• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تجارتی کشیدگی کے دوران شی جنگ پنگ اقتصادی اصلاحات کا خاکہ پیش کریں گے

تجارتی کشیدگی کے دوران شی جنگ پنگ اقتصادی اصلاحات کا خاکہ پیش کریں گے

بیجنگ: ٹام مچل

باؤ: ایملی ان

چین کے صدر شی جنگ پنگ منگل کو ان کی بدستور تاریخی صدارت کی سب سے زیادہ متوقع تقریر کریں گے۔ ہنیان جزیرے پر فورم۔ جس کی میزبانی چینی حکومت کررہی ہے،سے خطاب کے دوران شی جنگ پنگ کا تجارت پر امریکی دباؤ کے سامنے جھکاؤ ظاہر کئے بغیر جرأتمندانہ اقتصادی اصلاحات اور مارکیٹ کے افتتاحی اقدامات کا خاکہ پیش کرنا ہوگا۔

چین ڈینگ شیاؤپنگ کی اصلاحات اور ابتدائی پالیسیوں کی 40 ویں سالگرہ کی یاد میں تیاریاں کرنے کے ساتھ شی جنگ پنگ ایشیا کیلئے باؤ فورم میں اپنے خطاب کو اپنے ارادے کا شارہ دینے کیلئے استعمال کرنے کی امید تھی کہ وہ بھی ڈینگ کی طرح ہی مشکل اقتصادی اور مالیاتی اصلاحات کے نفاذ کیلئے فیصلہ کن اور مؤثر ہیں۔

چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے گزشتہ ہفتے دنیا کی دو بڑی اقتصادی طاقتوں کے مابین تجارتی تناؤ شروع ہونے سے کچھ دیر قبل کہا تھا کہ چین مزید پیشرفت کیسے کرے گا؟ یہ سوال ہے جس کا جواب لوگ جاننا چاہتے ہیں،باؤ میں شی جنگ پنگ اس کا سب سے مستند جواب فراہم کریں گے اور شرکا دیکھیں گے نئی ابتدا اور اصلاحی اقدامات جو چین لے گا۔

’’شی جنگ پنگ نے کمیونسٹ چین کے انقلابی بانی ماو زیڈونگ کے سانچے میں ڈھال کر قومی ہیرو کے تصور کو خود کو راہ دکھانے کیلئے محدود کردیا ہے۔ چین کے قومی عجائب گھر، جو 1839 اور 1945 کے دوران غیر ملکی حملہ آوروں کے ہاتھوں رسوائی برداشت کرنے کی ملک کی سو سالہ تاریخ بیان کرتا ہے۔‘‘

تاہم گزشتہ ہفتے کی تجارتی دشمنی نے انتہا پسندوں کی پوزیشن کو تقویت دی ہے، جو امریکا کے ساتھ کسی بھی تجارت یا مارکیٹ کی افتتاحی رعایت دینے کے خلاف دلیل دیتے ہیں۔ چینی حکومت کے ایک پالیسی مشیر نے کہا کہ یہ بہت نازک صورتحال ہے، ہم اس میں اضافہ نہیں چاہتے لیکن اگر ہم نے جواب نہیں دیا تو اس سے ٹرمپ کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

شی جنگ پنگ نے کمیونسٹ چین کے انقلابی بانی ماو زیڈونگ کے سانچے میں ڈھال کر قومی ہیرو کے تصور کو خود کو راہ دکھانے کیلئے محدود کردیا ہے۔ چین کے قومی عجائب گھر، جو 1839 اور 1945 کے دوران غیر ملکی حملہ آوروں کے ہاتھوں رسوائی برداشت کرنے کی ملک کی سو سالہ تاریخ بیان کرتا ہے، میں بحالی کے راستے کے سفر کی نمائش کے دورے پر سات رکنی پولیٹبرو اسٹینڈنگ کمیٹی کی قیادت کے ذریعے انہوں نے کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے اپنی پہلی مدت کا آغاز کیا۔

گزشتہ چھ ماہ میں دو بڑے خطابوں میں شی جنگ پنگ نے پہلی مرتبہ عالمی طاقت کی حیثیت سے چین کے ابھرنے کیلئے اپنے وژن کا خاکہ پیش کیا۔ ان خطابوں میں سے سب حالیہ چین کی ربر اسٹیمپ پارلیمنٹ کے گزشتہ ماہ سالانہ سیشن سے خطاب میں شی جنگ پنگ نے امریکا کو خبردار کیا کہ وہ دوسروں کو دھمکی نہ دے۔

یہ ایک انتباہ تھا جسے ڈونلڈ ٹرمپ نے نظر انداز کرنے کا انتخاب کیا،جسے چینی حکام نے جان بوجکھ کر توہین کرنے کا انداز کے طور پر دیکھا۔

5 اپریل کو ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کو چینی برآمدات پراضافی ٹیرف میں 100 بلین ڈالر کی دھمکی دی۔ اس سے صرف ایک دن قبل ٹرمپ انتظامیہ نے 50 بلین ڈالر کی چینی برآمدات پر تادیبی ٹیکس کے اپنے منصوبے کا خاکہ تیار کیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے جوابی ٹیرف کو مسترد کردیا، جسے بیجنگ میں حکام نے ہم نسبت اور قانونی بیان کیا ہے،جیسا کہ غیر منصفانہ انتقام جو ہمارے کسانوں اور مینوفیکچررز کو نقصان پہنچائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ دھمکی معمول کی ٹوئیٹ کی بجائے وائٹ ہاؤس کے رسمی بیان کے ذریعے جاری کی گئی،جس نے شی جنگ پنگ کیلئے ڈرامائی طور پر مقبولیت کو بڑھادیا جیسا کہ وہ باؤ میں انڈسٹری کے کیپٹنز، سرمایہ کاروں، بین الاقوامی عہدیداروں اور سیکڑوں چینی باشندوں سے خطاب کرنے کیلئے تیار ہیں، شی جنگ پنگ عیار حریف کے خلاف ہیں۔ چین کے کاروباری مذاکرات کے تجربہ کے حامل اور غیر ملکی انویسٹمنٹ کے مشیر ٹم کلسول نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ناقابل اعتبار ہیں اور ان کے خفیہ مقاصد ہیں۔

نجی طور پر چینی حکام بہت پراعتماد ہیں، ایک عہدیدار نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ ٹرمپ ایک حوالے سے ناقابل اعتبار ہیں لیکن دوسرے لحاظ سے ان کے بارے میں پیشن گوئی کی جاسکتی ہے۔ وہ پوری زندگی تجارت کے محافظ رہے ہیں۔

جمعہ کی صبح امریکی مارکیٹس کھلنے سے کچھ دیر قبل جلدی میں منظم کی گئی پریس کانفرنس میں چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے عہد کیا کہ اس پس منظر کے تحت(امریکی خطرات) چین مذاکرات نہیں کرے گا۔

چین کی تجارتی پالیسی کے ماہر اور وزارت تجارت کے سابق عہدیدار ہی ووین نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ غلط سمت میں اور مزید آگے بڑھ گئے ہیں۔ درست سوچ یہ ہے کہ مشکل حقائق اور عالمی تجارتی قوانین کی بنیاد پر یکطرفہ دھمکی کے بغیر مذاکرات کی میز پر بیٹھا جائے۔

جبکہ مسٹر ہی نے مزید کہا کہ امریکا کی جانب سے شروع کی جانے والی کسی بھی مزید تجارتی کارروائی کے خلاف چین بدلہ لینا جاری رکھے گا، مسٹر ہی سمجھتے ہیں کہ شی جنگ پنگ گزشتہ برس ڈیوس میں آزاد تجارت اور قوانین پر مبنی اداروں جیسا کہ عالمی تجارتی تنظیم کے دفاع میں اپنے خطاب میں اصولی بیان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے کہا کہ صدر شی جنگ پنگ آزاد تجارت کیلئے واضھ طور پر بات کریں گے جبکہ ٹرمپ کی تحفظ تجارت کی پالیسیاں عالمی تجارت کی طویل تاریخ میں چھوٹی سی لہر ہوں گی۔

ڈیوس میں شی جنگ پنگ کے خطاب کے دوسرے دن ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی افتتاحی تقریب میں ’سب سے پہلے امریکی‘ کے دور کے آغاز کا اعلان کیا۔ اس ہفتے یہ شی جنگ پنگ کی ڈونلڈ ٹرمپ کو جواب دینے کی باری ہے،جیسا کہ چینی صدر دوبارہ خود کو ذمہ دار بین الاقوامی سیاستدان اور ایک بااختیار اصلاح کار دونوں لیکن جسے تقریبا زور نہیں دیا جائیگا، کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں۔

تجارت پر اینٹ کا جواب پتھر سے

22 جنوری

امریکا نے بڑے پیمانے پر چین پر مبنی کاررائیوں میں درآمدی شمسی سامان اور واشنگ مشینوں پر ٹیرف کا اعلان کیا۔

4فروری

چین نے جانوروں کی خوارک،سورغم کی برآمدات میں اینٹی ڈمپنگ کی تحقیقات شروع کردیں۔

8 فروری

چین کے اعلیٰ سفارتکار یانگ جیچی نے تجارتی جنگ روکنے کیلئے واشنگٹن کا سفر کیا۔

27 فروری

صدر شی جنگ پنگ کے اقتصادی مشیر لیو ہی ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروؓ اور امریکی کاروباری ایگزیکٹوز کے ساتھ مذاکرات کیلئے ایک ہفتے کیلئے واشنگٹن پہنچے۔

2مارچ

جیسا کہ مسٹر لیو نے وائٹ ہاؤس کے حکام سے ملاقات کی ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینیم کی تمام تر درآمدات پر تادیبی ٹیرف نافذ کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ بعد ازاں امریکا کے پڑوسیوں اور اتحادیوں کیلئے استثناء سے یہ معلوم ہوا کہ یہ اقدام اصولی طور پر صرف چین کیلئے ہے۔

6مارچ

ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتصادی مشیر گرے کوہن نے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے اشارہ دیا کہ تجارتی مسائل پر ٹرمپ انتظامیہ سخت نکتہ نظر اپنائے گی۔

24 مارچ

موجودہ نائب صدر لیو اور امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منچن نے فون پر دونوں ممالک کے تجارتی تنازعات پر تبادلہ خیال کیا۔

4اپریل

واشنگٹن اور بیجنگ نے 100 بلین ڈالر مالیت کی دوطرفہ تجارت پر انتقامی ٹیرف کے ساتھ ایک دوسرے کو دھمکی دی۔

5اپریل

امریکی حکام نے مارکیٹس کو یقین دہانی کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ چینی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے حل نکال لیں گے

6اپریل

دونلڈ ٹرمپ نے چینی برآمدات پر اضافی ٹیرف کی دھمکی دی۔ چینی حکام نے کہا کہ وہ امریکی ہم منصب کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے۔

10 اپریل

صدر شی جنگ پنگ نے ہنان جزیرے پرایشیا کیلئے بوہاؤ فورم سے خطاب کریں گے۔

تازہ ترین