• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
یورپ پرسکون رہو، اور کام جاری رکھو

جانتھن فورڈ

بریگژٹ مذاکرات میں تمام تر اتار چڑھاؤ کے ذریعے، برطانوی سیاستدانوں نے یورپی یونین کے اتحاد میں دراڑیں ظاہر ہونے کیلئے کافی صبر سے انتظار کیا ہے، جیسا کہ رکن ممالک میں عوامی رائے نے برسلز پر نرم مؤقف اختیار کرنے کیلئے زور دیا ہے۔

ابھی تک تو ایسا نہیں ہوا ہے۔ یورو بحران کی رسوائی اورانتہا پسند سیاستدانوں کے باوجود، جنوبی یورپ نے برسلز کو شکست دینے کیلئےبریگژٹ کو جادوئی چھڑی کے طور پر نہیں دیکھتے۔ بنیادی ڈھانچے کے بجٹ میں کمی کی دھملکی نے بلقان کے عوام کو بظاہر پریشان نہیں کیا۔ اساطیری مضطرب جرمن کار بنانے والے کارکن، برطانوی مارکیٹ تک رسائی کے ممکنہ نقصان کی وجہ سے پریشان ہیں، بڑی حد تک ابھی بھی ایک خیال ہی ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی میں رائٹرز انسٹیٹیوٹ کی جانب سے یورپی یونین کے میڈیا کے رویے کے نئے مطالعے نے اس سست روی کی وجہ بتائی ہے۔ غلط یا صحیح، بریگژٹ کے بارے میں یورپی واضح طور پر پرسکون ہیں۔ مطالعے کے مطابق جس میں ستمبر 2017 سے رواں سال فروری کے درمیانی عرصے میں یورپی یونین 27 کے متعدد ممالک میں شائع ہونے والے تقریبا ساڑھے تین ہزار مضامین کا جائزہ لیا گیا، بلاک کے مستقبل کے بارے میں یا آئرلینڈ کے علاوہ انفرادی سطح پر ممالک پر بریگژٹ کے اثرات کے حوالے سے تشویش کی عمومی کمی پائی جاتی ہے۔

آئرش میڈیا کو چھوڑ کر ، 68 فیصد خبروں نے برطانیہ کیلئے نتائج پر غور کیا، فرانسیسی پریس خاص طور پر بریگژٹ کو برطانیہ کیلئے ایک چیلنج کے طور پر دیکھ رہا ہے، پانچ میں سے ایک سے بھی کم نے یورپی یونین کیلئے پریگژٹ کے اثرات پر بات کی۔

حتیٰ کہ برطانیہ میں رہائش پذیر یورپی یونین کے شہریوں کے حقوق زیادہ دلچسپی حاصل کرنے میں ناکام رہے، صرف 7 فیصد مضامین نے بریگژٹ کے بعد آزادی کی تحریک اور اس کے پیش منظر میں کمی کے موضوع پر بات کی۔

لندن کیلئے زیادہ تر پریشانی سے، یورپی رہنماؤں نے بریگژٹ پر کبھی کبھار ہی اظہار رائے میں حوالہ دیا۔ مضامین میں فرانس، جرمنی یا دیگر یورپی یونین کے قومی رہنماؤں کے اس موضوع پر رپورٹ کیے گئے الفٓاظ صرف ایک فیصد ہیں۔ سب سے زیادہ جس شخصیت کا دیا گیا وہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے ہیں، اور ان سے کچھ پیچھے یورپی یونین کے مذکرات کے سربراہ مائیکل بارنیر دوسرے نمبر پر ہیں۔

میڈیا کی مسلسل لاتعلقی ایک خلاء میں نہیں ہے۔ یورو بیرومیٹر تنظیم کے پولنگ کے اعدادوشمار کے مطابق، یہ یورپ کی مستقبل میں کامیابی کے امکانات میں بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی ہے۔

حالیہ اعداوشمار 42 فیصد یورپی یونین کے مؤقف پر عوامی اعتماد ظاہر کرتے ہیں، یہ 2012 سے بلند ترین سطح ہے، اور بلاک کے مستقبل کے بارے میں یورپی شہریوں کی اکثریت اب پر امید ہے۔ شاید یہ مستحکم اقتصادی اعدادوشمار کی عکاسی کرتا ہے۔ تاہم ای یو 27 کیلئے بریگژٹ کے کچھ بھی نتائج ہوں، ان کے شہریوں کو ایسا لگتا ہے کہ برطانیہ کے بغیر بھی یونین بہتر کام کرے گی۔

آئرلینڈ ان سب سے الگ ہے۔ تمام مضامین کے 37 فیصد کے حساب سے بریگژٹ نے نہ صرف یورپی یونین کے کسی ملک میں سب سے زیادہ کالم انچ جگہ بنائی، بلکہ سب سے متصب ردعمل کو بھی ابھارا۔ لیکن یہ آئرلینڈ کے برطانیہ کے ساتھ قریبی اقتصادی تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں، اور برطانیہ کے ساتھ یورپی یونین کی واحد سرحدی پٹی ہوگی اس کے اردگرد آئینی اور سیکیورٹی کے مسائل ہیں۔

بصورت دیگر ایک برطانوی اصولی قول کا حوالہ دیتے ہوئے یورپ پرسکون ہیں اور کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

برطانیہ اور یورپی یونین کے تعلقات کا مستقبل

ہمارے ٹیسٹ نے ایک اعلیٰ بار قایم کرتے ہیں لیکن وہ یورپی یونین کے باہر اپنے مستقبل کیلئے وزیراعظم کے نکتہ نظر پر مبنی ہیں او موجودہر یورپی یونین کے اسٹیٹ سیکرٹری رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ ڈیوس نے بیان کیا ہے کہ نئے معاہدے موجودہ معاہدوں سے کہیں بہتر ہوں گے۔( موجودہ یورپی یونین کمیٹی کی سربراہ ہیلری بین نے اپنی رپورٹ پر کسی معاہدے کی فیصلہ سازی کیلئے اہم ٹیسٹ ترتیب دے رہے ہیں)۔

ریگژٹ کے بعد یورپی سوشل فنڈ کی تبدیلی میں ناکامی تباہ کن ہوگی

ای ایس ایف کیلئے مناسب جانشین پیدا کرنے کیلئے اب ہمارے پاس ایک تاریخی موقع ہے، حکومت کو فورری عمل کرنا چایئے تاکہ جو موجودہ بہترین سپلائرز ہیں وہ بینک سے دیوالیہ نہ ہوں۔

انگریزیت کے ساتھ شناخت بریگژیٹ کیلئے حمایت کو سمجھنے کیلئے بہترین اشارہ ہے

انگلینڈ میں ایسے لوگ جو اپنی انگریز کی قومی شناخت کے ساتھ وابستگی شدت سے محسوس کرتے ہیں کے بریگژٹ جئ حمایت کرنے کا زیادہ امکان ہے ان لوگوں کے مقابلے میں وہ لوگ جو نہیں کرتے۔ ان میں سے جنہوں نے 7 پوائنٹ پیمانے پر انگریز شناخت کیلئے سب سے زیادہ قدر کا انتخاب کیا، 70 فیصد سے زائد نے برطانیہ کی علیحدگی کا ووٹ دیا۔ اس کے برعکس،ان میں سے 80 فیصد سے زائد افراد جنہوں نے کسی حڈ تک اپنی انگریزیت پر زور دیا۔( 7 پوائنٹ اسکیل پر 2) نے ساتھ رہنے کیلئ ووٹ دیا۔( ایل ایس ای سیاسی بلاگ پر ایڈنبرگ یونیورسٹی کے جان ایکچھرون)

مشکل نمبر

بلڈنگ ٹریڈ میں کام کرنے والے پرچیزنگ مینیجرز کے کے سروے کئے مطابق برفانی طوفان ’بیسٹ فرام دی ایسٹ‘ جس نے فروری کے آخر اور مارچ کے شروع میں برطانیہ میں تباہی مچائی، نے برطانیہ کے بریگژٹ ووٹ کے بعد سے تعمیری سرگرمیوں میں تیزی سے کمی لایا۔

غیر معمولی خراب موسم نے آئی ایچ ایس مارکیٹ تعمیر کی تعمیر کے پرچیزنگ مینیجرز کے انڈیکس فروری میں 51.4 سے مارچ میں 47 فیصد نیچے آگیا، چہ ماہ میں پہلی بار مستقل سطح سے پی ایم آئی 50 سے نیچے گرگیا۔50 سے نیچے ریڈنگ دباؤ کا شارہ کرتا ہے۔

سروے شائع ہونے سے قبل تھامسن رائٹرز نے تجزیہ کاروں کو شامل کیا گیا، 50.9 کی ریڈنگ کی پیشن گوئی، جو معمولی ترقی کا اشارہ کرے گا۔

تازہ ترین