• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قرضوں میں کمی، ٹیکس رجسٹریشن نظام آسان بنانے کی سفارش

سینیٹ کمیٹی خزانہ، قرضوں میں کمی، ٹیکس رجسٹریشن نظام آسان بنانے اور مالیاتی ایکٹ میں ترمیم کی سفارش

اسلام آباد (نمائندہ جنگ )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے قرضوں میں کمی ،ٹیکس رجسٹریشن نظام آسان بنانے اور مالیاتی ذمہ داری و قرضے کی حد کے ایکٹ میں ترمیم کر کے اندرونی و بیرونی قرضوں کو جی ڈی پی کی 50فیصد کی شرح تک لانے کی سفارش کر دی جو اس وقت 60فیصد کی شرح پر ہے ، پولٹری فیڈ میں استعمال ہونیوالے غذائی اجزاء کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی 10 ،خشک اور پائوڈر دودھ کی درآمد پر 50 فیصد کرنیکی سفارش کی گئی ہے،کمیٹی نے چمڑے ، ٹیکسٹائل مصنوعات درآمد پرڈ یو ٹی میں اضافہ ، سگریٹ کمپنیوں پر ڈیوٹی سے حاصل 100 ارب بیماریوں سے بچائو کیلئے مختص کرنیکی سفارش کی ہے،کمیٹی نے سفارش کی قرضہ میں کمی کیلئے واضح اقد ا مات اور واپسی کا میکنز م بنایا جائے ، کمیٹی نےچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کی رکنیت کیلئے لازمی طور پر فائلر ہونے کی سفارش کی ، پولٹری فیڈ میں استعمال ہونیوالے غذائی اجزاء کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی کم کر کے 10فیصد کرنے ، خشک اور پائوڈر دودھ کی درآمد پر 45 سے بڑھا کر 50 فیصد کرنے ، درآمدی مچھلی پر 45 سے بڑھا کر 60فیصد کرکمیٹی نے ٹیکس رجسٹریشن نظام کو آسان بنانے، سافٹ ویئر اردو میں بنانے اور ایک صفحے کا کرنے ،چمڑے ، ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی درآمد رپرکسٹم ڈیوٹی میں اضافے کی سفارش کی ، سگریٹ کمپنیوں پر عائد کسٹم ڈیوٹی سے حاصل ہونیوالے 100 ارب روپے بیماریوں سے بچائو کیلئے مختص کرنے کی بھی سفارش کی گئ نے کی سفارش کردی ، ویٹنری ویکسین کی درآمد پر ڈیوٹی کو کم کر کے 10فیصد کرنے ،سیم وتھو ر والی زمین کی بحالی کیلئے درآمد کئے جانیوالے جپسم پر ڈیوٹی میں کمی ، ساڑھے 12ایکڑ زمین والے کاشتکاروں کوشمسی توانائی کے ذریعے ٹیوب ویل لگانے کیلئے سبسڈی دینے کی بھی سفارش کی گئی ، ،سینیٹر کر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت کمیٹی اجلاس میں آئندہ مالی سال کی بجٹ سے متعلق سینیٹرز مظفر حسین شاہ ، چوہدری تنویر اور سراج الحق کی سفارشات کا جائزہ لیا گیا فنانس بل سے متعلق 48 اوربجٹ پر دیگر 70سفارشات پیش کی گئیں ، صاف پانی کے منصوبوں کی فراہمی کیلئے سپیشل مانیٹرنگ سیل قائم کرنیکی سفارش منظور کرتے ہوئے وزارت کیڈ کو معاملہ بھیجدیا گیا، چوہدری تنویر کی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت چھوٹے کاروبار کو فروغ سمیت اکثر تجاویز کو منظور کر لیا گیا،مظفر حسین شاہ نے بجٹ تجاویز میں ترمیم پیش کرتے ہوئے کہا پی ایس ڈی پی کی تجاویز بجٹ سے تین ماہ قبل ایوان میں پیش کی جائیں ،سراج الحق نے تجویز پیش کی اندرونی وبیرونی قرضوں کو مالیاتی ایکٹ کے مطابق 50فیصد کی شرح پر لایا جائے، خصوصی سیکرٹری خزانہ نور احمد نے بتایا کمیٹی رہنمائی کرے کس طرح قرضوں میں کمی لائی جائے ، ڈاکٹر وقار مسعود نے بتایا مالیاتی ذمہ داری اور قرضوں کی حد کے ایکٹ میں ترامیم کر کے شرح میں کمی لائی جائے، سراج الحق نے تجویزپیش کی صوبوں میں چھوٹے ڈیم بنائے جائیں،اس کیلئے بجٹ میں تین گنا اضافہ کیا جائے ،پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی ختم کی جائے ، جی ایس ٹی کی شرح کو 10فیصد پر لایا جائے ،صحت و تعلیم کیلئے جی ڈی پی کا پانچ فیصد مختص کرنے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ، مشتاق احمد نے تجویز دی فاٹا کیلئے 24.5 ارب کے بجائے 40 ارب روپے مختص کئے جائیں ،میاں عتیق شیخ نے کہا موبائل فون کے ایک سو روپے کے کارڈ سے 28 روپے ٹیکس ختم کیا جائے، مشتاق نے تجویز دی ملکی معیشت سود سے پاک ،اس حوالے سے موثر قانون سازی بھی ہونی چاہئے جس پر وزیر مملکت خزانہ رانا محمد افضل نے کہا ملک میں اسلامک بنکنگ کو فروغ دیا جارہا ہے ،معاملہ وفاقی شرعی عدالت کو ریفر ر کر دیاگیا،سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود، زندگی ا ورجائیدادوں کو محفوظ بنانے کیلئے سراج الحق کی تجویز کو او پی ایف کو ریفر کر دیاگیا۔

تازہ ترین