• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بہاولپور، جنوبی پنجاب صوبے کے موقف پر قائم ہیں،کھرے احتساب تک خوشحالی کاخواب پورا نہ ہوگا، شہباز شریف

لاہور (خصوصی نمائندہ،جنرل رپورٹر، مانیڑنگ سیل ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ بہاولپور صوبہ کی بحالی اور جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانےکے موقف پر قائم ہیں،پاکستان مسلم لیگ(ن)نے بہالپور صوبہ اورجنوبی پنجاب پر قرارداد لا کرعملی اقدام کیا،مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے جنوبی پنجاب کی ترقی اور خوشحالی کیلئے آبادی کے تناسب سے کہیں زیادہ 42 فیصد ترقیاتی بجٹ دیا،کھرے احتساب تک خوش حالی کا خواب پورا نہیں ہوگا، جمہوریت اورپاکستان شفاف الیکشن ہی کے ذریعے ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں۔شہباز شریف نےپاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(دستور) کے صدر حاجی نواز رضا، جنرل سیکرٹری سہیل افضل ، سابق صدور پی ایف یو جے خواجہ فرخ سعید ، سعود ساحر، صدر پنجاب یونین آف جرنلسٹس رحمان بھٹہ ، جنرل سیکرٹری پی یوجے احسان بھٹی، سیکرٹری کراچی پریس کلب مقصود یوسفی سمیت پی ایف یو جے کےدیگرعہدیداران اور ملک بھر سے آئے ایگزیکٹو کونسل کے اراکین سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اپنے دور میں ملک کی ترقی وخوشحالی کیلئے دن رات کام کیا ہے۔سینئرصحافی نوید چوھری، دلاور چودھری، منیر بھٹی ، صداقت عباسی، طار ق جمال ، امدادقریشی،صابراعوان بھی اس موقع پر موجود تھے۔شہباز شریف نے کہا کہ صحت کی پراہ وا نہ کرنے پر ذاتی معالج نے تنبیہ کی تھی۔لیہ ،بھکر جیسے علاقوں کے ہسپتال جاکر دیکھیں ایسے لگتا ہے کہ یورپ کا کوئی ہسپتال ہے۔ہیپاٹائٹس سے بچاؤ اورعلاج کیلئے فلٹر کلینک قائم کیے جاچکے ہیں۔لاہور میں جگر اورگردے کے علاج کیلئے پی کے ایل آئی جیسا قومی ادارہ بنایا جہاں ٹرانسپلانٹ آپریشن ہوں گے۔نتائج کا فیصلہ عوام کریں گے،عوام ہی فائنل جج اور منصف ہیں۔انہوں نے کہا کہ بے بنیاد الزامات ہمارا سیاسی کلچر بن چکاہے۔خان صاحب قصہ خوانی بازار کے قصہ گوکی طرح جھوٹ گھڑتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ صاف پانی پراجیکٹ میں 70ارب کا فراڈ ہونے جا رہا تھا جسے ہم نے پکڑا ،کیس ا ینٹی کرپشن کے حوالے کیا اور ایف آئی آر درج کروائی۔ نیب اس وقت کہاں تھا؟ پنجاب کے ہر گھر تک صاف پانی مہیا نہ ہونے پر دکھ اورتکلیف محسوس کرتا ہوں ، مگر خائن اور قومی خزانے لوٹنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قابل ذکر خدمات بلا خوف تردید تاریخ کا حصہ بن چکی ہیں۔ تاریخ میں سنہری حروف سے ہماری عوامی فلاحی خدمات کا ذکر ہو گا۔ 2013سے پہلے بجلی کے بحران نے پاکستان بالخصوص پنجاب کی معیشت کو تباہ کر دیا۔ کابینہ کے اجلاس میں مخالفت کے باوجودسابق وزیر اعظم نواز شریف نے میری تجویز پر انرجی پراجیکٹس لگانے کی منظوری دی۔ یہ ایک بہت بڑا فیصلہ تھا۔اللہ کے فضل و کرم سے ہم اندھیرے ختم کرنے میں کامیاب ہوئے۔ وزیر اعلیٰ نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ کراچی میں300،300میگاواٹ کے2پاور پلانٹ بدنیتی کی بنیاد پر بند رکھ کر واپڈا سے بجلی لی جا رہی ہے۔ میں نے بار بار قومی مفادات کونسل میں اس مسئلے کو اٹھایا لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت نے اس پر کان نہیں دھرے۔وزیراعلیٰ نے دوران گفتگو بتایا کہ گزشتہ روز کراچی جانے کا اتفاق ہوا تودل بے حد پریشان اورطبیعت ملول ہوئی،60ء کی دہائی میں ہم کراچی جایا کرتے تھے تو کراچی سے محبت ہوئی اوریہ محبت آج تک برقرار ہے لیکن بدقسمتی سے کراچی کو کوڑا کرکٹ کا ڈھیر بنادیاگیا ،سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیں،پانی تک دستیاب نہیں۔کراچی اب’’مرسوں مرسوں ،کام نہ کرسوں‘‘ کی عملی تفسیربن چکاہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے پاکستان بھر سے آنے والے صحافی بھائیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ آپ سے ملاقات کے لمحات میرے لئے بے حد قیمتی ہیں اوراس ملاقات میں آپ کی سوچ اور افکار سے آگاہی کا نادر موقع ملے گا۔وزیراعلیٰ نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہاکہ میاں نوازشریف ہمارے قائد تھے،قائد ہیں اورقائدرہیں گے۔پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں،جمہوری پارٹی میں رائے مختلف ہوسکتی ہے یہ مثبت جمہوری امر ہے جس سے معاملات میں بہتری آتی ہے ۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا کہ جب تک سچا کھرا اورخداخوفی کیساتھ احتساب نہیں ہوگااورملک وقوم کی خوشحالی کا خواب ادھورا رہے گا۔نندی پور جیسے معاملے میں جہاں بڈنگ نہیں ہوئی اور کنٹریکٹ ایوارڈ کردیاگیا،بابر اعوان فائل لیکر بیٹھے رہیں ،عدالت کے فیصلے میں تاخیر کا ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی،نیب اس معاملے پر کیوں خاموش ہے؟اس موقع پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(دستور) کے صدر حاجی نواز رضااور جنرل سیکرٹری سہیل افضل نےکہاکہ حکومتی ذمہ داران کی جانب سے صحافیوں کے لیے ویج ایوارڈ کے اعلانات کردیے جاتے ہیں مگر ویج ایوارڈ کے نفاذ کے لیے عملی اقدامات نہیں کیے جاتے ، وزیراعلیٰ شہباز شریف آئندہ کے متوقع وزیراعظم ہیں اس لیے ان کو صحافیوں کے ویج ایوارڈ کے نفاذ کے لیے اپنا خصوصی کرداراداکرنا چاہیے ۔صحافی کارکنا ن کے مسائل کے حل اور ویج بورڈکے قیام سے لے کر ویج ایوارڈ کے نفاذ تک پی ایف یو جے (دستور) حکومت کے ساتھ روابط میں رہتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔سابق صدر پی ایف یو جے خواجہ فرخ سعید نے لاہور میں صحافی کالونی کے زیرقبضہ پلاٹس واگزار کروانے پروزیراعلیٰ کو خراجِ تحسین پیش کیا اور وزیراعلیٰ سے کہاکہ وہ ایف بلاک کے ترقیاتی کاموں کی جلد ازجلد تکمیل کے لیے خصوصی توجہ دیں تاکہ صحافی برادری کے اپنی چھت کے حصول کا خواب کی تکمیل ہوسکے۔علاوہ ازیں شہباز شریف نے جید عالم دین اور دار العلوم دیو بند کے مہتمم حضرت مولانا محمد سالم قاسمی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغام میں سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔انہوں نے کہا کہ حضرت مولانا محمد سالم قاسمی کی وفات علمی دنیا کاایک بڑا خسارہ اور ایک عہد کا خاتمہ ہے۔   
تازہ ترین