کراچی (نیوز ڈیسک) سگریٹ بنانے والی بڑی کمپنیوں نے پاکستانی حکومت کیساتھ لابنگ کے ذریعے اسلام آباد کو آمادہ کیا ہے کہ وہ سگریٹ کے پیکٹس پر صحت سے متعلق بڑے انتبائی ڈیزائن نہ لگائے، ان کمپنیوں کے حکام کے مطابق یہ سگریٹ بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے جاری مہم کا حصہ ہے جس کے تحت انہوں نے اسلام آباد حکومت کو کامیابی سے منالیا ہے تاکہ وہ زندگیاں بچانے کے لئے ڈیزائن کردہ مجوزہ اشتہار کو چھوٹا کرکے لگایا جائے۔ پاکستان میں جہاں حکومت کے مطابق ہر سال تمباکو نوشی سے ایک لاکھ لوگ سالانہ ہلاک ہوجاتے ہیں، ایک بڑی کمپنی کے مطابق انہوں نے ایک لابنگ مہم شروع کی جس کے تحت مکتوب بھیجے گئے اور ملکی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات کی گئی تاکہ انہیں سگریٹ کی غیر قانونی تجارت پر قابو پانے اور سگریٹ کے ڈبوں پر بڑے انتہائی اشتہار کو روکنے پر آمادہ کیا جائے۔ برطانوی خبررساں ادارے نے سگریٹ بنانے والی عالمی کمپنی کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم کو لکھے گئے خط کا خود بھی تجزیہ کیا، ایسے مکتوب کمپنی کے سربراہان کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم کو اکتوبر 2017 کو لکھے گئے تھے جبکہ اس ضمن میں 2015 میں ایک ملاقات بھی طے پائی تھی۔ پاکستانی وزارت صحت کے دو موجودہ اور ایک سابق عہدیدار نے بتایا کہ ان کی وزات نے انڈسٹری لابنگ کے بعد سگریٹ کے ڈبے کے 85 فیصد حصے پر صحت سے متعلق انتہائی ڈیزائن کی ضرورت کو ختم کردیا۔ ایک موجودہ عہدیدار نے بتایا کہ اس کے لئے ہم پر وزیراعظم عباسی کے دفتر کی جانب سے دبائو تھا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حکومت نے تمباکو انڈسٹری کے لئے ہمدردانہ رویہ اس لئے اختیار کیا کیوں کہ اس سیکٹر نے صرف 2016 اور 2017 کے مالی سال میں ملکی خزانہ میں ایکسائز ٹیکسز کی مدد میں سالانہ 55 کروڑ ڈالر کا حصہ ملایا۔ نئے قانون کے مطابق یکم جون سے اب سگریٹ کے ڈبے پر 85 فیصد کے بجائے صرف 50 فیصد حصے پر انتباہی ڈیزائن ہوگا۔