نارووال؍لاہور (جنگ نیوز؍ نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال گزشتہ روز قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے، نارووال کی تحصیل کنجروڑ میں انتخابی جلسے میں شریک حملہ آور کی فائرنگ سے گولی بازو سے گزرتی ہوئی احسن اقبال کے پیٹ میں چلی گئی، ملزم کو موقع واردات سے گرفتار کرلیا گیا، تحصیل اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد ہیلی کاپٹر سے لاہور منتقل کردیا گیا اور واقعہ کی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ جیو نیوز کے مطابق احسن اقبال تحصیل کنجروڑ میں جلسے سے خطاب کے بعد گاڑی میں بیٹھ رہے تھے کہ عابد حسین نامی ایک نوجوان نے دو گولیاں چلائیں جن میں سے ایک احسن اقبال کو لگی۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزم عابد جلسہ گاہ میں موجود تھا اور خطاب کے وقت فرنٹ لائن میں بیٹھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد سفید رنگ کے شلوار قمیض میں ملبوس تھا اور ویرم گاؤں کا رہائشی ہے۔ جیو نیوز سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ میں اس وقت ٹھیک محسوس کررہا ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹروں نے آپریشن کیلئے انہیں بریف کردیا ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چو ہد ر ی نے کہا ہے کہ 20 سے 22 سال کے نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس واقعے کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے احسن اقبال کو لاہور منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر بھجوایا جس نے وزیر داخلہ کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسٹرکٹ اسپتال نارووال سے لاہور منتقل کیا۔ وزیر داخلہ کو ایمبو لنس کے ذریعے اولڈ ائرپورٹ سے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا۔ حملے کے بعد وفاقی وزیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اپنی خیریت کی تصدیق کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ ڈی پی او نارووال عمران کشور کے مطابق وزیر داخلہ پر فائرنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا جس سے پولیس نے پستول بھی برآمد کرلی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم نے 30بور کے پستول سے 15 گز کے فاصلے سے فائرنگ کی۔ ڈی پی او نارووال نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والا شخص مقامی ہے جس سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔