• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نعیم بخاری 1996میں کالعدم سپاہ صحابہ کارکن بنا،7شناختی کارڈاسکے پاس تھے

کراچی (سید عارفین)عطا الرحمان عرف نعیم بخاری 26 اکتوبر 1971 میں کراچی میں پیدا ہوااور اس کے دو بھائی اورچار بہنیں ہیں۔نعیم بخاری کی شادی1992 لانڈھی کی رہائشی سے ہوئی اور اس کی پانچ بیٹیاں ہیں۔نعیم بخاری نے 1978 سے 1989 تک شعیب محمدیہ سیکنڈری اسکول ناظم آباد میںتعلیم حاصل کی جس کے بعد 1989 سے 1997 تک ماموں کے جنرل اسٹور پر کام کرتا رہا۔نعیم بخاری کے پاس 7 نادرا شناختی کارڈ تھے۔ پکڑے جانے کے وقت غلام محمد کے نام کا نادرا شناختی کارڈ استعمال کررہا تھا۔عطا الرحمان کی عرفیت نعیم بخاری،ابو حارث، عبداللہ، احسن ، بلال،لالا،بھائی صاحب اور غلام محمد تھی اور انہیں ناموں سے اس کے شناختی کارڈ بھی بنے ہوئے تھے۔نعیم بخاری نے 1996 میں کالعدم سپاہ صحابہ پاکستان میں شمولیت اختیار کی اوروہ ناگن چورنگی پر واقع صدیق اکبر مسجد میں مولانا اعظم طارق کا جمعہ کا خطبہ سنا کرتا تھا۔کالعدم سپاہ صحابہ میں ابتدائی طور پر چندا جمع کرنے اور پوسٹر لگانے کی ذمہ داری دی گئی جس کے بعد 1998 میںوہ کالعدم لشکر جھنگوی میں شامل ہوگیا۔پہلی دفعہ 1998 میں افغانستان کے صوبے خوست پہنچا جہاں 40 دن کی ٹریننگ حاصل کی۔ٹریننگ میں جسمانی اور اسلحہ چلانے کی مشقیں جبکہ ذہن سازی کے لئے لیکچرز دئے گئے۔1999 میںحرکت الجہاد اسلامی کے امجد فاروقی اور 2000 میں کالعدم لشکر جھنگوی کے بانی ریاض بسرا سے فغانستان میں ملاقات کی جہاں بسرا نے نعیم بخاری کو کہا کہ تم میرے ساتھ کام کرواور لشکر جھنگوی کے لئے پیسا اکھٹا کرو۔افغانستان میں ہی 2001 میں مطیع اللہ عرف مطیع الرحمان سے ملاقات ہوئی جس کی سر قیمت 1 کروڑ روپے مقررہے۔2002 میں کراچی واپس آیا اور گلشن اقبال میںرینجرز کے ہاتھوں ایک ساتھی کے ہمراہ پرپکڑا گیا۔ نعیم بخاری کے مطابق وہ 2002 سے 2007 تک رینجرز کی تحویل میں رہااور پھر 2007 میں ہی اسے پولیس کے حوالے کردیا گیا جس کے بعد اسے جیل منتقل کردیا گیا۔نعیم بخاری 2007 سے 2011 تک سکھر جیل میں قید رہا۔ 2012 میں رہائی کے بعد میران شاہ چلا گیا جہاں اس کے گھر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے چھاپا بھی مارا گیا۔2012 میںگرمیوں کے دوران کراچی واپس آنے کی کوشش کی تاہم راستے سے واپس ہوگیا مگر اسی دوران اس کی ملاقات فاروق بھٹی عرف مثنی سے ہوگئی۔ 2 مہینے کے بعدفیملی کے ہمراہ واپس کراچی آیا انڈسٹریل ایریا میں واقع اپنی بہن کے گھر قیام کیالیکن کچھ دن بعد واپس میر علی چلا گیا مگر گھر والوں کو چھوڑ گیا۔2014 میں واپس کراچی آیا اورمثنی کے ہمراہ بڑے منصوبے پر کام شروع کیانعیم بخاری نے دوران تفتیش بتایا کہ وہ موبائل فون استعمال نہیں کرتا تھا اور اگر کسی سے رابطہ کرنا مقصود ہوتا تو پی سی او سے کال کرتا تھا ۔ کسی سے ملاقات کرنی ہوتی تو خود بغیر آگاہ کئے مطلوبہ شخص کے پاس پہنچ جاتا تھا۔نعیم بخاری شہر میں سفر کرنے کے لئے موٹر سائیکل استعمال کرتا تھا ۔ نعیم بخاری اور کالعدم لشکر جھنگوی پاکستان کے امیر آصف چھوٹو کے درمیان اختلافات ہوچکے ہیں اور اب دونوں الگ الگ کام کرتے ہیں ۔ دونوں میں اختلافات جون 2013 میں کوئٹہ میں سردار بہادر خان یونی ورسٹی کی بس پر بم حملے کی وجہ سے پیدا ہوئے جس میں لڑکیا ں سوار تھیں۔
تازہ ترین