• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایس ایچ اوز کارکردگی دکھانے کیلئے فعال، جرائم پیشہ افراد کی بجائے بے قصور افراد گرفتار، مقدمات قائم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایس ایس پی سینٹرل کےحکم بجا لانے کے لیئے ڈسٹرکٹ سینٹرل کے تھانوں میں تعینات ایس ایچ اوز مشکلات کا شکار ہوگئے ،ہر تھانے کو جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کرنے کے احکامات پر عمل درآمد کر نےکے لیئے چھاپے مارنا لازم قرار دیا ہے جبکہ ایس ایچ اوز کارکردگی دکھانے کے لیئے مبینہ طور پر بے گناہوں کو گرفتار کر کے جعلی مقدمات قائم کر رہےہیں اور مقدمات میں اسلحہ ظاہر کرنے کے لیئے پستول بھی خرید تے رہتے ہیں،ذرائع کے مطابق کے مطابق ضلع وسطی میں ایس ایس پی سینٹرل نے حکم جاری کیا ہے کہ تمام تھانوں کی حدود میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی تیز کی جائے خصوصاًگٹکہ اور منشیات بنانے والے کارخانوں اور سپلائی کرنے والےملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاہم اس حکم کے بعد تھانہ پولیس نےکارروائیاں تیز کردی ذرائع کا کہنا ہے کہ جس کے بعد بھی ایس ایس پی کی جانب سے حکم موصول ہواہے کہ ہر چھاپہ مار کارروائی میں گرفتاری لازمی ہونی چاہیئے جس کے بعد پولیس نے کارکردگی دکھانے کے لیئے بے گناہوں کو گرفتار کرکے ان پر زبردستی مقدمات قائم کرنا شروع کر دیا ہے جس کے باعث غریب عوام شدید مشکلا ت کا شکار ہو گئے ہیں ،پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی کے احکامات بجا لانے کے لیئے تھانہ ایس ایچ اوز نے بھی غیر قانونی ٹی ٹی پستول خرید کر رکھتے ہیں اور گرفتار ملزمان سے برآمدگی ظاہر کرتے ہیں، ڈسٹرکٹ سینٹرل کے تھانوں حیدری ،نارتھ ناظم آباد، شارع نور جہاں، بلال کالونی، نیو کراچی ،سرسید ٹاؤن ، خواجہ اجمیر نگری ،سمن آباد، ایف بی ایریا،گلبرگ ،عزیز آباد سمیت دیگر میں بھی مبینہ طور پر ایس ایچ اوزبے گناہوں کو مجرم ثابت کر نے کے لیئے غیر قانونی طریقے سے خریدے گئے پستول کو ملزم سے برآمد گی ظاہر کرتے ہیں پولیس چھاپے مارکارروائی میں کسی بھی بے گناہ شخص کو گرفتار کرکے لے جاتی جس کے بعد مقدمات کمزور کرنے کےلیئے بھی رشوت وصول کرتی ہے،شہریوں نے متعدد بار نیو کراچی تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کر چکے ہیں لیکن پولیس افسران کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی اور بے گناہوں سے رشوت وصولی کا بھی سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

تازہ ترین