• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئندہ انتخابات میں آزاد امیدواروں کو کامیاب کرانے کا منصوبہ

آئندہ انتخابات میں آزاد امیدواروں کو کامیاب کرانے کا منصوبہ

اسلام آباد(طارق بٹ) وسیع پیمانے پر گردش کرنے والا منصوبہ جس میں یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ آنے والے عام انتخابات میں آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد کامیاب ہوگی۔ اس کو تقویت اس بات سے ملتی ہے کہ ایک بڑے دھچکے کے تحت حکمراں مسلم لیگ ن کے 8 ارکان پارلیمنٹ نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ ان میں سے کسی نے بھی کسی اور سیاسی جماعت کارخ نہیں کیا بلکہ جنوبی پنجاب کا صوبہ تشکیل دینے کیلئے انہوں نے اپنا گروپ بنالیا ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں رہ جاتا ہے کہ وہ ’’جنوبی پنجاب صوبہ محاذ‘‘ کے پلیٹ فارم سے انتخاب لڑیں گے۔ یہ وہ ارکان ہیں جنہوں نے 5 سال کے عرصہ میں قومی یا پنجاب اسمبلی میں اپنے کاز کے حوالے سے کبھی آواز بلند نہیں کی۔ اب جبکہ اسمبلیوں کی آئینی مدت مکمل ہونے میں چند ہفتے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے اپنے استعفوں کا اعلان کردیا ہے۔ کچھ عرصہ سے جس حکمت عملی پر ہر جگہ تواتر سےبات ہو رہی ہے کہ انتخابات میں چند درجن آزاد امیدوار کامیاب ہوں گے۔ جو کامیاب ہونے والی واحد بڑی جماعت کی وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی کیلئے امکانات کی نفی کریں گے۔ جو بلوچستان عوامی پارٹی، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی سے مل کر اکثریتی بلاک بنا کر اپنا وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب لائیں گے۔ اس بارے میں ان کی سب سے زیادہ توجہ پنجاب پر مرکوز ہے۔ یہ منحرفین کس حد تک جنوبی پنجاب میں علیحدہ صوبے کے نعرے کو ’’ فروخت‘‘ کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، یہ دیکھنا ہوگا اگر تاریخ جدید کا مطالعہ کیا جائے تو علیحدہ صوبے کا نعرہ کبھی اثرپذیر نہیں ہوا۔ 2013 کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی یہ نعرہ لگا کر سامنے آئی تھی، وہ کم از کم سرائیکی پٹی میں انتخابات جیت جاتی لیکن جو کچھ ہوا، اس کی وضاحت کی ضرورت نہیں۔ تاہم اکثر منحرفین وہ ہیں جو اپنے حلقہ ہائے انتخاب میں اثر ورسوخ کی وجہ سے جیتنے کی ضرور صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان میں سے کچھ 2013 میں بھی آزاد حیثیت سے جیتے تھے۔ ان کی شہرت ہی ہر انتخابات سے قبل پارٹیاں بدلنے کی ہے۔ اس گروپ نے بلخ شیر مزاری کو اپنا لیڈر بنایا ہے۔ جو تقریباً 90 برس کی عمر کو پہنچ چکے ہیں۔ 18 اپریل 1993 کو جب اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے نواز شریف کی حکومت برطرف کی تھی، بلخ شیر مزاری کو نگراں وزیر اعظم بنایا گیا تھا۔ لیکن مئی میں سپریم کورٹ کی جانب سے معزول حکومت بحال ہونے پر انہیں جانا پڑگیا تھا۔

تازہ ترین