• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

تندو تیز بیانات: سندھ میں سیاسی حدت میں اضافہ

تندو تیز بیانات: سندھ میں سیاسی حدت میں اضافہ

گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ساتھ سندھ میں سیاسی حدت بھی بڑھ رہی ہے جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے تندوتیز بیانات سیاسی کشیدگی میں تبدیل ہوتے جارہے ہیں اور اس بات کا خدشہ پیداہوتاجارہا ہے کہ یہ کشیدگی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان کسی بڑے تصادم میں تبدیل ناہوجائے گزشتہ دنوں جماعت اسلامی سندھ کے دفتر پر نامعلوم افراد نے دھاوا بولا تھا جس کا الزام آل پاکستان مہاجراسٹوڈنٹس فیڈریشن پر لگایا گیا تھا گزشتہ ہفتے متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک لبیک کے کارکنوں کے درمیان پارٹی پرچم لگانے پر اورنگی ٹاؤن میں تصادم ہوا جبکہ سندھ کے بیشترعلاقوں میں پی پی پی اور فنکشنل لیگ سمت قوم پرست جماعتوں کے درمیان کشیدگی بڑھی کراچی میں پی پی پی کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کے گڑھ لیاقت آباد کے ٹنکی گراؤنڈ میں جلسے کے بعد متحدہ قومی موومنٹ اور پی پی پی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے ، یہ کشیدگی لفظوں کی گولہ باری تک محدود ہے تاہم اس بات کا خدشہ موجود ہے کہ یہ کشیدگی کسی تصادم میں تبدیل ہوجائے ۔پاک سرزمین پارٹی ، متحدہ قومی موومنٹ اور پی ٹی آئی کے درمیان بھی تعلقات میں نرمی کاعنصر موجود نہیں۔ ان حالات میں سندھ ریلیوں ، جلسوں کا مرکز بنا ہوا ہے خصوصتاً مہاجرقومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی جانب سے لیاقت آباد جلسے کےد وران جنوبی سندھ صوبہ تحریک چلانے کے اعلان کے بعد صوبے میں مہاجر اور سندھی عوام کے درمیان تناؤ پیدا ہوگا۔پی پی پی کے لیاقت آباد جلسے کے ردعمل کے طور پر متحدہ قومی موومنٹ کے دونوں دھڑوں نے زیادہ سے زیادہ مشترکات پر اتفاق کرتے ہوئے ہفتے کو اسی مقام پر جہاں پی پی پی کے قائد بلاول بھٹو زرداری گرجے تھے جلسہ عام منعقد کیا جلسہ عام کے انعقاد سے قبل شہر میں لسانی سیاست اور نعروں پر مبنی پمفلٹ بھی تقسیم کئے گئے اور بینر بھی آویزاں کئے گئے جن میں " جاگ مہاجر جاگ" اور دیگر نعرے درج تھے۔ جبکہ ایک پمفلٹ بانی متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے بھی نامعلوم افراد نے تقسیم کیا جس میں متحدہ قومی موومنٹ کے مشترکہ جلسے کا بائیکاٹ کرکے عوام کو گھروں میں رہنے کی اپیل کی گئی تھی ۔ ٹنکی گراؤنڈ میں متحدہ کا جلسہ ماضی کے مقابلے میں بڑا جلسہ نہیں تھا تاہم اس جلسے نے متحدہ کے دونوں دھڑوں کو متحدکردیا ممکن ہے کہ دونوں دھڑوں کے درمیان باقی اختلافی مسائل بھی حل ہوجائیں متحدہ قومی موومنٹ کے دھڑوں میں اختلاف کے سبب متحدہ کے کارکنوں میں بددلی پھیل گئی تھی اس جلسے کے بعد یقیناً ان میں پھیلی بے دلی ختم ہوجائے گی بعض حلقوں کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے جلسے میں ایک بار پھر لسانی سیاست کا رنگ نظرآیا جلسے میں " جاگ مہاجرجاگ" کے بھی نعرے لگتے رہے ۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سینئررہنما فاروق ستار نے کہا کہ مہاجرصوبے کا مطالبہ اس لیے نہیں آیا کہ ہم نے لوگوں کو روکا۔پپا، پھپھو اور پپوپارٹی نے ہمیں للکارا ہے 10 سال سے ہم باؤلنگ کرارہے تھے آج بیٹنگ کا وقت آیا ہے، انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم پاکستان کا ووٹ بینک کل بھی ایک تھا اور آنے والے کل میں بھی ایک ہوگا ، ظلم کی چکی میں سندھ میں رہنے والے پس رہے ہیں، تم نے نفرتوں کے بیج بوئے ہم نے محبتوں کے پھول اگائے،ہم نے 23 اگست کو پارٹی کو بچایا تھا،40 سال کی محنت کو بچایا ، کتنا بڑاحادثہ ، لڑائی یا اختلاف ہو، ایم کیو ایم کا ووٹ بینک رہنماؤں کو الگ نہیں ہونے دے گا۔ انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ پہلے پاپا، پھپھو اور پپو اپنی بیوی، بھابھی اور ماں کے قاتلوں کو گرفتار کریں، بے نظیر کے قاتلوں کو 10 سال میں کیوں نہیں پکڑا؟ انہوں نے کہاکہ جو کہتے تھے کہ ایم کیو ایم کے حصے بخرے ہوگئے وہ آکردیکھ لیں ایم کیو ایم پاکستان کے ووٹ بینک میں کوئی حصے بخرے نہیں ہوئے۔سندھ کے شہروں میں رہنے والوں کے خلاف نفرت کے بیچ بوئے گئے، جتنے اراکین سندھ اسمبلی چلے گئے میں انہیں غدار نہیں کہتا، ایم کیوایم میں کسی کوغدار نہیں کہا جائے گا، انہیں بھولا کہاجائے گا، آج کے بعد ریورس گیئر لگ گیا جتنے گئے ہیں سب واپس آئیں گے،سندھ میں بھی نیب کو احتساب کرنا چاہیئے۔فاروق ستار نے کہاکہ مہاجروں کے قتل پر زرداری نے راؤانوارکو شاباش دی تھی، راؤانوار کا چالان عدالت میں آنے والا ہے، نقیب اللہ محسود کو انصاف ملنا چاہیئے ،ہمیں ہمارے دفاتر واپس ملنے چاہئیں، بلاجوازچھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے،رابطہ کمیٹی کے کنوینرخالدمقبول صدیقی نے کہاکہ لیاقت آباد والوں نے آج پھر ایم کیو ایم کو بچالیا، آپ کے حکم پر ایک ہوگئے، انہوں نے پی پی کو مخاطب کرتے ہوئےکہاکہ ہم تمہارے لیے مستقل قومی مصیبت ہیں اور رہیں گے ، ہم مظلوموں کے لیے مستقل قومی محبت ہیں۔ سینئرڈپٹی کنوینرعامرخان نے کہاکہ میں مہاجرتھا ہوں اور رہوں گا، کوئی مجھ سے میری شناخت نہیں چھین سکتا۔دوسری جانب ایک طویل عرصے بعد مہاجرقومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے لیاقت آباد کے فلائی اوور پر جلسہ عام کا انعقاد کیاجلسہ شرکاؤ کے لحاظ سے گرچہ بڑا جلسہ نہیں تھاتاہم 1992 کے بعد آفاق احمدنے اس علاقے میں جلسہ کیا جہا ں مہاجرقومی موومنٹ کی تنظیم نہیں تھی اور مذکورہ علاقے پر متحدہ کی 28 سال سے مضبوط گرفت رہی ہے اس کے باوجود مہاجرقومی موومنٹ لیاقت آباد فلائی اوور پر جلسہ کرنے میں کامیاب رہی آفاق احمد نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مہاجروں کو اپنی بقا کے لئے صوبے کی ضرورت ہے ،اب ہم جنوبی سندھ صوبہ تحریک کا آغا ز کر رہے ہیں۔کالا باغ ملک کی ضرورت ہے، اس پر ریفرنڈم کرایا جائے ، میں ہمیشہ سے کہتاہوں کہ پیپلز پارٹی مہاجروں کی نہیں وڈیروں کی جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں تاج حیدر ،پرو فیسر این ڈی خان اور وقار مہدی نے اپنی زندگیاں دی اگر ایم کیو ایم کولوگوں کا احساس ہوتا تو جب شہری اداروں کو سندھ گورنمنٹ کے ماتحت کر دیا گیا ،جب سندھ سے لوگوں کو بھرتی کر کے یہاں بھیجا گیا تو اس وقت ان کو دکھ کیوں نہیں ہوا۔ تم نے خود کو مہاجر کہنے سے گریز کیا تھا ۔اس وقت کو یاد کرو۔ جب تمہاری پارٹی میں کوئی مہاجر کا نعرہ بلند کرتا تھا تو تم جوتوں سے اس کی پٹائی کرتے تھے۔ انتخابات قریب آتے ہی مہاجر کا نعرہ لگایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میانوالی کا شخص کہتا ہے کہ میں نے یہاں پر الیکشن لڑناہے لیکن اس نے کبھی ہمدردی کے کبھی دو بول نہیں بولے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں قتل ہونے والے لوگ کیا جانور تھے جبکہ ماڈل ٹاؤن کے لوگوں کے لئے اے پی سی بلائی گئی ۔کسی سیاسی جماعت نے کبھی اس شہر کے لوگوں کے مرنے والوں کے لئے دو بول بھی نہیں بولے ۔انہوں نے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں میری ماؤں بہنوں کو قتل کر دیا گیا ہے لیکن ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ اب بارہ مئی کا دوبارہ ڈھونگ کیا جائے گا۔ مجھے کہتے ہیں مہاجر کچھ نہیں ہوتا ہے پاکستانی بن کر رہو۔اس شہر میں مہاجر اور آفاق کے نام پر کالک ملی گئی۔اس مہاجر قوم سے کون سی دشمنی نکال رہے ہولیکن میں ہر مرتبہ کہتاہوں کہ صرف مہاجر چلے گا کچھ اور نہیں ہوگا۔میں کل وقتی مہاجر ہوں برساتی مینڈکوں کی طرح مہاجر نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تم مجھے مشورہ دیتے ہو کہ پاکستانی بن کر رہومیں بتانا چاہتاہوں کہ ہم پہلے پاکستانی تھے بعد میں مہاجر بنا ہوں۔آفاق احمد کے جنوبی صوبے کے اعلان سے سندھ کے دیہی اور شہری علاقوں میں خلش وسیع ہوگی۔ ادھرجماعت اسلامی نے بھی باغ جناح میں بھرپور طریقے سے یوتھ کنونشن کا انعقاد کیا باغ جناح کے یوتھ کنونشن میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

تازہ ترین
تازہ ترین