وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کے بل کو الیکشن کی تاخیر کا ذریعہ نہ بنایا جائے، پاکستان الیکشن میں تاخیر کامتحمل نہیں ہوسکتا اور اس بل کی وجہ سے الیکشن تاخیر کرنے کی کوشش نہ کی جائے اس پر تمام جماعتوں نے اتفاق کیاہے۔
یہ بات وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران کہی اور کہا کہ ایوان نے جو فاٹا کے خیبر پختونخوا میں اضمام کا بل پاس کیا ہے اس کے نتائج پاکستان کےلیے بڑے مثبت ثابت ہوں گے اور میں اپوزيشن کا مشکور ہوں کہ بل پاس ہونے میں ہمارا ساتھ دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بل پاس ہونے پر کا فی پیچیدہ مسائل تھے لیکن خوش اسلوبی سے تمام معاملات طے پائے، حکومت اور اپوزيشن بینچوں نے مل کر اس بل کو پاس کیا جس سے قومی اتفاق رائے قائم ہوا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جو ابھی تقریر ہوئی اس میں ایسی باتوں کا ذکر کیا گيا جن کی آج ضرورت نہيں تھی،آج ایسی بات نہیں کرنی چاہیے تھی جس سے نفرت کا پہلو سامنے آئے جبکہ کسی کو منی لانڈرر کہنا اخلاق کے تقاضوں کے مطابق نہيں اور خاص طورپر اس دن جب اس ہاؤس نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور ایک ایشو حل کیا۔
وزیر اعظم شاہد خاقان نے بتایا کہ ایسے دن کوئی بات کرنا کہ جس سے کسی کے جذبات مجروح ہوں اس کی ضرورت نہيں تھی تاہم یہ فیصلہ پاکستان کے عوام جولائی میں کريں گےجبکہ حکومت 31 مئی تک قائم رہے گی اور 60دن کے اندر الیکشن ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ آج کا بل پاس ہونا ایک طریقہ کار کی ابتدا ہے، ہم نے فاٹا کے عوام کا اعتماد حاصل کرنا ہے،ہم نے فاٹا کے عوام کو وہی سہولیات دینی ہیں جو ملک کے ديگر عوام کو میسر ہے جبکہ اس میں فرق نہيں ہونا چاہیے، آج ہاؤس نے ثابت کیا کہ قومی اتفاق رائے قائم ہوسکتا ہے تاہم اخلاق سے ہٹ کر باتیں کرنے کی سیاست میں کوئی جگہ نہيں ہے۔