب کے بارے میں ریاستی ٹیلی ویژن پر ڈاکیومینٹریز پیش کیں جس میں انہوں نے مسٹر دیمتیو کے کاربوای شرکات داروں اور حکام سے انٹرویو کئے،جنہوں نے آر ڈی آئی ایف کے مشرق وسطیٰ کے سرمایہ کاروں اور مسٹر دیمتریو کے ساتھ کام کو سراہا۔ یہ فلمیں ولادی میر پیوٹن کے بچپن کے جوڈو کے ساتھ آرکدے روٹن برگ کی ملکیت کمپنی نے تیار کی تھیں۔

تازہ ترین