• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مری جانے والے سیاحوں کی شکایتیں بڑھ گئیں


خوبصورت وادی ’مری‘ کی رونق دیکھنے جانے والے سیاحوں کی شکایتیں بڑھ گئیں،تو تو میں میں سے بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی،مقامی افراد غنڈہ گردی پر اتر آئے ۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر’ مری ‘کے بائیکائٹ کی مہم چل پڑی ،مری میں سیاحوں پر کچھ مقامی افراد کے تشدد اور ہراساں کرنے کی کئی ویڈیو سامنے آگئیں۔

مری جانے والے سیاحوں کی شکایتیں بڑھ گئیں

ویڈیو سامنے آنے کے بعد سیاح مری جانے سے گریز کرنے لگے ہیں، سیاحوں کے ساتھ مارپیٹ کے واقعات میں اضافے پرسوال کیا جارہا ہے کہ انتظامیہ کہاں سورہی ہے ؟

سیاحوں کا کہنا ہے کہ مقامی افراد چھوٹی چھوٹی باتوں پر تنگ کرتے ہیں،جھگڑتے ہیں، حد تو یہ ہے کہ اہلخانہ کے ساتھ ہونے کا خیال بھی نہیں کرتے ،اکثر فیملیز کو ہراساں کیا گیا ،لڑائی جھگڑا معمول بن گیا ،پولیس کا بھی کوئی کردار نظر نہیں آتا۔

سیاحوں پر تشدد کے واقعات سے ہوٹل مالکان،دکاندار اور محنت کش بھی پریشان ہیں ،جس کے بعد مری کی سیاحت ماند پڑنے لگی ہے ۔

ذرائع کے مطابق مری پولیس کا ایجنٹس اور گائیڈرز کے روپ میں موجود بعض غنڈہ عناصر کے خلاف کارروائی سے گریز کررہی ہے ،شہریوں نے بھی پولیس پر کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔

مری ہوٹل ایسوسی ایشن کے نائب صدر حافظ عابد عباسی نے کہا ہے کہ مری پولیس غنڈوں کیخلاف کارروائی نہیں کررہی ، واقعات پر پولیس انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہورہی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ مری کے تمام انٹری پوائنٹس پر یہ مافیا موجود ہے ،اے ایس پی مری سے ان غنڈہ عناصر کے خلاف کئی بار شکایت کرچکے ہیں۔

تازہ ترین