سکھر+میر پور خاص +عمر کوٹ( بیورو رپورٹ/نامہ نگاران ) ہوشربا مہنگائی کے دور میں سستے بازار ایک نعمت ہیں کیونکہ ان بازاروں میں بعض اشیا عام مارکیٹ سے 50فیصد تک سستی مل جاتی ہیں۔میر پور خاص اور عمر کوٹ میں مہنگائی پر قابو نہیں پایا جاسکا جبکہ انتظامیہ نے شہریوں کو منافع خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ۔تفصیلات کے مطابق سکھر بڑھتی ہوئی مہنگائی ، اشیائے خوردونوش اور دیگر اشیاء کی قیمتو ں میں مسلسل اضافے نے غریب اور متوسط طبقے کوبری طرح متاثر کیا ہے ،یہی وجہ ہے کہ سکھر سمیت ملک بھر میں لوگوں کی اکثریت سستے بازاروں سے خریداری کو ترجیحی دے رہی ہے اور یہ کسی نعمت سے کم نہیں ہیں۔ ان بازاروں میں سستی اشیاء کی خریداری کیلئے لوگوں کی بڑی تعداد ہر جمعہ کے روز ان بازاروں کا رخ کرتی ہے، رمضان المبارک میں بھی حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے نہ ہی کوئی سستا بازار لگایا گیا ہے اور نہ ہی اس طرح کے بازار لگانے کاکوئی اعلان کیا گیا ہے، رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش اور دیگر اشیا کی قیمتیں عام دنوں کے مقابلے میں کئی گنا بڑھ جاتی ہیں جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہی وجہ ہے کہ معمول کے مطابق لگنے والے جمعہ بازار میں رمضان المبارک کے دوران خریداروں کی تعداد میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوجاتا ہے کیونکہ عام مارکیٹوں میں فروخت ہونے والی اشیا کی قیمتیں سستے بازاروں میں کم ہوتی ہیں اور ان سستے بازاروں میں مختلف اقسام کی سبزیاں، فروٹ ، گھریلواستعمال کا راشن،تیار شدہ ملبوسات، مختلف اقسام کے مردانہ، زنانہ جوتے، کپڑا، برتن، بچوں کے کھلونے، ڈیکوریشن کا سامان اور مختلف اقسام کے متعدد ایسے ٹھیلے لگے ہوتے ہیں جن پر لوگ اپنی ضرورت اور پسند کے مطابق خریداری کرتے ہیں، سکھر میں ہر ہفتے جمعہ کے روز اسٹیشن کے نزدیک ایوب گیٹ اور شاہی بازار میں سستہ بازار قائم کئے جاتے ہیں، ان دونوں بازاروں میں مجموعی طور پر اڑھائی سو سے تین سو ٹھیلے لگائے جاتے ہیں، جو صبح سے شام گئے تک قائم رہتے ہیں، ان دونوں مارکیٹوں میں ٹھیلے لگانے والے تاجروں کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز سستے بازار میں وہ جو سامان لے کر آتے ہیں جن میں اشیائے خوردونوش،مختلف اقسام کی سبزیاں ،فروٹ شامل ہوتے ہیں یہ تمام کھانے پینے کی اشیاء شام گئے تک ختم ہوجاتی ہیں اور دیگر روز مرہ کے استعمال کا سامان بھی اس سستے بازار میں 70 سے 80 فیصد تک فروخت کردیا جاتا ہے، ان سستے بازاروں میں آنے والے خریداروں جن میں مرد اور خواتین شامل ہیں کا کہنا ہے کہ سکھر میں جمعہ کے روز جو سستہ بازار لگایاجاتا ہے اس سے غریب عوام کو بڑی حد تک فائدہ ہوتا ہے کیونکہ تمام اشیاء کی قیمتیں ان سستا بازاروں میں عام مارکیٹ سے 15سے 20 فیصد جبکہ بعض اشیاء میں 40 سے 50 فیصد تک کم ہوتی ہیں یہی وجہ ہے کہ سکھر سمیت گردونواح کے علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ خاص طور پر خواتین ان سستے بازاروں میں آکر اشیائے خوردونوش اور دیگر اشیاء خریدتے ہیں۔جمعہ کے روز قائم کئے جانے والے اس سستے بازار میں متعدد ٹھیلے مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت یا انتظامیہ ان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعاون نہیں کرتی بلکہ ٹھیلہ مالکان نے یہ بھی شکوہ کیا کہ انہیں سستے بازار لگانے کیلئے ٹیکس بھی ادا کرنا پڑتا ہے اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ انہیں پریشان بھی کرتی ہے۔عوامی ، سماجی اور فلاحی حلقوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ حکومت یا ضلعی انتظامیہ خود سرکاری سطح پر سستے بازاروں کاانعقاد کرے۔ میرپورخاص مہنگائی پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے،جبکہ انتظامیہ نے مہنگائی کے مارے شہریوں کو ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے۔میرپورخاص سمیت ضلع کے تمام چھوٹے بڑے شہر اور قصبات مقدس ماہ رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں نہ صرف ہوش ربا مہنگائی کی مکمل لپیٹ میں ہیں بلکہ انتظامیہ کی غفلت کے باعث اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،پھلوں اور سبز یو ں کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں کیلا، انگور، گرما، سردا، آم، آڑو، خربو زہ، سیب، خوبانی،چیری،چیکو،تربوز اور دیگر پھل عام لوگوں کی قوت خرید سے باہر ہو گئے ہیں،پیاز،ٹماٹر،پالک،ادرک اور دیگر سبزیوں کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔ پکوڑے، سموسے، کچوری،فینی من مانی قیمت پر فروخت کی جارہی ہیں،عوام ناجائز منافع خوروں کے سامنے بے بسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں ۔عمرکوٹ ضلع بھر میں منافع خور تاجروں نے رمضان کی آمد کے ساتھ اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں تین گنا بڑھا دی ہیں۔ فروٹ کے ساتھ سبزیوں کی قیمتوں میں بھی ڈبل اضافہ کردیا ہے متعلقہ حکام نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا اور ان منافع خوروں سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے پھل، سبزیاں اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا کوئی نوٹس نہیں لیا جارہا اور نہ ہی سرکاری طورپر اشیا کے نرخ مقرر کرکے فہرستیں تاجروں کو دی گئی ہیں اس لئے مہنگائی کی وجہ سے شہری پریشان ہیں۔ رانی پور اسسٹنٹ کمشنر صوبھو ڈیرو اقبال جنڈان کی زیر صدارت تاجروں پھل سبزی گوشت اور دیگر تاجروں، پولیس افسران اور دیگر ماتحت افسران کا اجلاس ہوا جس میں سختی سے ہدایات کی گئی کہ رمضان آرڈیننس پر مکمل عمل کیا جائے بصورت دیگر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر خیرپور کی جانب سے اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں کی جاری کردہ فہرست پر عمل نہ کرنے والوں پر جرمانہ لگانے اور قید کی سزا دی جائے گی۔ انہوں نے ماتحت افسران اور پولیس کو ہدایت کی کہ بازار کا دورہ کریں اور روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیں۔ دریں اثنا مختار کار صوبھو ڈیرو عمران سولنگی اورایس ایچ او رانی پور نے اس سلسلے میں کاروباری مراکز کا دورہ کیا۔