اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی نے وفاق کی جانب سے سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہ دینے پر سندھ بارڈر بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ کو پانی چاہیے‘ اگر پانی نہ دیا تو سندھ کے بارڈر کو بند کر دیں گے‘ آج سندھ کے لوگ پیاسے مر رہے ہیں،حکومت کے پاس وزیروں کی فوج ہونے کے باوجود ایوان میں ہماری بات سننے والا کوئی نہیں ،قبرستان کی خاموشی اور حکومت کی خاموشی ایک جیسی ہے۔وہ بدھ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کررہے تھے ۔اس موقع پر نواب یوسف تالپورکا کہنا تھاکہ سندھ میں پانی کے مسئلے پر حالات بگڑ سکتے ہیں ۔ نکتہ اعتراض پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ اس وقت ملک میں پانی کی شدید قلت ہے، سندھ میں پانی کا شدید بحران ہے، حکومت کا کوئی وزیر ایوان میں موجود نہیں جو ہماری داستان سنے، سندھ میں کسانوں کو تو دور کی بات پینے کا پانی تک نہیں ہے، ایم کیو ایم ایوان سے باہر چلی گئی ہے اگر یہ کراچی کے نمائندے ہیں تو ایوان میں اس پر بات کرتے‘ انہوں نے کہا کہ حکمران اندھیروں میں چھپے ہوئے ہیں‘ حکومت دوتہائی اکثریت کے باوجود کورم پورا نہیں کر سکی، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہمارے پاس 33فیصد لوگ تھے مگر ہم نے پارلیمنٹ کا دامن نہیں چھوڑا ۔انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کو پانی چاہیے اگر پانی نہ دیا تو سندھ کے بارڈر کو بند کر دیں گے، پاکستان کو بچانے کےلئے سندھ کا بارڈر بند کرنا پڑا تو کریں گے‘اس موقع پر نواب یوسف تالپور نے کہا کہ ہم کسی اور کے حصے کا پانی نہیں نہیں مانگ رہے، صرف اپنے حصے کا پانی مانگ رہے ہیں، ایک طرف ہمیں پانی نہیں دیا جاتا تو دوسری طرف پنجاب میں لنکس کھولے ہوئے ہیں۔سندھ میں پانی کے مسئلے پر حالات بگڑسکتے ہیں۔