لاہور(اپنے نامہ نگار سے)ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں تہرےقتل کے 2مجرمان کی پھانسی فریقین میں صلح ہونےپرروک لی گئی۔سیشن کورٹ نےفریقین کے بیانات قلمبندکر کے صلح منظور کر لی ہے۔ جیل حکام کےمطابق پھانسی سے قبل جیل میں فریقین نے صلح نامہ پر دستخظ کر دیئے جس کی رپورٹ ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج کو بجھوا ئی گئی جس پر عدالت نے فریقین میں صلح کے بیانات ریکارڈ کئے۔ جیل حکام کے مطابق فریقین میں کئی روز سے صلح کی کاوشیں جاری رہی۔ قبل ازیں 19 اپریل کےپھانسی کےاحکامات بھی صلح کی درخواست پر موخر کر دیئے گے اور اس صلح مکمل ہونے پر 26 اپریل کے لئے دوبارہ بلیک وارنٹ جاری ہوئےجو 26 اپریل کی صبح جیل میں پھانسی سے قبل صلح نامہ دینے پرپھرروک دیئےگے۔ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج صلح کی دستاویزات مکمل ہونےپرصلح منظوری کا فیصلہ دےدیا۔صلح کےبعدپھانسی سےبچنے والے مجرمان امجد علی اورخضر حیات کومحمداسلم،محمد رمضان اورمسماۃ کوثر پروین کےقتل اورمسماۃبشراں بی بی کوزخمی کرنےکےجرم میں سپیشل جج انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھاسےسزائے موت ہوئی تھی۔ جس پرصدرپاکستان سے مجرمان کی سزائے موت کی رحم کی اپیل خارج ہونے کے بعدڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سرگودھانےگورنمنٹ آف پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ لاہورکےحکم کی روشنی میں ملزمان کو26اپریل کی صبح ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں پھانسی دینے کے لئے بلیک وارنٹ جاری کئے تھے۔