اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں پارلیمانی ڈپٹی گروپ لیڈر شاہ محمود قریشی نے کے پی کے میں ڈاکٹروں پر لازمی خدمات کے قانون کو لاگو کئے جانے کے خلاف آواز بلند کرکے ایک مرتبہ پھر اپنی اصول پسندی کا پھریرا لہرادیا ہے اور پارٹی کے سربراہ عمران خان کی دورخی پالیسیوں کے خلاف علم بغاوت بلند کردیا ہے۔ حددرجہ قابل اعتماد سیاسی ذرائع نے ’’جنگ‘‘ دی نیوز کے خصوصی سینٹرل رپورٹنگ سیل کو بتایا ہے کہ شاہ محمود قریشی حالیہ مہینوں میں پارٹی کی قیادت سے سنجیدہ طرز عمل اور دوررس حکمت عملی اختیار کرنے کا مشورہ دیتے آئے ہیں تاہم عمران خان جنہیں جنوبی پنجاب کے ایک دوسرے سرکردہ رہ نما جہانگیر خان ترین کا قرب حاصل ہے شاہ محمود قریشی کے مشوروں اور ہدایات کو بکثرت نظرانداز کردیتے رہے اس کے نتیجے میں شاہ محمود جنہیں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں روحانی پیشوا ہونے کی وجہ سے بڑی قدر و منزلت حاصل ہے اور جن کا اپنا سیاسی حلقہ اثر بھی بہت وسیع ہے عمران خان اور دیگر رہنمائوں سے فاصلے پر رہنے لگے تھے۔ تحریک انصاف میں یہ سوچ بھی کارفرما تھی کہ سیاسی قد کاٹھ کے اعتبار سے شاہ محمود قریشی، عمران خان سے اگر بڑے نہیں تو ان کے ہم پلہ رہنما ہیں جنہیں خاطر خواہ حیثیت ملتے رہنا چا ہئے۔ سیاسی مبصرین نے یاد دلایا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت میں ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں انہوں نے اصولی موقف اختیار کرتے ہوئے اپنی حکومت کے صدر اور وزیراعظم دونوں سے ٹکر لی اور اپنے موقف سے انحراف اختیار نہیں کیا وفاقی کابینہ میں ردوبدل کرکے انہیں سازش کے تحت وزارت خارجہ سے محروم کردیا گیا جس کے بعد انہیں دوسری بھاری بھرکم وزارتیں پیش کی گئیں جنہیں شاہ محمود قریشی نے قبول کرنے سے انکار کردیا اور مرحوم زیڈ اے بھٹو کی طرح امریکا کی مخالفت مول لے لی تاہم اپنے موقف پر ڈٹے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں اپنی پارٹی ہی نہیں دیگر حلقوں میں بڑی قدرومنزلت حاصل ہے۔ توقع ہے کہ وہ کے پی کے میں ڈاکٹروں کے خلاف عائد کردہ اس نئی پابندی کی مزاحمت سے ہاتھ نہیں کھینچیں گے۔ واضح رہے کہ عمر ان خان نے اپنے ترجمان کے ذریعے شاہ محمود قریشی کے موقف سے بلاتاخیر برآت کا اعلان کرنا ضروری سمجھا ہے۔ اس صورتحال کی وجہ سے تحریک انصاف میں بڑے پیمانے کی بغاوت کا امکان پیدا ہوگیاہے شاہ محمود قریشی کی تائید میں کے پی کے سے آوازیں بلند ہونگی اس نئے منظرنامے میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی میں سے ایک کیمپ بھی اپنے موقف سے رجعت اختیار نہیں کرے گا۔