• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قاضی فائز عیسیٰ کی تعیناتی سے متعلق پٹیشن لگانے میں بدنیتی نہیں تھی، چیف جسٹس

قاضی فائز عیسیٰ کی تعیناتی سے متعلق پٹیشن لگانے میں بدنیتی نہیں تھی، چیف جسٹس

کوئٹہ(نمائندہ جنگ)چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عدلیہ عوام کے بنیادی حقوق کی محافظ ہے مجھے ذاتی تشہیر کا کوئی شوق نہیں ہمیشہ عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے ازخود نوٹس لئے ،آج تک بلوچستان سے کوئی بھی عوامی مفاد کی درخواست موصول نہیں ہوئی، بلوچستان میں گورننس کا حق یہاں کے مقامی لوگوں کا ہے انہیں یہ حق دیا جاناچاہیے ساتھ ہی صوبے کے لوگوں کو اپنی توجہ تعلیم کی طرف مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، قاضی فائز عیسیٰ کی تعیناتی سے متعلق پٹیشن لگانے میں قطعاًکوئی بدنیتی نہیں تھی، معلوم نہیں دوست محمد کھوسہ نے کن وجوہات کی بناء پر فل کورٹ ریفرنس لینے سے انکار کیا۔یہ بات انہوں نے پیر کی شب بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، بلوچستان بار کونسل، کوئٹہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سپریم کورٹ کے ججز جسٹس آصف سعید کھوسہ ،جسٹس گلزار احمد،جسٹس مشیرعالم ، جسٹس سجاد علی شاہ، جسٹس سعید منصور علی شاہ، بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی ،ججز طاہرہ صفدر، جمال مندوخیل،نعیم اختر افغان، ہاشم کاکڑ، اعجاز سواتی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میں کسی قسم کی وضاحت نہیں دے رہا لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں نے آج تک جتنے بھی اقدامات کئے وہ نیک نیتی سے کئے جتنے بھی از خود نوٹسز لئے وہ بنیادی حقوق کی علمبرداری کیلئے تھے اور یہ میرا فرض ہے کہ عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جائے عدلیہ پاکستان کے عوام کے حقوق کی محافظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ،صحت پانی ،خوراک کے شعبوں میں جتنے بھی ازخود نوٹس لئے وہ عوام کی بہتری کیلئے تھے اور میں مطمئن ہوں کہ جتنے بھی اقدامات کئے اس میں کسی قسم کی جانبداری نہیں تھی ۔انہوں نے کہا کہ وفاق میں جتنے بھی ٹربیونل ہیں ان میں بلوچستان کی بھر پور نمائندگی ہوگی اور وہاں کے ججز کو بھی کوئٹہ بھیجا جائے گا خضدار اور لورالائی بینچز کی منظوری دیدی ہے اب یہ معاملہ حکومت کے پاس ہے امید ہے کہ جلد ہی ججز کی تقرری عمل میں لائی جائے گی اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ ان میں سے ایک بینچ کا افتتاح میں خود کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ کچہری بھی جاؤں گا اور وہاں کے مسائل بھی دیکھوں گا میں اپنے گھر اپنے بھائیوں کے پاس آیا ہوں جو محبت انہوں نے دی ہے اسکا صلہ محبت سے ہی دوں گا، بلوچستان سے میری خصوصی محبت ہے مجھے اس بات پر دکھ ہوتا ہے کہ بیورو کریسی میں باہر کے لوگ آکر یہاں پر گورننس کرتے ہیں یہ صوبے کے لوگوں کا حق ہے کہ وہ خود گورننس کریں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ صوبے کے لوگوں نے تعلیم پربھی توجہ نہیں دی اب وقت آگیا ہے کہ تعلیم پر توجہ دی جائے تعلیم یافتہ قومیں ہی ہمیشہ ترقی کرتی ہیں اور جو لوگ تعلیم میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں انکے خلاف اٹھ کھڑے ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ اپنے حقوق کی جدوجہد کریں عدلیہ انکے ساتھ ہے۔ انہوں نے جسٹس دوست محمد کھوسہ کو فل کو رٹ ریفرنس نہ دینے کے معاملے پربھی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ جسٹس دوست محمد کھوسہ کیلئے انتہائی پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا لیکن انہوں نے دو دن قبل ذاتی وجوہات کی بناء پر انکار کیا مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے کن وجوہات کی بناء پر ریفرنس لینے سے انکار کیا ۔

تازہ ترین