اسلام آباد(نمائندہ جنگ )سینیٹ کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ سی پیک کے تحت راولپنڈی اسلام آباد کو پانی کی فراہمی کیلئے منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے،گزشتہ تین سال کے دوران تمباکو نوشی اور شیشہ سینٹرز کیخلاف کارروائیاں کر کے 31لاکھ سے زائد جرمانے عائد کئے گئے،ا سلام آباد کو سموک فری شہر بنانے کیلئے کوشاں ہیں، پاکستان ریلوے کے سسٹم میں 136 لوکو موٹو زانجن 563کوچز غیر فعال ہیں، گزشتہ 11 سالوں کے دوران بجلی کے بلوں میں ٹی وی فیس کی مد میں42ارب 33کروڑ روپے وصول کئے گئے۔منگل کو سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹرز کے سوالوں کے جواب وزراء مملکت طلال چوہدری اور مریم اورنگزیب نے دئیے۔سینیٹر رانا محمود الحسن کے سوال پر وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ ایگزیکٹ سکینڈل کی چارج شیٹ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کراچی کی عدالت میں زیر سماعت ہے، حوالہ کے ذریعے ترسیلات پاکستان سے باہر بھیجنے پر بھی ایگزیکٹ کے مالکان کے خلاف کراچی میں ایف آئی آر درج ہوئی ،خانانی اور کالیا سکینڈل کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی جس پر 2009میں حتمی چالان جمع کرایا گیا تھا ،حوالہ کے ذریعے 170عشاریہ 17ملین کی ترسیلات پاکستان سے باہر بھیجنے پر مقدمہ ایف آئی آر 2015/51 بنام شعیب احمد صدیقی اور ایکسچینج میسرز چندا کے خلاف 14اکتوبر 2015 کو ایف آئی آر سی بی سی کراچی میں درج ہو ئی ۔ ایکسچنج کمپنی بی نیکٹو (پرائیویٹ ) لمیٹڈکراچی حتمی چلان چارج شیٹ 31 جنوری 2016 کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں جمع کرائی گئی ہے ،مقدمہ ایف آئی آر نمبر 2015/56 شعیب احمد شیخ سی ای او میسرایگزیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور ان کے شریک جرم (کل 27 ملزمان ) کے خلاف 7 جون 2015 کو ایف آئی اے ، این آر تھری سی ، اسلام آباد میں آن لائن جعلی تعلیمی اداروں کے ساتھ جعلی تحقیقی اداروں کے اسناد تیار کرنے اور بیچنے کے باعث درج ہوا جوکہ پاکستان اور غیر ملک میں تلبیس شخصی کے ذریعے مشیران طلبا بنتے ہوئے معصوم افراد کو دھوکہ دیتے ہیں ، عدالت میں چالان جمع کر دیا گیا اور ٹرائیل عدالت نے 31 اکتوبر 2016کو 26 ملزمان کو بری کر دیا، اسلام آباد ہائی کورٹ میں معترضہ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی گئی ہے بالآ خر اپیل 22 جنوری 2018 کو مقرر ہوئی اگلی تاریخ دفتر میں ہے ۔