• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ٹونا فش کے فوائد

2 مئی کو دنیا بھر میں ورلڈ ٹوناڈے کے طورپر منایا جاتاہے ۔ اس دن کو 2016 ء میں جنرل اسمبلی کی قراردادمیں نامزد کیا گیا تھا۔ بہت سے ممالک غذائی ضروریات اورغذائی تحفظ کے لئے ٹونا مچھلی کے ذرائع پر انحصار کرتے ہیں ۔ اس وقت دنیا میں 80 سے زائد ریاستوں کے پاس ٹونا مچھلی کی فشریز موجود ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میں پکڑے جانے کے باوجودبحر ہند اور بحرالکاہل میں ٹونا مچھلی کی پیداوار بڑھتی جار ہی ہے۔

جاپان میں چند برس پہلے ایک بلیو فن ٹونا مچھلی 17 لاکھ ڈالر میں نیلام ہوئی ۔یہ مچھلی جاپان میں متعدد سوشی ریسٹورنٹس کے مالک کیوشی کیمورا نے خریدی تھی۔ اس وقت کے ماحولیات کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ٹونا مچھلی کا شکار بہت زیادہ کیا جا رہا ہے اور ان کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے، اس سال ریکارڈ قیمت میں فروخت ہونے والی ٹونا مچھلی کو جاپان کے شمال مشرقی سمندر میں پکڑا گیا تھا۔ اس کا وزن دو سو بائیس کلو گرام تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹھنڈے پانی کی مچھلیاں، خاص طور سے ٹونا، سامن اور دیگر چکنی مچھلیوں میں اومیگا تھری ایسڈ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو دماغی اور دل کے امراض کے علاوہ انسانی جسم کے مختلف اعضا کے لئے بہت فائدے مند ہے۔

ٹونا فش کے فوائد

انسانی صحت کے لئے مچھلی کا گوشت اورتیل بہت ہی مفید ہے مثلا دل کے امراض کو لیسٹر ول، وزن کا بڑھنا، ڈپریشن، کینسر ،آنکھ کی تکالیف، جلد، زخم اور دوسرے بہت سارے امراض میں مچھلی کا تیل بہت ہی مفید ہوتا ہے کیونکہ مچھلی کے تیل میں موجود اومیگا دل کے امراض میں ایک بہت مفید چیز ہے۔ امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی ایک تحقیق کے مطابق مچھلی دل کے امراض کی شرح کو بہت حد تک کم کر سکتاہے وزن کو کم کرنے میں مچھلی کا تیل بہت مفید ہوتا ہے۔

یو نیو رسٹی آف سائو تھ آسٹر یلیا کی ایک تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جن سے ورزش کے دوران وزن کم کرنے میں کافی مدد ملتی ہے ورزش کے ساتھ ساتھ اگر مچھلی کا تیل اپنی روز مرہ خوراک میں شامل کرلیا جائے توورز ش کے ذریعے کم کرنا آسان ہوتاہے جسم میں خون کے بہائو کو بہتر بنانے میں بھی مچھلی کا تیل کا فی مدد گاد ثابت ہوتاہے اور اس کی مدد سے کو لیسٹر ول کنٹرول کیاجاسکتاہے ۔مختلف موسمی قسم کی بیماریوں مثلاََ بخار، نزلہ، کھا نسی وغیرہ سے بچائو میںبھی مدد ملتی ہے نیچر ل سائنس پروگرام کی ریسرچ کے مطابق مچھلی کے تیل کو ایڈ ز کے علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتاہے ۔

مچھلی کے جہاں اور بہت سارے فائدے ہیں وہاں اس کی وجہ سے سرکے بالوں کی نشوونما میں بھی خاطر خواہ بہتری لائی جاسکتی ہے۔ اس کے استعمال سے سر کے بالوں میں چمک پیدا ہوجا تی ہے اور وہ مضبوط بھی بنتے ہیں ہائی بلڈ پر یشر ایجو کیشن پروگرام امریکہ کی رپورٹ کے مطابق مچھلی کا تیل ہائی بلڈ پریشر کو نا رمل کرنے میں بھی کام آتاہے آپ یہ سوچ رہے ہوں گے کہ آپ کو اپنے باقی ویجیٹیبل آئلز کی جگہ مچھلی کے تیل کا استعمال شروع کر نا چاہئے لیکن اس کی ضرورت نہیں آپ اپنے دوسرے ویجٹیبل آئل کے ساتھ ساتھ روز کے کھانے میں کچھ مقدار مچھلی کا تیل استعمال کرکے بھی بہت سارے فائد ے حاصل کر سکتے ہیں ۔ماہر طب کا کہنا ہے کہ آپ باقی تمام آئلز بند کرکے صرف مچھلی کا تیل ہی استعمال کریں تو وہ بھی درست نہیں مچھلی کے تیل میں وٹامن اے ڈی اورای پایا جاتاہے جو کہ بہت سارے خطرناک امراض میں مفید ہوتے ہیں ۔

دماغی طاقت کے لئے اومیگا۔3 سے بڑھ کر شاید ہی کوئی چیز کارآمد ہے۔اگر جسم میں اومیگا۔3 کی مقدار کم ہو تو یہ دماغ کی خراب کارکردگی پر منتج ہوتی ہے۔ اومیگا۔ 3 سرد پانی کی مچھلیوں کی مخصوص اقسام میں پایا جاتا ہے۔ مثلاً سلیمون اور ٹراؤٹ ایسی مچھلیاں ہیں کہ جن میں اومیگا ۔3 پایا جاتا ہے۔ یہ دماغی استعداد کار اور دماغ کے باہم متصل افعال کو بہترین بناتا ہے۔

ہر ہفتے دو تین مرتبہ مچھلی کھانے والے افراد میں دل کے دورے کا امکان اُن لوگوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے جو ہر ہفتے صرف ایک بار یا بالکل ہی مچھلی نہیں کھاتے۔ امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں ایک بار بھی مچھلی کھانا یادداشت کے لئے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔تحقیق میں کہا گیا کہ جو لوگ بھنی ہوئی یا بیکڈمچھلی کو اپنی خوراک کا حصہ بناتے ہیں ان کی یاداشت میں اضافہ ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور اس سے دماغ کو توانائی ملتی ہے۔

ہفتے میں اک دو دن مچھلی کھانا صحت کے لیے بہت مفید ہے اور جو لوگ مچھلی نہیں کھاتے وہ اخروٹ،سویابین یا ان کا تیل کھا کر اومیگا3 چکنائی حاصل کر سکتے ہیں۔ عام خیال ہے کہ یہی چکنائی دل کو محفوظ رکھتی ہے۔

تازہ ترین