ڈپریشن ذہنی بیماریوں میں سے ایک بیماری ہے۔ یہ مرض عمر کے کسی بھی حصے میں انسان کو اپنا شکار بنا سکتا ہےجو زندگی کےکسی بھی شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد کو زندگی کے کسی بھی حصہ میں ہو سکتا ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق اس بیماری کا عموما آغاز جوانی سے ہوتا ہےجو انسان کو عملی زندگی سے بالکل الگ تھلگ رہنے پر مجبور کردیتا ہے۔لیکن اس کے باوجود ڈپریشن کا مرض ناقابل علاج نہیں۔ اگر آپ کواپنوں کا تعاون حاصل ہو، مظبوط قوت ارادی کے ساتھ اس جان لیوا مرض سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے ۔اس بیماری نے بڑی بڑی اور نامور سلیبرٹیز کو بھی نہ چھوڑا ان سلیبرٹیز نے اس جان لیوا مرض سے کیسے چھٹکارا پایا آئیے جانتے ہیں۔
الیانا ڈی کروز
کہا جاتا ہے کہ خودکشی کی کوشش ڈپریشن کا آخری اسٹیج ہوتا ہے اور بالی ووڈ اداکارہ الیانا ڈی کروز بھی اس اسٹیج سے گزر چکی ہیں ،الیانا نے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ وہ ’ڈسمارفک‘ نامی بیماری کا شکار تھی اور وہ ہر وقت ڈپریشن میں مبتلا رہتی تھیں جس کی وجہ سے ذہن میں مختلف خیال گردش کرتے رہتے تھے۔ایسے میں کئی بار خودکشی کا خیال بھی آیایہاں تک کہ ایک بار تو خودکشی کی کوشش بھی کرچکی ہوں۔اداکارہ ڈپریشن کی وجہ یہ بتاتی ہے کہ میں غیر معمولی طور پر خود شعوری کاشکار ہوں اور اپنے اسی احساس کی بنا پر میں ہمیشہ خود کو ناخوش اور کمزور محسوس کرتی ہوں۔ 15 سال کی عمر سے ہی یہ سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔
لیڈی ڈیانا
دلوں کی ملکہ لیڈی ڈیاناکو اس دنیا سے گزرے بیس سال سے زائد عرصہ گزرچکاہے ۔لیڈی ڈیانا کی زندگی سے متعلق کہا جاتا ہے کہ شاہی محل میں گزرے سال لیڈی ڈیانا کے لیےکافی تکلیف دہ تھے ۔شہزادہ ولیم کی پیدائش کے بعد ڈیانا بولیمیا ڈس آرڈر کا شکار ہوگئی۔ یہ مرض دراصل مریض کی اشتہا میں بے پناہ اضافہ کردیتا ہےاور جب ڈیانا کو یہ محسوس ہونے لگا کہ ان کا وزن بڑھنے لگاہے ،تو ڈیانا نے دوسال کے عرصے کے دوران 5 بار اپنی جان لینے کی کوشش کی ۔اس کے باوجود شاہی خاندان اس مرض کو سمجھنے سے قاصر تھا ۔شہزادہ ہیری کی پیدائش کے بعد لیڈی کی دوست نے انھیں ڈاکٹر سے ملوایا اور باقاعدہ علاج کے کے باعث ڈیانا معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے میں کامیاب ہوسکیں۔
دیپیکا پڈوکون
بالی ووڈ کی صف اول اداکاراؤں میں شامل سپر اسٹار دیپیکاپڈوکون بھی ڈپریشن میں مبتلا ہونے کا اعتراف کرچکی ہیں۔اپنے ایک انٹرویو میں دیپیکا نے اس کا اعتراف خود کیا۔ دیپیکا کے مطابق ہر صبح اٹھنا اور شوٹنگ کے لیے جانا عذاب لگنے لگا تھا، پھر پیٹ میں خالی پن کا عجیب سا احساس رہنے لگا اور اس کے بعد میری حالت بگڑتی چلی گئی حتیٰ کہ ایک دن بے ہوش بھی ہوگئی۔پھر ایک دن والدہ نے مسئلے کو سمجھتے ہوئے ایک ماہر نفسیات سے رابطہ کیا تو اُنہوں نے دواکھانے کا مشورہ دیا۔بھارتی عوام کو ڈپریشن جیسے مرض سے نجات دلانےکے لیے دیپیکا کی جانب سےلیو، لاف، لو فاؤنڈیشن” کے نام سے ایک فلاحی ادارہ قائم کیا گیاہے، ادارے میں خدمات سر انجام دینے والے ڈاکٹر اور ماہرین نفسیات لوگوں کو ڈپریشن سے جان چھڑانے میں مدد فراہم کرتے ہیں ۔
انجلینا جولی
ہولی وڈ اداکارہ، فلم ساز و سماجی کارکن انجلینا جولی بھی 20سال کی عمر میں ڈپریشن میں مبتلا تھی ۔انجلینا کے مطابق ڈپریشن کی وجہ جڑواں بچوں کی پیدائش اور ماں کی اچانک ہلاکت تھی۔ ہولی وڈ اسٹار کے بقول انہی وجوہات کی بناء پر اپنے جسم کو کاٹنے اور تکلیف سے مجھے زندگی کا احساس ہوتا تھا۔ مایوسی کی انتہا میں وہ اپنے جسم پر تیزدھار آلے سے کٹ لگانے کی عادت میں مبتلا ہوگئی تھی، ہولی وڈ اسٹار کے بقول کچھ وجوہات کی بناء پر اپنے جسم کو کاٹنے اور تکلیف سے مجھے زندگی کا احساس ہوتا تھا۔
زائرہ وسیم
’’سیکریٹ سپر اسٹار،، اور’’ دنگل ،،سے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی بالی ووڈ اداکارہ زائرہ وسیم بھی ڈپریشن میںمبتلا رہنے کا اعتراف کرچکی ہیں۔زائرہ وسیم نے ڈپریشن کا اعتراف انسٹاگرام پر اپنی ایک طویل پوسٹ کے ذریعے کیا جس میں انھوں نے اپنے مداحوںسے شیئر کیا کہ وہ گزشتہ چار سال سے ڈپریشن میں مبتلا تھی ۔زائرہ کے مطابق مجھے ڈپریشن کے دورے پڑتے تھے اس کی وجہ سے دن میں 5 ، 5 بار بھی دوائیاں لینی پڑتی تھیں، بے چینی، گھبراہٹ،نیندکی کمی یا زیادتی اورایک عجیب قسم کا خوف رہتا تھا اس وجہ سے آدھی رات کو بھی مجھے اسپتال لے جانا پڑتا تھا ۔حتیٰ کہ میں نے کئی بار خود کشی کا بھی سوچا لیکن مکمل ٹریٹمنٹ کے بعداب میںبالکل ٹھیک ہوں اور میرا ماننا ہے کہ بغیر کسی شرمند گی کے یہ بات ہمیں اپنوں کے ساتھ شیئر کرنا چاہیے۔