• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

11 ممبران کا سیکرٹری کراچی ہاکی ایسوسی ایشن پر اظہار عدم اعتماد

  کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے ووٹنگ رائٹس کلب کے 11ممبران نے کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے سیکریٹری حیدر حسین پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ سیکریٹری کی پاکستان ہاکی فیڈریشن سے ٹکرائو کی پالیسی کے خلاف ہیں۔ پریس کانفرنس میں انٹرنیشنل ہاکی پلیئر جان محمد، مبشر مختار، ارشاد حیدر اور دیگر موجود تھے۔ عدم اعتماد کرنے والے کلبوں میں نیشنل ہاکی کلب، جان محمد ہاکی کلب، رئوف الیون ہاکی کلب، اکبر بھٹی ہاکی کلب، راجپوت ہاکی کلب، ٹی اینڈ ٹی ہاکی کلب، ایئرپورٹ ہاکی کلب، ٹی سی ایس ہاکی کلب، بلدیہ ہاکی کلب، نواب الیون ہاکی کلب اور الفیصل ہاکی کلب کے سیکریٹری موجود تھے۔ دوسری جانب کراچی ہاکی ایسوسی ایشن نے حیدر حسین کے خلاف عدم اعتماد کو غیر قانونی قرار دیدیا۔ جمعرات کو کے ایچ اے اسپورٹس کمپلیکس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صدر ڈاکٹر جنید علی شاہ نے کہا کہ پی ایچ ایف اور کے ایچ اے کے قانون کے مطابق اسکروٹنی اور انٹرڈسٹرکٹ ٹورنامنٹ کرانے کا اختیار کے ایچ اے کے پاس ہے۔ محاذ آرائی نہیں چاہتے تاہم غیر قانونی اسکروٹنی کے حوالے سے قانونی نوٹس بھیجوادیا ہے۔ پی ایچ ایف کے صدر خالد سجاد کھوکھر نے سابق ہاکی کپتان اولمپئن حنیف خان کو کراچی میں اسکروٹنی اور انٹر ڈسٹرکٹ ٹورنامنٹ کرانے کے لیئے آبزرور نامزد کیا لیکن سندھ ہاکی ایسوسی ایشن کے صدر محمد رمضان جمالی نے ان کی ہدایت ماننے سے انکار کردیا جس کے بعد یہ تاثر عام ہے کہ سجاد کھوکھر بے اختیار ہیں۔ کے ایچ اے کے چیئر مین گلفراز خان نے کہا کہ اولمپئن مصدق حسین کے ذریعے اسکروٹنی کروا کر فیڈریشن کراچی میں نفرت کا بیچ بورہی ہے۔ نام نہاد تحریک عدم اعتماد کے پیچھے کراچی ہاکی کے دشمن ہیں ایسا نہ ہو کہ ’’گو کھوکھر گو گو اور شہباز گو کا نعرہ لگ جائے‘‘۔ حیدر حسین نے اعتماد کے اظہار کرنے پر جنید علی شاہ سمیت تمام عہدیداروں کا شکریہ ادا کیا۔ حیدر حسین کا کہنا تھا کہ ہم کسی سے لڑنا نہیں چاہتے آج بھی بات چیت کے ذریعے اختلافات دور کرنا چاہتے ہیں۔ 
تازہ ترین