• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


ٹی وی اور اسٹیج کی معروف اداکارہ مدیحہ گوہر لاہور میں 62 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں، وہ گزشتہ 3 سال سے کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھیں۔

1956ءمیں کراچی میں پیداہونے والی مدیحہ گوہر معروف ڈرامہ نویس، ڈائریکٹر اور رائٹر شاہد محمود ندیم کی اہلیہ تھیں،مدیحہ گوہر کی بہن فریال گوہر اور بیٹی سویرا ندیم بھی ممتاز اداکارائیں ہیں جبکہ سارنگ اور نروان ان کے بیٹے ہیں۔

انہوں نے گورنمنٹ کالج سے انگلش میں ایم اے کیا، لندن یونیورسٹی سے تھیٹر سائنس میں ڈگری حاصل کی، فنی خدمات پر انہیں 2003ء میں تمغۂ امتیاز سے نوازا گیا۔

مدیحہ گوہر نے خواتین کے حقوق کیلئے1983ء میں اجوکا نام سےتنظیم بنائی جو ایشیاء اور یورپ میں فعال ہے، اسی نام سے تھیٹر کی بنیاد رکھی،وہ پچھلے 34 برس سے اجوکا تھیٹر چلا رہی تھیں ،جس کے ذریعے انہوں نے سماجی مسائل کو اجاگر کیا۔

2006ء میں اجوکا کےزیرِاہتمام سماجی امور کے کام کے اعتراف میں ہالینڈ کی جانب سے انہیں پرنس کلوس ایوراڈ دیاگیا۔ انہیں امن کے نوبیل انعام کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا۔

مدیحہ گوہر کو 2014ء میں ان کی فنی خدمات پر فاطمہ جناح ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

انہوں نے اجوکا تھیٹر کے زیر اہتمام پاکستان، بھارت، یورپ اور امریکا میں 3 درجن سے زائد اسٹیج ڈرامے کیے۔

اجوکا تھیٹر کی جانب سے پیش کیے جانے والے مشہور ڈراموں میں ٹوبہ ٹیک سنگھ، ایک تھی نانی، لیٹرز ٹو انکل سام، میرا رنگ دے بسنتی چولا، کون ہے یہ گستاخ اور لو پھر بسنت آئی، شامل ہیں۔

مدیحہ گوہر کا جنازہ کل شام ان کی رہائش گاہ 24سرور روڈ کینٹ سے اٹھایا جائے گا، تدفین لاہور کے قبرستان میں ہوگی۔

تازہ ترین