کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) شہید محترمہ بینظیر بھٹو ایکسیڈنٹ اینڈ ٹراما سینٹر کے ملازمین نے تیسرے روز بھی کراچی پریس کلب کے باہر دھرنا دیا۔ ملازمین کے احتجاج کے باعث اسپتال میں مختلف شعبہ جات اور آپریشن تھیٹر بند رہےاور درجنوں آپریشن ملتوی ہو گئے جس سے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ احتجاجی مظاہرین سے اسسٹنٹ کمشنر ساؤتھ سارہ جاوید نے پریس کلب آکر سے ملاقات کی اور مذاکرات کی دعوت دی جسکے بعد احتجاجی مظاہرین کی جانب سے پیرا میڈیکل اسٹاف پرمشتمل چار رکنی وفد طاہر، غلام رضا، شاہینہ اور ملکہ نے مذاکرات کیے ۔ واضح رہے کہ ٹراما سینٹر کےملازمین نے مستقل نہ کیے جانے کے خلاف پیر سے کراچی پریس کلب کے باہردھرنا دیا ہوا ہے ۔ مظاہرین میں نرسوں، پیرا میڈیکل اسٹاف ، وارڈ بوائے ، کمپیو ٹر آپریٹر سمیت دیگرعملہ شامل ہے ۔ بدھ کو بھی احتجاجی مظاہرے میں کنٹریکٹ ملازمین کی کثیر تعداد شریک ہوئی جنھوں نے ہاتھوں میں مختلف پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 2016میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر900ملازمین کو بھرتی کیا تھا لیکن ان میں سے 75ڈاکٹروں کو مستقل کیا گیا ، ہم سمجھتے ہیں کہ ان ڈاکٹروں کو سیاسی بنیادوں پر مستقل کیا گیا ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کی مستقلی کے عمل میں نرسوں، پیرا میڈیکل اسٹاف، وارڈ بوائے ،کمپیوٹر آپریٹر اور دیگر عملے کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہےدریں اثنا مذاکرات کی کامیابی پر ملازمین نے دھرنا موخر کر دیا ملازمین کا کہنا تھاکہ انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی کہ انہیںمستقل کیا جائے گا۔