• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملتان کی جیلوں میں 65 قیدیوں میں ایڈز کی تصدیق ، علاج معالجہ شروع نہ ہو سکا

ملتان (سٹاف رپورٹر)محکمہ صحت کی جانب سے ملتان کی جیلوں میں لگائے گئے سکریننگ کیمپ کے دوران 65 سے زائد قیدیوں میں ایڈز کی تصدیق ہونے کے باوجود انکے علاج معالجہ پر کوئی توجہ نہ دی گئی جسکی وجہ سے مرض بڑھنے اور اموات کا خدشہ بڑھ گیا ہے جبکہ جیلوں میں ناکافی طبی سہولیات اس خوف ناک مرض کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہے،اس بارے میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صوبائی حکومت کی ہدایت پر محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر پنجاب نے پہلے مراحلے میں ڈسٹرکٹ و تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں ،دیہی وبنیادی مراکز صحت میں بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے سکریننگ کا عمل شروع کیا تھا،جس میں لوگوں کے خون کےنمونے لیکر ٹسٹ کروائےگئے ہیں اور مرض کی تشخیص کے مطابق علاج معالجہ کی مفت سہولت دی گئی ہے،اس طرح دوسرے مرحلے میں اس سہولت کا دائرہ کار صوبہ کے محکمہ صحت و دیگر محکموں کے ملازمین تک پھیلا دیا گیاہےاور ساتھ ساتھ صوبہ کی41 چھوٹی بڑی جیلوں میں بھی قیدیوں کی سکریننگ کے عمل کو مکمل کیا گیا،ملتان کی تمام جیلوں میں قیدیوں کی سکریننگ کے دوران خون کے نمونے لیکر ٹسٹ کروائے گئےہیں تو انکشاف ہوا کہ65 سے زائدایسے قیدی ہیں ۔جن میں ایڈز جیسے خطرناک مرض کی تصدیق ہوئی ہےجبکہ500 ہیپاٹائٹس بی سی کے مرض میں مبتلا یہ قیدی پائے گئے،محکمہ صحت ملتان کی جانب سے ان امراض میں مبتلا مریضوں کی رپورٹ متعلقہ افسران سمیت صوبائی صحت حکام کو بھی بھجوادی گئی ،مگر 2ماہ گزرنے کے باوجود ان قیدیوں کے علاج کیلئے حکومت نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے، حکام کے مطابق قیدیوں کی رپورٹ بھیج دی گئی ہیں مزید ہدایت آنے پر عمل کیا جائیگا۔
تازہ ترین