لیموں چار سو روپے کلو،مرچیں سو روپے کلو ،ٹماٹر دو سو روپے کلو۔ اف ! اتنی مہنگائی کہ خواتین کے لیے بجٹ سنبھالنا مشکل ہونے لگا ۔ہم بازار میں ہونے والی مہنگائی کو تو کم نہیں کرسکتے لیکن بجٹ سنبھالنے کا انتظام ضرور کرسکتے ہیں۔ چونکہ سبزیاں انسانی صحت کے لیے بے حد ضروری ہیں اس لیے موسم گرما ہو یا سرما ،مہنگائی ہو یا نہیں ان کا استعمال لازمی کرنا چاہیے۔ماہرین غذائیت سبزیوں کے استعمال سے متعلق کہتے ہیں کہ ’’سبزیاں کم وقت میں ہضم ہوجاتی ہیں۔
کیونکہ سبزیاں پانی سے بھرپور ہوتی ہیں اس لیے گرمیوں میں پسینے کی صورت میں جسم سے خارج شدہ پانی کی مقدار کو بڑی حد تک پورا کردیتی ہیں۔ مزیدبرآں یہ جسم میں اضافی چربی کو ختم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں جس کے نتیجے میں آپ کا وزن کم ہوجاتا ہے،،۔
یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے تمام ممالک میں لوگ مہنگی سبزیاں خریدنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ یہ امر بھی قابلِ ذکر ہے کہ ان مہنگی سبزیوں کی طبی افادیت کاشت کے دوران استعمال کیے جانے والے کیمیکلز اورآلودہ پانی کے سبب انتہائی کم ہوجاتی ہے۔جس کا بہترین حل گھر میں اگائی جانے والی غذائیت سے بھرپور سبزیوں کی کاشت ہے ۔
کچن گارڈننگ کا آغاز کریں
کیا آپ پریشان ہیں کہ کچن گارڈننگ کا آغاز کیسے کریں؟ ان عوامل کی تلاش میں مگن ہیں جو گارڈننگ کا سبب بن سکیں ۔اگر ایسا ہے تو پریشان نہ ہوں،کچن گارٖڈننگ کی ابتدا بہت معمولی کام سے کرنی چاہیے اور اس کو بہت آہستہ آہستہ آگے بڑھایا جائے تاکہ آپ اکتائیں بھی نہیں اور دل بھی لگا رہے۔
طریقہ
بازار سے تین سے چار مٹی کے گملے لے آئیں(اگر گملے نہ ملیں تو پرانی لکڑی یا پلاسٹک کریٹ سے بھی آغاز کیا جاسکتا ہے)۔ انھیں رکھنے کے لیے آپ کے گھر میں بہترین جگہ آپ کی چھت ہے۔ ان گملوں کو مٹی اور قدرتی کھاد سے بھر لیں، مٹی آپ کو وہ چاہیے جو نہری پانی کے کھال کی ہوتی ہے،اس کوپنجابی میں بھل بھی کہتے ہیں،نہ ملے تو کسی قریبی نرسری سے لے لیں۔ قدرتی کھاد گھر پر بھی تیار کی جاسکتی ہے ورنہ نرسریوں سے معمولی قیمت پر تیار قدری کھاد مل جاتی ہے۔ بس تین حصہ مٹی اور ایک حصہ کھاد ملا لیں،سبزی کی کاشت کے لیے آپ کے گملے تیار ہیں۔ بازار سے سبزیوں کے بیج مل جاتے ہیں، انھیں خرید کر اپنے گملوں میں لگالیں اور کسی فوارے سے ہلکا ہلکا پانی دیں۔
گملوں کیلئے مٹی تیار کرنے کا عمل ؟
چونکہ سبزیوں کو اپنی نشوونما کے لئے مٹی درکار ہوتی ہے، اس لیےگملے کی تیاری کے بعد قدرتی کھاد یا مٹی کی تیاری دوسرا اہم مرحلہ ہے۔مٹی کی تیاری کے لیےایک حصہ مٹی اور ڈیڑھ حصہ گوبر کی کھاد لے کرانہیں اچھی طرح آپس میں یکجان کرلیں،اس بات کا خیال رکھیں کہ اگر تیار کردہ مٹی زیادہ چکنی یا سخت ہو تو اس میں ایک حصہ ریت بھی شامل کر لیں ورنہ ایسا کرنے کی ضرورت نہیں۔
سبزیوں کو پانی دینے کا عمل
اگر آپ نے گملے میں سبزی کے بیج بوئے ہیں تو اس کی سطح پر اخبار یا جالی رکھ کر سبزی کے نکلنے تک فوارے کی مدد سے پانی چھڑکیں۔جب یہ یقین ہوجائے کہ مٹی سیراب ہوگئی ہے تو پانی دینا بند کر دیں۔
اگر سبزی کی پنیری لگائی تھی تو روز( یا جب مٹی خشک محسوس ہونے لگے) فوارے کی مدد سے پانی کا چھڑکاؤاس وقت تک جاری رکھیں جب تک سبزیاں پوری طرح نہ اگ آئیں ۔
موسم گرما میں کون سی سبزیاں اُگائی جائیں
سبزیوں کی افادیت کے بعد اب سوال یہ اہم ہے کہ موسم گرما میں کون سی سبزیاں اگائی جائیں؟موسم گرما میں اگائی جانے والی سبزیوں میں بھنڈی، سبز مرچ، شملہ مرچ اور کریلا خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔اس کے علاوہ گھیا، کدو، کھیرا،بینگن،بھنڈی،مرچ اوراروی وغیرہ کو بھی گرمیوں کی سبزیوں میں شامل کیا جاتا ہے۔گملوں میں سبزیاں اگاتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ سبزیاں اگائی جائیں جو زیادہ سے زیادہ استعمال میں آئیں اور خاندان بھر کی پسند کے مطابق ہوں۔
گرمی کی سبزیوں کی پہچان
سبزیوں کو کاشت کرنے کے لیے موسم کے لحاظ سے موسم گرما اور سرما دو الگ الگ موسموں میں تقسیم کیا جاتا ہے دونوں موسموں کی سبزیوں کی پہچان کے دو آسان طریقے ہیں۔گرمی کی سبزیوں کی پہچان یہ ہے کہ یہ سبزیاں زمین کے اوپر کاشت ہوتی ہیں ساتھ ہی یہ سبزیاں زیادہ تر بیل دار ہوتی ہیں۔