• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
غذائیں جو بڑھائیں ’’قوت مدافعت‘‘

انسانی جسم کے سب سے اہم اور کار آمد نظام عر ف عام میں مدافعتی نظام کہاجاتا ہے۔ ایک تندرست جسم کے لئے ،انفیکشن جیسی دوسری بیماریوں کومات دینے یا پھر انسانی جسم کومضبوط اور طاقتور بنانے کے لئے قوت مدافعت بڑھانا بے حد ضروری ہے۔ انسان کیا کھاتا ہے ،کیا پیتا ہے؟کتنی ورزش کرتا ہےیہ سب چیزیں قوّت مدافعت بڑھانے میں اہم کردارادا کرتی ہیں۔ 

طبی ماہرین قوت مدافعت کی مضبوطی کے لئےصحت بخش غذا کا استعمال لازم و ملزوم قرار دیتے ہیں۔ مختلف نوعیت کے وٹامن، مناسب مقدار میں پروٹین اور لحمیات کے علاوہ کیلشیم سے بھرپور غذا کا استعمال مدافعت کے نظام کو رواں رکھنے کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔لیکن قوت مدافعت کو بہتر بنانے کے لئے کن غذاؤں کا استعمال ضروری ہے یہ بات توجہ طلب ہے۔ آئیے آج بات کرتے ہیں ان غذاؤں کی جن کے ذریعے امیون سسٹم کا کردار فعال بنایا جاسکتا ہے۔

کھٹے پھل

امیون سسٹم کی بہتری کے لئے وٹامن سی کا استعمال بہترین اورلازمی قرار دیاجاتاہے۔ وٹامن سی ایک اہم فزیالوجیکل اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو کولیجن فائبر اور نیوروٹرانسمیٹر کے بننے اور پروٹین میٹا بولزم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اور جب بات ہو وٹامن سی کی تو کھٹے یا ترش پھلوںمیں وٹامن سی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ ایک مطالعہ کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ غذا میںکھٹے ذائقے والے پھل مثلا سنگترہ، لیموں، چکوترا اور موسمبی کو شامل کرنا صحت مند رہنے کے لیے مفید ہے۔ ایک تحقیقی مطالعے کے نتائج کے مطابق وٹامن سی کی کمی سے زخموں کے بھرنے کا عمل سست روی کا شکار ہو جاتا ہے اور انفیکشن سے بچاؤ کے لئے جسمانی مدافعت کمزور پڑ جاتی ہے۔

ادرک

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک میں موجو اینٹی آکسیڈنٹس انسانی جسم میں قوت مدافعت کو بہتر اور مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ادرک میں پایا جانے والا ’جنجرولز‘ نامی مادہ اگر چہ ادرک کے ترش ذائقے کا سبب بنتا ہے لیکن یہ ادرک کے طبی فوائد کا باعث بھی ہے۔ انہی طبی فوائد کے باعث ادرک کو روایتی اور غیر روایتی طریقہ علاج میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق بہترین فوائد کے حصول کے لئے خشک کے بجائے تازہ ادرک استعمال کی جانی چاہئیے ۔

وٹامن ڈی(مچھلی ، پنیر، انڈے کی زردی اور کچھ مشرومز)

ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی کے تحقیق کاروں کے نتائج کی روشنی میں امیون سسٹم یا مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں ہڈیوں کو مضبوط بنانے والا’’وٹامن ڈی،، کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی مدد سے مختلف جراثیم کو مارنے والے سیلز پیدا ہوتے ہیں۔ ایک اور تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی قوت مدافعت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ وٹامن ڈی کی کمی سے جسم انفیکشن کا شکار ہوتا ہے ۔ ضروری ہے کہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی نہ ہونے پائے۔

٭سورج کی روشنی وٹامن ڈی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے ۔ صبح کے وقت 10 سے 15 منٹ کے لیے دھوپ میں بیٹھیں۔

٭اپنی غذا میں وٹامن ڈی سے بھر پور اشیاء شامل کریں ۔ مچھلی ، پنیر، انڈے کی زردی اور کچھ مشرومز میں وٹامن ڈی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔

کیلا

کیلا دنیا بھر میں لوگوں کے پسندیدہ پھلوں میں سے ایک ہے، بیش بہا فوائد لئے اس اہم پھل میں تین طرح کی قدرتی شکر پائی جاتی ہے۔ سکروز، فروکٹوز اور گلوکوز ۔۔۔ جبکہ کیلے میں فائبر یا ریشے بھی موجود ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کیلے کو فوری توانائی پہنچانے کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ یہی نہیںکیلےمیں وٹامنB اور C کی زیادہ تر اقسام پائی جاتی ہیں۔ کیلا ہی نہیں اس کا ملک شیک انسانی جسم کی قوت مدافعت کو بڑھانے کے علاوہ اعصابی نظام کی بہتری میں مدد کرتا ہے۔ ایک کیلے میں سیب کی نسبت 4گنا زیادہ پروٹین ،دوگنا زیادہ کاربوہائیڈریٹس، تین گنا زیادہ فاسفورس ، پانچ گنا زیادہ وٹامن A اور آئرن اور دوگنا زیادہ دوسرے وٹامنز اور معدنیات شامل ہوتے ہیں۔

لہسن

’’مسالا جات کا سردار ،، لہسن بھی قوت مدافعت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ زمانہ قدیم سے استعمال کے باوجود اسے خطرناک نہیں کہاگیا،اسے خالی پیٹ کھانے سے جسم کا مدافعتی نظام جہاںمضبوط ہو تا ہے وہیں انسانی جسم بیماریوں سے لڑنے کے لئے مضبوط ہو جاتا ہے۔ لہسن ایک قدرتی انٹی بائیوٹک ہے اس کا استعمال خون کو پتلا کرنے کے ساتھ ساتھ دوران خون بھی تیز کرتا ہے۔

دہی

دہی ڈیری پراڈکٹس میں سپر ہیرو کے طور پر تسلیم کی جاتی ہے۔ یہ نہ صرف قوت مدافعت بڑھانے اوربیماریوں سے لڑنے کافوری اورسستاذریعہ ہے بلکہ اسے وٹامن ڈی اورجسم کی قدرتی حفاظت کاخزانہ بھی قرار دیاجاتاہے۔ مختلف پھلوں کے ملاپ سے آپ اسکی افادیت میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔

چونکہ یہ دودھ سے بننے والی ایک بہترین غذا ہےاس لئے اس میں کیلشیم ، پروٹین اور پروبائیوٹک کثیر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والےپروبائیوٹک (مفید بیکٹیریا) ناصرف نظام انہضام کو بہتر کرتے ہیں بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔

پالک

بات ہو امیون سسٹم بہتر بنانے کی اور پالک کا ذکر نہ آئے ناممکن سی بات لگتی ہے۔وٹامن سی ،اے،بیٹاکیروٹین اوردیگر اہم غذائی اجزاء پرمشتمل ہونے کے باعث مختلف انفیکشن سے لڑنے میں مدافعتی نظام کی مددکرتاہے۔تاہم پالک استعمال کرتے وقت اس بات کا خیال رکھا جائے کہ زیادہ دیرپکانے کے بجائے کیونکہ کم پکانے کے باعث اسکی غذائی صلاحیت برقرار رہتی ہے۔

تازہ ترین