• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
صحت مند زندگی کے لیے چہل قدمی کیجیے

کوئی بھی ذی شعور شخص روزانہ چہل قدمی کرنے اور جسمانی ورزش کے فائدوں کو نہیں ٹال سکتا چاہے اس کا تعلق کسی عمر،کسی صنف، کسی طرح کی جسمانی ساخت سے ہو۔چہل قدمی اور جسمانی ورزش سے وزن متناسب رہتا ہے۔اسے اپنی عادت بنانے والے کئی امراض سے نجات پاتے ہیں۔

موٹاپے سے چھٹکارا

چہل قدمی اور جسمانی ورزش کے ذریعے نہ صرف وزن کو بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے بلکہ اس میں خاطر خواہ کمی بھی کی جا سکتی ہے۔لندن اسکول آف اکنامکس کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تیز رفتار چہل قدمی جسمانی وزن میں کمی کے لیے جم کا رخ کرنے سے زیادہ بہتر ثابت ہوتی ہے۔ہر عمر کی خواتین اور 50 سال سے زائد عمر کے مرد اگر روزانہ آدھے گھنٹے سے زیادہ چہل قدمی کریں تو یہ عادت جسمانی وزن میں جاگنگ یا سائیکلنگ جیسی سرگرمیو ں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے کمی لاتی یا موثر ثابت ہوتی ہے۔

محققین کے مطابق معمول کی ورزش کرنے والوں کے مقابلے میں چہل قدمی کے عادی افراد کا جسمانی وزن اور کمر کم ہوتے ہیں۔خیال رہے کہ اس وقت موٹاپا پوری دنیا میں ایک وبابن چکا ہے جس کے شکار افراد میں ذیابیطس، بلڈ پریشر اور امراض قلب سمیت دیگر جان لیوا امراض کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موٹاپے پر قابو پانے کے لیے صحت بخش غذا کے پیغامات کی بجائے چہل قدمی کی عادت اپنانے کے لیے چلائی جانے والی مہم زیادہ فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔

تھکن سے نجات ،توانائی کی بحالی

چہل قدمی اور جسمانی ورزش انسانی توانائیوں کو بحال اور بیماریوں کے خلاف مدافعت کا کام کرتی ہے۔کیا آپ دل کی بیماریوں،بلند فشار خون اور ذیابیطس کے ہاتھوں پریشان ہیں؟ انہیں روزانہ چہل قدمی اور جسمانی ورزش کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔چہل قدمی کے انسانی مزاج پر گہرےاثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ آپ ایک بھرپور مصروف دن گزارنے کے بعد اپنے جسم کو توانائی دینا چاہتےہیں تو یقین کیجئے ایسا تیس منٹ کی چہل قدمی سے ممکن ہے۔

پرسکون نیند کے لیے نہایت مفید

روزانہ چہل قدمی سے آپ گہری اور پر سکون نیند حاصل کر سکتے ہیں۔ لیکن خیال رہے کہ سونے سےبالکل پہلے چہل قدمی نہ کریں۔یہ اپنے آپ میں ایک مزہ اور لطف دیتی ہے۔چہل قدمی کرنےکےلیے آپ اکثر اپنے گھر سے باہر جاتےہیں.بہت سے لوگ یہ عمل اپنے عزیزواقارب یا پھر دوستوں کے ساتھ کرتے ہیں جس کے ذریعے آپ کو روزانہ اپنے عزیزواقارب اور دوستوں سے ملنے کا موقع میسر آتا ہے۔ صحت مند طرزِ زندگی کے پلان میں روزانہ کم سے کم تیس منٹ کی واک ضروری ہے۔ چاہے اسے آپ ایک وقت میں کریں یا مصروف ہیں تو دس دس منٹ کے تین سیٹ کر لیں۔

دل کے مریض ڈپریشن سے بچنے کے لیےچہل قدمی کریں

امریکی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ عارضہ قلب میںمبتلا مریضوں کے لئے صبح کو چہل قدمی اور مناسب غذا انتہائی مفید ہے۔ہاورڈیونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق امرض قلب کے متاثرہ افراد اگر ہر بات دل پر لینے لگیں تو وہ دل ہار کر موت کے منہ میں بھی جاسکتے ہیں۔ ایک مطالعے میں شریک ماہر کا کہنا تھا کہ قلبی شریانوں کے مریضوں میں مایوسی، ذہنی تناؤ اور ڈپریشن کا مسلسل جائزہ لیا جانا ضروری ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ قلبی شریانوں کے مریضوں میں ڈپریشن جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ اس لئے دل کے مریضوں کو خوش رہنے کے ساتھ ساتھ صبح کو چہل قدمی اور مناسب غذا لینی چاہیے۔

روزانہ 30منٹ کی چہل قدمی سے عمر میں اضافہ

ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ روزانہ 30منٹ کی چہل قدمی سے سرطان زدہ افراد کی اموات کی شرح میں تقریباً50فیصد کمی ہو سکتی ہے جبکہ باقاعدہ ورزش بھی بہت مفید ہے ۔ اس سے سرطانی ٹیومر کے بڑھنے کا عمل رک جاتا ہے ۔ مریض نسبتاً زیادہ دنوں تک زندہ رہ سکتا ہے ۔ اگر مرض کی تشخیص بروقت ہوئی ہو تو جدید ترین دواؤں کےباعث وہ بالکل صحت مند بھی ہو سکتے ہیں ۔

چقندر کا رس لائے تروتازگی

اگر آپ صبح یا شام کی جاگنگ یا ورزش سے پہلے ایک کپ چقندر کا رس پی لیں تو اس سے دماغ تروتازہ اور جوان رہتا ہے۔

یہ تحقیق نارتھ کیرولینا میں واقع ویک فاریسٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے کی ۔ان کے مطابق اگر ورزش اور جاگنگ سے قبل چقندر کا رس پیا جائے تو اس سے دماغ کے بعض حصے بہت مضبوط اور سرگرم ہوجاتے ہیں جب کہ چقندر کا مستقل استعمال آپ کے دماغ کو جوان اور توانا رکھتا ہے۔ اپنے خاندان میں ڈیمنشیا اور دماغی امراض کی تاریخ رکھنے والے افراد بھی اس سے اپنے دماغ کو بچاسکتے ہیں۔شاید اس کی وجہ چقندر میں موجود نائٹرک آکسائیڈ ہے جو فوری طور پر دماغ میں خون کے بہاؤ کو بڑھاتا اور ورزش کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔ ماہرین نے اس تحقیق کے لیے 55 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کا سروے کیا۔ 

انہیں دو گروہوں میں تقیسم کرکے انہیں 50 منٹ تک چہل قدمی کرائی گئی۔ ایک گروپ کو چقندر کا جوس دیا گیا ۔دوسرے گروہ کو جوس نہیں پلایا گیا۔ ہر ہفتے 3 مرتبہ لوگوں پر یہ تجربات کیے گئے جنہیں6 ہفتے تک جاری رکھا گیا۔جن لوگوںنے چہل قدمی سے قبل چقندر کا رس پیا تھا ان کے دماغ کے وہ مقامات قدرے سرگرم دیکھے گئے جو حرکت، جذبات اور سمجھ بوجھ سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے جسم میں نائٹریٹ اور نائٹرائٹ کی بلند شرح بھی دیکھی گئی۔ اس سے قبل کوئن میری یونیورسٹی لندن نے بھی کہا تھا کہ اگر آپ روزانہ 250 ملی لیٹر چقندر کا رس استعمال کریں تو اس سے بلڈ پریشر کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

تازہ ترین