• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ شیر بہت بیمار ہے‘‘،شیخ سعدی ؒکی ایک بہت مشہور حکایت ہے،شیربڑھاپے کی وجہ سے کمزور ہو گیا اور چلنا پھرنابھی مشکل ہوگیا ،جب بھوک سے برا حال ہوا، تو لومڑی (نماسیاسی دوست) سے مشورہ کیا، اس نے کہا، فکر نہ کرو، میں اس کا بندوبست کرتی ہوںاور لومڑی نے پورے جنگل میں مشہور کر دیا، کہ شیر بہت بیمارہوچکا ہے اور بچنے کی امید نہیں ہے۔یہ خبر سنتے ہی، جنگل کے جانور اس کی عیادت کو آنے لگے۔ شیر غار میں سر جھکائے پڑا رہتا اور عیادت کے لیے آنے والے جانوروں کا شکار کرکے اپنی بھوک مٹاتا رہتا۔ایک دن لومڑی شیر کا حال احوال پوچھنے کے لیے آئی اور غار کے دہانے پر کھڑی ہو گئی۔ اتفاق سے اس دن کوئی جانور نہ آیا، اور شیر بھوکا تھا۔شیر نے لومڑی سے کہا۔باہر کیوں کھڑی ہو، اندر آئو، اور مجھے جنگل اور ملکی احوال سناؤ۔ لومڑی نے چالاکی سے جواب دیا۔ نہیں میں اندر نہیں آ سکتی۔ میں یہاں باہر سے آنے والے پنجوں کے نشان دیکھ رہی ہوں ،لیکن واپسی کے نہیں۔ مطلب ہے ،کہ انجام پر ہمیشہ نظر رکھنے والے ہر قسم کے نقصان سے محفوظ رہتے ہیں۔ خاص طور پر الیکشن کے ماحول میں، یادآیا، مولانا روم فرماتے ہیں، کہ خدا تک پہنچنے کے لئے بہت سارے راستے ہیں ،لیکن خدا کا پسندیدہ راستہ اس کی مخلوق سے محبت ہے ،میں (روم )نے یہ راستہ چنا ہے۔ اسی مخلوق سے محبت کے صادق جذبوں کو سمجھنے کے لئے سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے بانی وسرپرست اعلیٰ مولانا محمد بشیر فاروقی نے اپنے مرشد خواجہ محکم الدین سیلانی کے نام پر مخلوق خدا کے لئے کی جانے والی خدمات کا اندازہ اس بات سے لگائیں ،کہ انہوں نے1999میں 12لوگوں کو کھانا کھلانے کا آغاز کیا تھا اورآج روزانہ لاکھوں لوگوںکو کھانا کھلا رہے ہیں۔ اب سیلانی نبی کریم ﷺکی ذات گرامی کی ظاہری عمر کے 63سالوں کی نسبت سے 63شعبہ جات میں انسانیت کی خدمت بلا رنگ ،نسل،مذہب اوربلاتفریق مسلک کرنے میں مصروف ہے۔حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سچے پیروکار،داتا علی ہجویری کے دیوانے ،خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کے مستانے ،بابا فریدین الدین گنج شکر کے ملنگ ،حضرت عبداللہ شاہ غازی کی سوچ کے محافظ،تصوف کی حقیقی منزلوں کو سمجھنے والے درویش حقیقی مولانا محمد بشیر فاروقی قادری وہ آدمی ہیں ،جنہوں نے صرف تسبیح اور ذکر واذکار پر اکتفانہیں کیا ،بلکہ ’’نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری‘‘ کی حقیقی منزلوں میں کھوگئے، میرے نزدیک یہ وہ صوفی ہیں، جنہوں نے مولانا روم کے مرید خاص حضرت اقبال کے اس شعر کو نہ صرف سمجھا ،بلکہ اس کی عملی تفسیر بن کر دکھی دلوں کا سہارا بنے اورغریب طبقہ کو اتنا مضبوط کر چکے ہیں ،کہ اب وہ غریب طبقہ ان کو فنڈ دے رہا ہے ۔وہ کہیں تھر پار میں صاف پانی کے کنوئوں کے علاوہ آٹے کی بوریاں دیتے ہیں ،مساجد تعمیر کراتے ہیں اور کہیں گرین ہائوس اسکولز کے نام سے ہزاروں بچوں کے علاوہ شام کے اوقات میں تعلیم بالغاں کا بھی اہتمام کر رہے ہیں ۔کراچی کی بڑھتی ہوئی گرمی کو سامنے رکھتے ہوئے ،ہزاروں درخت سیلانی نرسری کے ذریعے لگ چکے ہیں ،کراچی میں 13ایکڑ کے وسیع رقبہ میں مختلف فصلوں کی کاشت کے کامیاب تجربے غیر ملکی ماہرین کی نگرانی میں کر رہے ہیں ،تاکہ سندھ کا کسان منافع بخش فصلیں کاشت کر سکے ،ترکی کی حکومت کے ادارے آفاد(AFAD)کے تعاون سے شامی مہاجرین کی مستقل بنیادوں پر مدد کر رہے ہیں ،مقدس اوراق کی حفاظت ،دعائیہ اجتماعات اورفی سبیل اللہ استخارے کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو فیض دے کر جعلی عاملوں سے سادہ عوام کو بچانے کا عمل مسلسل جاری ہے۔ مفتیان کرام کے ذریعے حاجیوں کی تربیت اور حج کے موقع پر لمحہ بہ لمحہ شرعی رہنمائی کر رہے ہیں ۔فیصل آبادمیں سیلانی ایمبولینس کا آغاز ہوچکا ہے۔جس کا دائرہ کار ملک گیر سطح پر پھیلانے کا وہ عزم مصمم کئے ہوئے ہیں ۔غریب اورلاوارث میتوں کی تدفین کا کام کر رہے ہیں ۔کراچی جیسے بڑے شہر کی تنگ گلیوں میں فائر فائٹنگ کے تحت موٹرسائیکل سروس 1022کئی برس سے کام کر رہی ہے ۔رمضان میں بلاناغہ غریبوں کے لئے سحری وافطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔رمضان پیکج کے نام سے اس سال 50ہزار سے زائد خاندانوں کو پورے ماہ کا راشن تقسیم کیا گیا ہے۔بے روزگا ر لوگوں کو ماہرمکینک بنا کر موٹرسائیکل ٹھیک کرنے کا کورس کراتے ہیں ،تاکہ لوگ اپنے پائوں پر کھڑے ہو سکیں۔امیر خاندانوں سے پرانی اشیاء کو لیکرغریبوں میں تقسیم کرتے ہیں ۔حیدر آباد اور کراچی میں سیلانی فلیٹ اسکیم کے تحت ایک ہزار سے زائد گھر بنا کر لوگوں کو چابیاں دے چکے ہیں ۔شعبہ روزگار کے تحت کراچی ،فیصل آباد ،حیدر آباد،لاہور میں اب تک 1400 رکشے اور700سے زائد موٹرسائیکل بلاسود قسطوں میں فراہم کر چکے ہیں ۔ہر ماہ 600سے زائد غریب بچیوں کی شادیوں کا اہتمام اورساتھ جہیز بھی دیتے ہیں، کمانے والوں کی فوتیدگی کے بعد ماہانہ 7500سے زائدسفیدپوش خاندانوں کی کفالت کا اہتمام ہورہا ہے، ’’میزبان سیلانی ‘‘کے تحت اپنے دفاتر کے باہر ریفریجریٹرز کا اہتمام کیا گیا ہے، جہاں سے غریب لوگ خورونوش بلاروک ٹوک لے جاتے ہیں ۔سیلانی اس کہاوت کو غلط ثابت کرنے میں مکمل کامیاب ہو چکی ہے ،کہ ،پیاسے کو خود چل کر کنویں کے پاس جانا پڑتا ہے ۔کیونکہ وہ موبائل دستر خوان کے ذریعے غریبوں کے گھروں پر دستک دے کر کھانا فراہم کر رہے ہیں ۔سیلانی روزانہ ایک ہزار سے زائد بکرے ذبح کر کے لوگوں میں مفت گوشت کی تقسیم کو یقینی بنانے کے علاوہ غریب طلباء وطالبات کے ہوسٹلوں میں بھی کھانا فراہم کرتے ہیں ۔سیلانی بلڈبینک اورتھیلیسمیا سینٹر کے ذریعے علاج لوگوں میں تشخیص ،خون کی محفوظ تبدیلی ،اسکریننگ اورتھیلسیمیاکی متاثرہ مائوں کی دیکھ بھال بھی کرتا ہے ۔اس کے علاوہ موبائل آئی کیئر،موبائل ہیلتھ ،حجامہ سنٹر، خطرناک امراض کا تشخیصی سینٹر ،آن لائن قرآن اکیڈمی ،سیلانی اورمائیکروسافٹ تکنیکی تعلیم ،سیلانی ماس آئی ٹی ٹریننگ پروگرام ،سیلانی اسکولنگ سسٹم اوردیگر درجنوں شعبہ جات میںکام کر رہے ہیں ۔محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیرخان کی سرپرستی میں سیلانی علمیہ یو نیورسٹی پر تیزی سے کام جاری ہے یہ ہماری بیٹیوںاوربہنوںکے لئے بین الاقوامی معیار کی یونیورسٹی ہوگی۔ میں یہ بتاتے ہوئے، فخر محسوس کررہا ہوں ،کہ مجھے جب بھی کسی روحانی شخصیت کے بارے لوگ پوچھتے ہیں، تو میری زبان پرفوراً مولانا محمد بشیر فاروقی قادری کا نام آتا ہے ۔سیلانی ٹرسٹ کی سماجی ،معاشی اور روحانی خدمات کی کامیابیوں پر الحمد للہ پی ایچ ڈی ہونے جار ہی ہیں ۔یہ سیلانی واحدا دارہ ہے جس نے کم وقت میں زیادہ نام کمایا ہے ۔میں مولانا محمد بشیر فاروقی کی کن کن خدمات کو ایک مختصر کالم میں لکھوں ،بس اتنا ہی کہہ سکتا ہوںکہ جب تک سیلانی جیسے ادارے بنانے والے لوگ زندہ ہیں ،میں سمجھتا ہوں ،کہ اللہ تعالیٰ کاہم پرخاص کرم اس وقت تک ہے۔جب معاشرے میں ایسے نیک لوگ پیدا ہونا بند ہو جاتے ہیں،توقومیں پھر تباہ وبرباد ہوتی ہیں ،آئیں !آپ بھی اللہ تعالیٰ اور رسول کریم ﷺکے حکم کے مطابق اپنی زکوٰۃ ،فدیہ ،فطرہ،صدقات،خیرات، عطیات کے ذریعے دکھی دلوں کا سہار ا بن جائیں اور بروز قیامت نبی کریم ﷺ کی شفاعت حاصل کریں ۔میری مائوں ،بہنوں ،بیٹیوں ،بھائیوںاوربزرگوں کے رمضان المبارک کی شدید گرمی میں رکھے گئے، روزے حقیقت میں گناہوں کو آگ کی طرح جلا کر ختم کررہے ہیں۔ 80بار ہر دکھ درد کی دعا بس درود مصطفی ﷺکی محفل ضرور سجائیں اوربارش کی دعا کریں۔
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین